سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابن ماجه تفصیلات

سنن ابن ماجه
کتاب: زہد و ورع اور تقوی کے فضائل و مسائل
Chapters on Zuhd
37. بَابُ : ذِكْرِ الشَّفَاعَةِ
37. باب: شفاعت کا بیان۔
Chapter: Intercession
حدیث نمبر: 4310
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا عبد الرحمن بن إبراهيم الدمشقي , حدثنا الوليد بن مسلم , حدثنا زهير بن محمد , عن جعفر بن محمد , عن ابيه , عن جابر , قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم , يقول:" إن شفاعتي يوم القيامة لاهل الكبائر من امتي".
(مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدِّمَشْقِيُّ , حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ , حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ , عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ , عَنْ أَبِيهِ , عَنْ جَابِرٍ , قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , يَقُولُ:" إِنَّ شَفَاعَتِي يَوْمَ الْقِيَامَةِ لِأَهْلِ الْكَبَائِرِ مِنْ أُمَّتِي".
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میری شفاعت قیامت کے دن میری امت کے کبیرہ گناہ کرنے والوں کے لیے ہو گی۔

تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/صفة القیامة 11 (2436)، (تحفة الأشراف: 2608) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

   صحيح مسلم498جابر بن عبد اللهلكل نبي دعوة قد دعا بها في أمته خبأت دعوتي شفاعة لأمتي يوم القيامة
   جامع الترمذي2436جابر بن عبد اللهشفاعتي لأهل الكبائر من أمتي
   سنن ابن ماجه4310جابر بن عبد اللهشفاعتي يوم القيامة لأهل الكبائر من أمتي

سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 4310 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث4310  
اردو حاشہ:
فوائد ومسائل:
 
(1)
قیامت کے دن نبیﷺ کی شفاعت کئی طرح کی ہوگی مثلاً:
جنت میں داخلے کے لیے شفاعت، جہنم سے نکالنے کے لیے شفاعت، بعض مومنوں کی بلندی درجات کے لیے شفاعت وغیرہ۔

(2)
کبیرہ گناہوں کے مرتکبین کے لیے جوشفاعت ہوگی وہ جہنم سے نکالنے کے لیے ہوگی۔
شرک اکبراور جو کفراسلام سے خارج کردیتا ہے۔
اس کفر اور شرک کے مرتکب افراد کے لیے شفاعت نہیں ہوگی اگرچہ وہ خود کو مسلمان ہی سمجھے۔
اسی طرح اعتقادی منافق بھی شفاعت سے محروم رہیں گے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 4310   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.