الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
بلوغ المرام کل احادیث 1359 :حدیث نمبر
بلوغ المرام
طہارت کے مسائل
पवित्रता के नियम
2. باب الآنية
2. برتنوں کا بیان
२. “ बर्तनों के बारे में ”
حدیث نمبر: 21
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
وعن انس بن مالك رضي الله عنه: ان قدح النبي صلى الله عليه وآله وسلم انكسر فاتخذ مكان الشعب سلسلة من فضة. اخرجه البخاري.وعن أنس بن مالك رضي الله عنه: أن قدح النبي صلى الله عليه وآله وسلم انكسر فاتخذ مكان الشعب سلسلة من فضة. أخرجه البخاري.
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ذاتی پیالہ ٹوٹ گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس ٹوٹی جگہ پر چاندی کا تار لگوا دیا۔ (بخاری)
हज़रत अनस बिन मलिक रज़िअल्लाहुअन्ह से रिवायत है कि नबी करीम सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम का निजी प्याला टूट गया तो आप सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने उस की टूटी जगह पर चांदी का तार लगवा दिया । (बुख़ारी)

تخریج الحدیث: «أخرجه البخاري، فرض الخُمُس، باب ما ذكر من درع النبي صلي الله عليه وسلم وعصاه وسيفه وقدحه وخاتمه، حديث:3109.»

Narrated Anas bin Malik: Narrated Anas bin Malik (rad): When the cup of the Prophet (ﷺ) got broken, he fixed it with a silver wire at the crack [Reported by Al-Bukhari].
USC-MSA web (English) Reference: 0


حكم دارالسلام: صحيح

   صحيح البخاري3109أنس بن مالكقدح النبي انكسر فاتخذ مكان الشعب سلسلة من فضة قال عاصم رأيت القدح وشربت فيه
   صحيح البخاري5638أنس بن مالكقدح النبي عند أنس بن مالك وكان قد انصدع فسلسله بفضة قال وهو قدح جيد عريض من نضار قال قال أنس لقد سقيت رسول الله في هذا القدح أكثر من كذا وكذا قال وقال ابن سيرين إنه كان فيه حلقة من حديد فأراد أنس أن يجعل مكانها حلقة من ذهب أو فضة فقال له أبو طلحة لا تغيرن
   بلوغ المرام21أنس بن مالكان قدح النبي صلى الله عليه وآله وسلم انكسر فاتخذ مكان الشعب سلسلة من فضة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 21  
´برتن پر تھوڑی سی چاندی استعمال کرنا`
«. . . ان قدح النبي صلى الله عليه وآله وسلم انكسر فاتخذ مكان الشعب سلسلة من فضة . . .»
. . . نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ذاتی پیالہ ٹوٹ گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس ٹوٹی جگہ پر چاندی کا تار لگوا دیا . . . [بلوغ المرام/كتاب الطهارة: 21]

لغوی تشریح:
«اَلْقَدَح» قاف اور دال دونوں پر فتحہ ہے۔ چھوٹا پیالہ۔
«اَلشَّعْب» شین کے فتحہ اور عین کے سکون کے ساتھ ہے۔ ٹوٹی ہوئی جگہ۔
«سِلْسِلَة» دونوں جگہ سین کے فتحہ کے ساتھ۔ ایک چیز کو دوسری کے ساتھ ملانے اور جوڑنے کے معنی میں استعمال ہوتا ہے۔ اور دونوں جگہ سین کے کسرہ کے ساتھ بھی ہے۔ اس صورت میں معنی یہ ہوں گے: لوہے کی وہ زنجیر جو دھاگے کی طرح باریک ہو۔ معنی یہ ہوا کہ دونوں جانب شکستہ مقام کو چاندی کے تار سے ملا دیا۔

فوائد و مسائل:
➊ یہ حدیث دلیل ہے کہ ایسی ضروریات و اغراض کے لیے تھوڑی سی چاندی استعمال کرنا جائز ہے۔ گویا کھانے پینے کے برتنوں میں ضرورتاً اتنی کم مقدار میں سونا اور چاندی اگر لگا ہوا ہو تو ایسے برتنوں میں کھانا پینا جائز ہے اور ان سے وضو اور غسل وغیرہ کرنا بھی بلا کراہت درست اور جائز ہے۔
➋ سونے چاندی سے بنے ہوئے برتنوں کے استعمال میں تکبر اور فخر کا عمل دخل ہوتا ہے۔ کبر و نخوت اور فخر، خالق کائنات کو پسند نہیں، اس لیے ان کا استعمال ناجائز قرار دیا گیا اور شکستہ برتن کو تار کے ذریعے سے پیوستہ کر کے استعمال کرنے میں ضرورت ہوتی ہے، اس میں کبر و غرور کا کوئی عمل دخل نہیں، اس بنا پر استعمال کی اجازت دی گئی ہے۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 21   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.