الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب کی فضیلت
The Virtues and Merits of The Companions of The Prophet
6. بَابُ مَنَاقِبُ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ أَبِي حَفْصٍ الْقُرَشِيِّ الْعَدَوِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ:
6. باب: ابوحفص عمر بن خطاب قرشی عدوی رضی اللہ عنہ کی فضیلت کا بیان۔
(6) Chapter. The merits of Umar bin Al-Khattab Abi Hafs Al-Qurashi Al-Adawi.
حدیث نمبر: 3687
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا يحيى بن سليمان، قال: حدثني ابن وهب، قال: حدثني عمر هو ابن محمد، ان زيد بن اسلم حدثه، عن ابيه، قال: سالني ابن عمر، عن بعض شانه يعني عمر فاخبرته، فقال:" ما رايت احدا قط بعد رسول الله صلى الله عليه وسلم من حين قبض كان اجد واجود حتى انتهى من عمر بن الخطاب".(مرفوع) حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سُلَيْمَانَ، قَالَ: حَدَّثَنِي ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي عُمَرُ هُوَ ابْنُ مُحَمَّدٍ، أَنَّ زَيْدَ بْنَ أَسْلَمَ حَدَّثَهُ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: سَأَلَنِي ابْنُ عُمَرَ، عَنْ بَعْضِ شَأْنِهِ يَعْنِي عُمَرَ فَأَخْبَرْتُهُ، فَقَالَ:" مَا رَأَيْتُ أَحَدًا قَطُّ بَعْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ حِينَ قُبِضَ كَانَ أَجَدَّ وَأَجْوَدَ حَتَّى انْتَهَى مِنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ".
ہم سے یحییٰ بن سلیمان نے بیان کیا، کہا کہ مجھ سے عبداللہ بن وہب نے بیان کیا، کہا کہ مجھ سے عمر بن محمد نے بیان کیا، ان سے زید بن اسلم نے بیان کیا اور ان سے ان کے والد نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے مجھ سے اپنے والد عمر رضی اللہ عنہ کے بعض حالات پوچھے، جو میں نے انہیں بتا دیئے تو انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد میں نے کسی شخص کو دین میں اتنی زیادہ کوشش کرنے والا اور اتنا زیادہ سخی نہیں دیکھا اور یہ خصائل عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ پر ختم ہو گئے۔

Narrated Aslam: Ibn `Umar asked me about some matters concerning `Umar. He said, "Since Allah's Apostle died. I have never seen anybody more serious, hard working and generous than `Umar bin Al-Khattab (till the end of his life."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 5, Book 57, Number 36


   صحيح البخاري4252عبد الله بن عمرخرج معتمرا فحال كفار قريش بينه وبين البيت فنحر هديه وحلق رأسه بالحديبية وقاضاهم على أن يعتمر العام المقبل ولا يحمل سلاحا عليهم إلا سيوفا ولا يقيم بها إلا ما أحبوا فاعتمر من العام المقبل فدخلها كما كان صالحهم فلما أن أقام بها ثلاثا أمروه أن يخرج فخرج
   صحيح البخاري2701عبد الله بن عمرخرج معتمرا فحال كفار قريش بينه وبين البيت فنحر هديه وحلق رأسه بالحديبية وقاضاهم على أن يعتمر العام المقبل ولا يحمل سلاحا عليهم إلا سيوفا ولا يقيم بها إلا ما أحبوا فاعتمر من العام المقبل فدخلها كما كان صالحهم فلما أقام بها ثلاثا أمروه أن يخرج فخرج
   صحيح البخاري4184عبد الله بن عمرإن حيل بيني وبينه لفعلت كما فعل النبي حين حالت كفار قريش بينه وتلا لقد كان لكم في رسول الله أسوة حسنة
   صحيح البخاري3687عبد الله بن عمرما رأيت أحدا قط بعد رسول الله من حين قبض كان أجد وأجود حتى انتهى من عمر بن الخطاب
   صحيح البخاري1812عبد الله بن عمرنحر رسول الله بدنه وحلق رأسه
   صحيح البخاري1639عبد الله بن عمرإن حيل بيني وبينه أفعل كما فعل رسول الله لقد كان لكم في رسول الله أسوة حسنة
   صحيح البخاري1810عبد الله بن عمرإن حبس أحدكم عن الحج طاف بالبيت وبالصفا والمروة ثم حل من كل شيء حتى يحج عاما قابلا فيهدي أو يصوم إن لم يجد هديا
   صحيح مسلم2990عبد الله بن عمرإن حيل بيني وبينه فعلت كما فعل رسول الله وأنا معه حين حالت كفار قريش بينه وبين البيت أشهدكم أني قد أوجبت عمرة فانطلق حتى أتى ذا الحليفة فلبى بالعمرة ثم قال إن خلي سبيلي قضيت عمرتي وإن حيل بيني وبينه فعلت كما فعل رسول الله وأنا معه ثم تلا لقد كان لكم في رس
   سنن النسائى الصغرى2771عبد الله بن عمرإن حبس أحدكم حابس فليأت البيت فليطف به وبين الصفا والمروة ثم ليحلق أو يقصر ثم ليحلل وعليه الحج من قابل
   سنن النسائى الصغرى2770عبد الله بن عمرإن حبس أحدكم عن الحج طاف بالبيت وبالصفا والمروة ثم حل من كل شيء حتى يحج عاما قابلا ويهدي ويصوم إن لم يجد هديا
   بلوغ المرام632عبد الله بن عمرنحر قبل ان يحلق وامر اصحابه بذلك
   مسندالحميدي695عبد الله بن عمرثم قدم مكة، فطاف بالبيت سبعا، وصلى ركعتين خلف المقام، وطاف بين الصفا والمروة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 632  
´حج کا طریقہ اور دخول مکہ کا بیان`
سیدنا مسور بن مخرمہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خود قربانی حجامت کرانے سے پہلے کی اور اپنے صحابہ رضی اللہ عنہم کو بھی اس کا حکم دیا۔ (بخاری) [بلوغ المرام/حدیث: 632]
632راوئ حدیث:
حضرت مسور بن مخرمہ رضی اللہ عنہ مسور کے میم کے نیچے کسرہ سین ساکن اور واو پر فتحہ ہے۔ مخرمہ میں میم پر فتحہ خا ساکن اور را پر فتحہ ہے۔ زہری قرشی ہیں۔ صاحب فضل لوگوں میں آپ کا شمار ہوتا تھا۔ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی شہادت کے بعد مکہ منتقل ہو گئے۔ یزید بن معاویہ نے جب 64 ہجری کے آغاز میں مکے کا محاصرہ کیا تو اس وقت نماز پڑھتے ہوئے انہیں منجنیق کا پتھر آ کر لگا اور وہ وفات پا گئے۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 632   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3687  
3687. حضرت اسلم سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ مجھے سے حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ نے حضرت عمر ؓ کے کچھ حالات پوچھے تو میں نے انھیں بتایا کہ جب سے رسول اللہ ﷺ نے وفات پائی ہے، میں نے آپ کے بعد کوئی شخص ایسا نہیں دیکھا جو معاملات نمٹانے میں بہت کوشش کرنے والا۔ اور اللہ کی راہ میں زیادہ سخاوت کرنے والاہواور یہ خوبیاں حضرت عمر ؓ پر ختم ہو گئیں۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3687]
حدیث حاشیہ:
مراد یہ ہے کہ اپنے عہد خلافت میں حضرت عمر بن خطاب ؓ بہت بڑے دلاور، بہت بڑے سخی اور اسلام کے عظیم ستون تھے، منقبت کا جہاں تک تعلق ہے حضرت ابوبکر ؓ کا مقام جملہ صحابہ سے اعلیٰ و ارفع ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 3687   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3687  
3687. حضرت اسلم سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ مجھے سے حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ نے حضرت عمر ؓ کے کچھ حالات پوچھے تو میں نے انھیں بتایا کہ جب سے رسول اللہ ﷺ نے وفات پائی ہے، میں نے آپ کے بعد کوئی شخص ایسا نہیں دیکھا جو معاملات نمٹانے میں بہت کوشش کرنے والا۔ اور اللہ کی راہ میں زیادہ سخاوت کرنے والاہواور یہ خوبیاں حضرت عمر ؓ پر ختم ہو گئیں۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3687]
حدیث حاشیہ:
حضرت اسلم سیدنا عمر بن خطاب ؓ کے غلام تھے۔
انھوں نےحضرت عمر کے متعلق فرمایا:
میں نے ان کی مدت خلافت کے دوران میں کوئی شخص ایسا نہیں دیکھا جو ان سے زیادہ سخی اور ان تھک کوشش کرنے والا ہو۔
اس شہادت اور گواہی سے حضرت عمر ؓ کی منقبت ثابت ہوتی ہے کہ آپ اسلام کے بہت بڑے ستون تھے۔
۔
۔
رضي اللہ تعالیٰ عنه۔
۔
۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 3687   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.