الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: نماز کے احکام و مسائل
The Book of As-Salat (The Prayer)
64. بَابُ الاِسْتِعَانَةِ بِالنَّجَّارِ وَالصُّنَّاعِ فِي أَعْوَادِ الْمِنْبَرِ وَالْمَسْجِدِ:
64. باب: بڑھئی اور کاریگر سے مسجد کی تعمیر میں اور منبر کے تختوں کو بنوانے میں مدد حاصل کرنا (جائز ہے)۔
(64) Chapter. Employing the carpenter and the technical hand (artisan) in making the wooden pulpit or building the mosque.
حدیث نمبر: 449
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا خلاد، قال: حدثنا عبد الواحد بن ايمن، عن ابيه، عن جابر، ان امراة، قالت: يا رسول الله، الا اجعل لك شيئا تقعد عليه فإن لي غلاما نجارا، قال:" إن شئت فعملت المنبر".(مرفوع) حَدَّثَنَا خَلَّادٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ أَيْمَنَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَابِرِ، أَنَّ امْرَأَةً، قَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَلَا أَجْعَلُ لَكَ شَيْئًا تَقْعُدُ عَلَيْهِ فَإِنَّ لِي غُلَامًا نَجَّارًا، قَالَ:" إِنْ شِئْتِ فَعَمِلَتِ الْمِنْبَرَ".
ہم سے خلاد بن یحییٰ نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے عبدالواحد بن ایمن نے اپنے والد کے واسطے سے بیان کیا، انہوں نے جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے کہ ایک عورت نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! کیا میں آپ کے لیے کوئی ایسی چیز نہ بنا دوں جس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھا کریں۔ میرا ایک بڑھئی غلام بھی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگر تو چاہے تو منبر بنوا دے۔

Narrated Jabir: A woman said, "O Allah's Apostle! Shall I get something constructed for you to sit on as I have a slave who is a carpenter?" He replied, "Yes, if you like." So she had that pulpit constructed.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 1, Book 8, Number 440


   صحيح البخاري449جابر بن عبد اللهألا أجعل لك شيئا تقعد عليه فإن لي غلاما نجارا قال إن شئت فعملت المنبر

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:449  
449. حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے، ایک عورت نے کہا: اللہ کے رسول! کیا میں آپ کے لیے کوئی ایسی چیز نہ بنا دوں جس پر آپ بیٹھا کریں؟ اس لیے کہ میرا ایک غلام بڑھئی کا کام کرتا ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: اگر تم چاہتی ہو تو بنوا دو۔چنانچہ اس نے منبر بنوا دیا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:449]
حدیث حاشیہ:

پہلی روایت سے معلوم ہوتا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے از خود منبر بنوانے کی فرمائش کی جبکہ دوسری روایت سے معلوم ہوتا ہے کہ اس عورت نے خود پیش کش کی تھی۔
کہ جب عورت نے پیش کش کی تھی اور وقت منبر کی ضرورت نہ ہوپھرآپ نے منبر کی تیاری کو عورت کی صوابدید پر چھوڑدیا۔
ابھی تیار نہیں ہوا تھا کہ اس کی ضرورت محسوس ہوئی تو اس کی تیاری کے لیے پیغام بھیج دیا۔
یہ توجیہ اس طرح بھی کی جاسکتی ہے کہ پہلے عورت نے خود درخواست کی توآپ نے فرمایا کہ اگر تمہاری رائے ہوتو ٹھیک ہے، چنانچہ جب تیاری میں تاخیر ہوئی تو یاد دہانی کے طور پر آپ نے کہلا بھیجا۔
(فتح الباري: 703/1)

روایت میں صرف بڑھئی اور منبر کی تیاری کا ذکر ہے، مسجد کی تیاری میں کاری گروں سے مدد لینے کو اس پر قیاس کیا گیا ہے، کیونکہ بڑھئی اور دوسرے کاریگروں سے کام لینے کے لحاظ سے کوئی فرق نہیں، اس لیے ہرطرح کے کاریگروں سے کام لینے کا جواز معلوم ہوگیا۔
شاید امام بخاریؒ نے عنوان میں ان روایات کی طرف اشارہ فرمایا ہوجن میں مسجد کی تیاری کے سلسلے میں دوسرے سے تعاون لینے کی صراحت ہے۔
چنانچہ حضرت طلق بن علی ؓ کہتے ہیں کہ میں رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ مسجد تعمیر کررہاتھا تو آپ نے دیگر صحابہ رضوان اللہ عنھم اجمعین سے فرمایا کہ یمامی ؓ کے نزدیک مٹی کا ڈھیر لگا دو کیونکہ یہ مٹی بنانے اوراینٹیں تیار کرنے میں ماہر ہے۔
(الموسوعة الحدیثیة، مسند الإمام أحمد: 463/39)
ایک روایت میں ہے کہ تعمیر مسجد کے وقت یہ مٹی کاگارابنارہاتھا تو رسول اللہ ﷺ کو اس کا کام بہت پسند آیا۔
آپ نے فرمایا کہ مٹی کا کام اس کے حوالے کردو، کیونکہ یہ اس کا ماہر معلوم ہوتا ہے۔
(الموسوعة الحدیثیة، مسند الإمام أحمد: 465۔
466/39)

   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 449   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.