الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
نکاح کے مسائل
30. باب النَّهْيِ عَنْ إِتْيَانِ النِّسَاءِ في أَعْجَازِهِنَّ:
30. عورتوں کے دبر میں وطی (جماع) کرنے کی ممانعت کا بیان
حدیث نمبر: 2250
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا عبد الله بن سعيد، حدثنا ابو اسامة، عن الوليد بن كثير، عن عبيد الله بن عبد الله بن الحصين، عن عبد الملك بن عمرو بن قيس الخطمي، عن هرمي بن عبد الله، قال: سمعت خزيمة بن ثابت، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم , يقول: "إن الله لا يستحيي من الحق، لا تاتوا النساء في اعجازهن".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ الْوَلِيدِ بْنِ كَثِيرٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحُصَيْنِ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عَمْرِو بْنِ قَيْسٍ الْخَطْمِيِّ، عَنْ هَرَمِيِّ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: سَمِعْتُ خُزَيْمَةَ بْنَ ثَابِتٍ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , يَقُولُ: "إِنَّ اللَّهَ لَا يَسْتَحْيِي مِنَ الْحَقِّ، لَا تَأْتُوا النِّسَاءَ فِي أَعْجَازِهِنَّ".
سیدنا خزیمہ بن ثابت رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے: بیشک اللہ تعالیٰ سچی بات کہنے سے نہیں شرماتا، مت جماع کرو عورتوں سے ان کے دبر میں۔

تخریج الحدیث: «إسناده جيد، [مكتبه الشامله نمبر: 2259]»
اس حدیث کی سند جید ہے۔ دیکھئے: [ابن ماجه 1924]، [ابن حبان 4198]، [موارد الظمآن 1299، 1300]

وضاحت:
(تشریح حدیث 2249)
تمام علمائے حدیث اور ائمہ اربعہ کا اس پر اتفاق ہے کہ عورت سے اس کے دبر میں وطی کرنا حرام ہے، اس کی تفصیل آگے آ رہی ہے، گرچہ یہ بات باعثِ شرم و حیا ہے لیکن دین کے معاملے میں نہ اللہ تعالیٰ نے گندی چیز ذکر کرنے سے شرم کی ہے اور نہ اس کے رسول نے، اور نہ مسلمان مرد عورت میں جماع و شہوت سے متعلق مسائل معلوم کرنے میں شرم ہونی چاہیے۔
دبر میں جماع کے سلسلہ میں اور بھی متعدد احادیث وارد ہیں۔
کچھ ضعیف ہیں اور کچھ صحیح، بہرحال یہ بہت قبیح فعل ہے اس سے بچنا چاہیے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده جيد


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.