الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
ایمان کے احکام و مسائل
The Book of Faith
12. باب بَيَانِ عَدَدِ شُعَبِ الْإِيمَانِ وَأَفْضَلِهَا وَأَدْنَاهَا وَفَضِيلَةِ الْحَيَاءِ وَكَوْنِهِ مِنْ الْإِيمَانِ 
12. باب: ایمان کی شاخوں کی تعداد، اور افضل اور ادنیٰ ایمان کا بیان، اور حیاء کی فضیلت اور اس کا ایمان میں داخل ہونے کا بیان۔
Chapter: Clarifying the number of branches of faith, the best and the least of them, the virtue of modesty (Al-Haya') and the fact that it is part of faith
حدیث نمبر: 157
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا يحيى بن حبيب الحارثي ، حدثنا حماد بن زيد ، عن إسحاق وهو ابن سويد ، ان ابا قتادة حدث، قال: كنا عند عمران بن حصين في رهط منا، وفينا بشير بن كعب، فحدثنا عمران يومئذ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " الحياء خير كله "، قال: او قال: " الحياء كله خير "، فقال بشير بن كعب: إنا لنجد في بعض الكتب او الحكمة، ان منه سكينة ووقارا لله، ومنه ضعف، قال: فغضب عمران، حتى احمرتا عيناه، وقال: الا اراني احدثك، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم وتعارض فيه، قال: فاعاد عمران الحديث، قال: فاعاد بشير، فغضب عمران، قال: فما زلنا نقول فيه: إنه منا يا ابا نجيد، إنه لا باس به.حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَبِيبٍ الْحَارِثِيُّ ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ ، عَنْ إِسْحَاق وَهُوَ ابْنُ سُوَيْدٍ ، أَنَّ أَبَا قَتَادَةَ حَدَّثَ، قَالَ: كُنَّا عِنْدَ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ فِي رَهْطٍ مِنَّا، وَفِينَا بُشَيْرُ بْنُ كَعْبٍ، فَحَدَّثَنَا عِمْرَانُ يَوْمَئِذٍ، قَال: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " الْحَيَاءُ خَيْرٌ كُلُّهُ "، قَالَ: أَوَ قَالَ: " الْحَيَاءُ كُلُّهُ خَيْرٌ "، فَقَالَ بُشَيْرُ بْنُ كَعْبٍ: إِنَّا لَنَجِدُ فِي بَعْضِ الْكُتُبِ أَوِ الْحِكْمَةِ، أَنَّ مِنْهُ سَكِينَةً وَوَقَارًا لِلَّهِ، وَمِنْهُ ضَعْفٌ، قَالَ: فَغَضِبَ عِمْرَانُ، حَتَّى احْمَرَّتَا عَيْنَاهُ، وَقَالَ: أَلَا أُرَانِي أُحَدِّثُكَ، عَنِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَتُعَارِضُ فِيهِ، قَالَ: فَأَعَادَ عِمْرَانُ الْحَدِيثَ، قَالَ: فَأَعَادَ بُشَيْرٌ، فَغَضِبَ عِمْرَانُ، قَالَ: فَمَا زِلْنَا نَقُولُ فِيهِ: إِنَّهُ مِنَّا يَا أَبَا نُجَيْدٍ، إِنَّهُ لَا بَأْسَ بِهِ.
حماد بن زید نے اسحاق بن سوید سے روایت کی کہ ابو قتادہ (تمیم بن نذیر) نے حدیث بیان کی، کہا کہ ہم انپے ساتھیوں سمیت حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہ کے پاس حاضر تھے، ہم میں بشیر بن کعب بھی موجود تھے، اس روز حضرت عمران رضی اللہ عنہ نے ہمیں ایک حدیث سنائی، کہاکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: حیا بھلائی ہے پوری کی پوری۔ (انہوں نے کہا: یہ الفاظ فرمائے): حیا پوری کی پوری بھلائی ہے۔ تو بشیر بن کعب نے کہا: ہمیں کتابون یا حکمت (کے مجموعوں) میں یہ بات ملتی ہے کہ حیا سے اطمینان اور اللہ کے لیے وقار (کا اظہار) ہوتا ہے اور اس کی ایک قسم ضعیفی (کمزور) ہے۔ حضرت عمران رضی اللہ عنہ سخت غصے میں آ گئے حتی کہ ان کی آنکھیں سرخ ہو گئیں اور فرمانے لگے: کیا میں دیکھ نہیں رہا کہ میں تمہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے حدیث سنا رہا ہوں اور تم اس میں مقابلہ کر رہے ہو؟ ابوقتادہ نے کہا: عمران نےدوبارہ حدیث سنائی اور بشیر نے پھر وہی کہا: اس پر عمران (سخت) غصے میں آ گئے۔ (ابو قتادہ نے) کہا: تو ہم نے بار بار یہ کہنا شروع کر دیا: اے ابو نجید! (حضرت عمران کی کنیت) یہ ہم میں سے (مسلمان اور حدیث کا طالب علم) ہے۔ اس (کے عقیدے) میں کوئی عیب یا نقص نہیں ہے۔
حضرت ابو قتادہؒ نے بتایا کہ ہم اپنے گروہ کے ساتھ حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہ کے پاس حاضر تھے اور ہم میں بشیر بن کعب بھی موجود تھے اس دن عمران (رضی اللہ عنہ) نے ہمیں ایک حدیث سنائی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: حیا مکمل خیر ہے یا پوری خیر ہے۔ تو بشیر بن کعب نے کہا: ہم نے بعض کتابوں یا حکمت میں پایا ہے کہ بعض دفعہ وہ وقار اور اطمینان ہوتا ہے، اور بعض دفعہ وہ کمزوری ہوتا ہے، تو حضرت عمران (رضی اللہ عنہ) غصے میں آگئے یہاں تک کہ ان کی آنکھیں سُرخ ہو گئیں، اور فرمانے لگے: میں دیکھ رہا ہوں کہ میں تمھیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث سناتا ہوں اور تم اس کے خلاف یا مقابلہ میں باتیں کرتے ہو، ابو قتادہؒ کہتے ہیں کہ عمران نے دوبارہ حدیث سنائی اور بشیر نے بھی اپنی بات کو دہرایا، اس پر عمران غصہ میں آگئے (اور بشیر کو سزا دینے کا ارادہ کیا) تو ہم مسلسل کہنے لگے اے ابا نُجید! (عمران رضی اللہ عنہ کی کنیت ہے) یہ ہم میں (مہمان) ہے، اس میں کوئی عیب یا نقص نہیں (منافق یا بے دین نہیں) ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 37

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه ابوداؤد فى ((سننه)) فى الادب، باب: فى الحياء برقم (4796) انظر ((تحفة الاشراف)) برقم (10878)» ‏‏‏‏


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.