الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں
The Book of Commentary
4. بَابُ: {فَاسْجُدُوا لِلَّهِ وَاعْبُدُوا} :
4. باب: آیت کی تفسیر ”پس خاص اللہ کے لیے سجدہ کرو اور خاص اسی کی عبادت کرو“۔
(4) Chapter. “So, fall you down in prostration to Allah, and worship Him (Alone).” (V.53:62)
حدیث نمبر: 4862
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا ابو معمر، حدثنا عبد الوارث، حدثنا ايوب، عن عكرمة، عن ابن عباس رضي الله عنهما، قال:" سجد النبي صلى الله عليه وسلم بالنجم، وسجد معه المسلمون، والمشركون، والجن، والإنس". تابعه إبراهيم بن طهمان، عن ايوب، ولم يذكر ابن علية ابن عباس.(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ:" سَجَدَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالنَّجْمِ، وَسَجَدَ مَعَهُ الْمُسْلِمُونَ، وَالْمُشْرِكُونَ، وَالْجِنُّ، وَالْإِنْسُ". تَابَعَهُ إِبْرَاهِيمُ بْنُ طَهْمَانَ، عَنْ أَيُّوبَ، وَلَمْ يَذْكُرِ ابْنُ عُلَيَّةَ ابْنَ عَبَّاسٍ.
ہم سے ابومعمر عبداللہ بن عمرو نے بیان کیا، ان سے عبدالوارث بن سعید نے بیان کیا، کہا ہم سے ایوب سختیانی نے بیان کیا، ان سے عکرمہ نے اور ان سے ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سورۃ النجم میں سجدہ کیا اور آپ کے ساتھ مسلمانوں نے اور تمام مشرکوں اور جنات و انسانوں نے بھی سجدہ کیا۔ عبدالوارث کے ساتھ اس حدیث کو ابراہیم بن طہمان نے بھی ایوب سے روایت کیا اور اسمٰعیل بن علیہ نے اپنی روایت میں ابن عباس رضی اللہ عنہما کا ذکر نہیں کیا۔

Narrated Ibn `Abbas: The Prophet performed a prostration when he finished reciting Surat-an-Najm, and all the Muslims and pagans and Jinns and human beings prostrated along with him.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 6, Book 60, Number 385


   صحيح البخاري4862عبد الله بن عباسسجد النبي بالنجم وسجد معه المسلمون والمشركون والجن والإنس
   صحيح البخاري1071عبد الله بن عباسسجد بالنجم وسجد معه المسلمون والمشركون والجن والإنس
   جامع الترمذي575عبد الله بن عباسسجد رسول الله فيها يعني النجم والمسلمون والمشركون والجن والإنس

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 575  
´سورۃ النجم کے سجدے کا بیان۔`
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس میں یعنی سورۃ النجم میں سجدہ کیا اور مسلمانوں، مشرکوں، جنوں اور انسانوں نے بھی سجدہ کیا ۱؎۔ [سنن ترمذي/أبواب السفر/حدیث: 575]
اردو حاشہ:
1؎:
یہاں تفسیر اور شروحات حدیث کی کتابوں میں نبی اکرم ﷺ کے مکی دور میں پیش آنے والا غرانیق سے متعلق ایک عجیب و غریب قصہ مذکور ہوا ہے،
جس کی تردید آئمہ کرام اور علماء عظام نے نہایت مدلل انداز میں کی ہے۔

(تفصیل کے لیے دیکھئے:
تحفۃ الأحوذی،
فتح الباری،
مقدمۃ الحدیث،
جلداوّل)

   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 575   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4862  
4862. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: نبی ﷺ نے سورہ نجم میں سجدہ کیا اور آپ کے ساتھ مسلمانوں، مشرکوں، جنوں اور انسانوں سب نے سجدہ کیا۔ ابراہیم بن طہمان نے ایوب سے روایت کرتے ہوئے عبدالوارث کی متابعت کی ہے۔ اور ابن علیہ نے اپنی روایت میں حضرت ابن عباس ؓ کا ذکر نہیں کیا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4862]
حدیث حاشیہ:
کہا جاتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تلاوت کے وقت آپ کی زبان اطہرپرشیطان نے یہ کلمات جاری کر دیے تھے۔
ان بلند مرتبہ دیویوں کی سفارش کی امید کی جا سکتی ہے۔
یہ سن کر مشرکین بھی سجدے میں گر گئے۔
یہ بات عقل و نقل دونوں کے خلاف ہے بلکہ اصل بات یہ ہے کہ قرآن کی تاثیر سے کافروں اور مشرکوں سب نے سجدہ کیا مشرکین کوغیبی تصرف کی وجہ سے طوعاً وكرهاً سر بسجود ہونا پڑا۔
صرف ایک بد بخت نے سجدہ نہ کیا کیونکہ اس کے دل پر مہر لگی ہوئی تھی جیسا کہ درج ذیل آیت میں اس صراحت ہے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 4862   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.