الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
سیدنا اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ سے منقول روایات
حدیث نمبر: 555
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
555 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان قال: ثني عبيد الله بن ابي يزيد قال: سمعت ابن عباس يقول: اخبرني اسامة بن زيد ان رسول الله صلي الله عليه وسلم قال: «الربا في النسيئة» قال ابو بكر:" كان سفيان ربما لم يرفعه؟ فقيل له في ذلك؟ فقال: اتقيه احيانا لكراهية الصرف؟ فاما مرفوع فهو مرفوع"555 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثني عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي يَزِيدَ قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُ: أَخْبَرَنِي أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «الرِّبَا فِي النَّسِيئَةِ» قَالَ أَبُو بَكْرٍ:" كَانَ سُفْيَانُ رُبَّمَا لَمْ يَرْفَعْهُ؟ فَقِيلَ لَهُ فِي ذَلِكَ؟ فَقَالَ: أَتَّقِيهِ أَحْيَانًا لِكَرَاهِيَةِ الصَّرْفِ؟ فَأَمَّا مَرْفُوعٌ فَهُوَ مَرْفُوعٌ"
555- سيدنا عبدالله بن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں، سیدنا اسامہ بن زید رضی اللہ عنہما نے مجھے یہ بات بتائی ہے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے: سودا ادھار میں ہوتا ہے۔
ابوبکر حمیدی رحمہ اللہ کہتے ہیں، سفیاں بعض اوقات اس حدیث کو مرفوع حدیث کے طور پر نقل نہیں کرتے۔ ان سے اس بارے میں بات کی گئی تو وہ بولے: بعض اوقات میں بیع صرف کو ناپسند کرنے کی وجہ سے اس روایت کو بیان کرنے سے بچتا ہوں، باقی جہاں تک مرفوع روایت کا تعلق ہے، تو یہ مرفوع ہی ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2178، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1596، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 5023، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 4594، 4595، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 6128، 6129، 6130، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2622، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2257، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 10606، 10607، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 22157»

   سنن ابن ماجه2257إنما الربا في النسيئة
   مسندالحميدي555الربا في النسيئة
   مسندالحميدي761الدرهم بالدرهم، والدينار بالدينار، مثلا بمثل، ليس بينهما فضل

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:555  
555- سيدنا عبدالله بن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں، سیدنا اسامہ بن زید رضی اللہ عنہما نے مجھے یہ بات بتائی ہے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے: سودا ادھار میں ہوتا ہے۔ ابوبکر حمیدی رحمہ اللہ کہتے ہیں، سفیاں بعض اوقات اس حدیث کو مرفوع حدیث کے طور پر نقل نہیں کرتے۔ ان سے اس بارے میں بات کی گئی تو وہ بولے: بعض اوقات میں بیع صرف کو ناپسند کرنے کی وجہ سے اس روایت کو بیان کرنے سے بچتا ہوں، باقی جہاں تک مرفوع روایت کا تعلق ہے، تو یہ مرفوع ہی ہے۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:555]
فائدہ:
اس حدیث میں سود کی ایک قسم کا بیان ہے، اور وہ ادھار میں سود ہے، اس کی ایک شکل یہ بنتی ہے کہ نقد قیمت اور ہو اور ادھار اور ہو، یہ واضح سود ہے۔ موجودہ دور میں سود کے نئے نئے نام سامنے آ رہے ہیں، وہ حقیقت میں سود ہی ہیں، لیکن ان کے نام تبدیل کر دیے گئے ہیں، یہ ایک لعنت ہے، اللہ تعالیٰ مسلمانوں کو اس سے محفوظ فرماۓ، آمین۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث\صفحہ نمبر: 555   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.