الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں
The Book of Commentary
10. بَابُ قَوْلِهِ: {إِنَّمَا الْخَمْرُ وَالْمَيْسِرُ وَالأَنْصَابُ وَالأَزْلاَمُ رِجْسٌ مِنْ عَمَلِ الشَّيْطَانِ} :
10. باب: آیت کی تفسیر ”شراب اور جوا اور بت اور پانسے یہ سب گندی چیزیں ہیں بلکہ یہ شیطانی کام ہیں“۔
(10) Chapter. Allah’s Statement: “Intoxicants (all kinds of alcoholic drinks), gambling, Al-Ansab and Al-Azlam (arrows for seeking luck or a decision) are an abomination of Satan’s handiwork..." (V.5:90)
حدیث نمبر: 4618
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(موقوف) حدثنا صدقة بن الفضل، اخبرنا ابن عيينة، عن عمرو، عن جابر، قال:" صبح اناس غداة احد الخمر، فقتلوا من يومهم جميعا شهداء، وذلك قبل تحريمها".(موقوف) حَدَّثَنَا صَدَقَةُ بْنُ الْفَضْلِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ:" صَبَّحَ أُنَاسٌ غَدَاةَ أُحُدٍ الْخَمْرَ، فَقُتِلُوا مِنْ يَوْمِهِمْ جَمِيعًا شُهَدَاءَ، وَذَلِكَ قَبْلَ تَحْرِيمِهَا".
ہم سے صدقہ بن فضل نے بیان کیا، کہا ہم کو ابن عیینہ نے خبر دی، انہیں عمرو نے اور ان سے جابر رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ غزوہ احد میں بہت سے صحابہ رضی اللہ عنہم نے صبح صبح شراب پی تھی اور اسی دن وہ سب شہید کر دیئے گئے تھے۔ اس وقت شراب حرام نہیں ہوئی تھی (اس لیے وہ گنہگار نہیں ٹھہرے)۔

Narrated Jabir: Some people drank alcoholic beverages in the morning (of the day) of the Uhud battle and on the same day they were killed as martyrs, and that was before wine was prohibited.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 6, Book 60, Number 142



تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4618  
4618. حضرت جابر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: غزوہ اُحد میں کچھ لوگوں نے صبح صبح شراب پی تھی اور اسی دن وہ شہید کر دیے گئے۔ اس وقت شراب حرام نہ ہوئی تھی۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4618]
حدیث حاشیہ:

ایک حدیث میں ہے کہ لوگ کہنے لگے کہ ان شہداء کے پیٹ میں شراب تھی تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی:
"جو لوگ ایمان لائے اور نیک عمل کیے انھیں اس بات پر کچھ گناہ نہیں ہو گاجو وہ (حرمت شراب سے)
پہلے پی چکے ہیں۔
"(المائدة: 93/5)
گویا اللہ تعالیٰ نے ان کی صفائی بیان کرتے ہوئے یہ آیت نازل فرمائی ہے۔
(صحیح البخاري، التفسیر، حدیث: 4620)

بہر حال آیت کریمہ میں اس شبہے کا ازالہ کردیا گیا کہ ان شہداء کا خاتمہ ایمان و تقوی پر ہوا یا نہیں؟ یہ واضح کردیا گیا کہ ان کا خاتمہ ایمان ہی پر ہوا ہے کیونکہ شراب اس وقت حرام نہ ہوئی تھی تاہم شراب اُم الخباثت ہے جو انسان کو کسی کام کا نہیں چھوڑتی بسا اوقات تو رئیس زادوں اور خاندانی جاگیرداروں کو مفلس و قلاش بنا دیتی ہے۔
أعاذنا اللہ منه۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 4618   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.