حدثنا قتيبة بن سعيد ، وزهير بن حرب ، وعثمان بن ابي شيبة ، قالوا: حدثنا جرير ، عن الاعمش ، عن ابي وائل ، عن مسروق ، قال: كنا عند عبد الله بن عمرو ، فذكرنا حديثا عن عبد الله بن مسعود، فقال: إن ذاك الرجل لا ازال احبه بعد شيء، سمعته من رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقوله سمعته يقول: " اقرءوا القرآن من اربعة نفر: من ابن ام عبد فبدا به، ومن ابي بن كعب، ومن سالم مولى ابي حذيفة، ومن معاذ بن جبل "، وحرف لم يذكره زهير، قوله يقوله.حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، وَعُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، قَالُوا: حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ الْأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ ، عَنْ مَسْرُوقٍ ، قَالَ: كُنَّا عِنْدَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو ، فَذَكَرْنَا حَدِيثًا عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ، فَقَالَ: إِنَّ ذَاكَ الرَّجُلَ لَا أَزَالُ أُحِبُّهُ بَعْدَ شَيْءٍ، سَمِعْتُهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُهُ سَمِعْتُهُ يَقُولُ: " اقْرَءُوا الْقُرْآنَ مِنْ أَرْبَعَةِ نَفَرٍ: مِنْ ابْنِ أُمِّ عَبْدٍ فَبَدَأَ بِه، وَمِنْ أُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ، وَمِنْ سَالِمٍ مَوْلَى أَبِي حُذَيْفَةَ، وَمِنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ "، وَحَرْفٌ لَمْ يَذْكُرْهُ زُهَيْرٌ، قَوْلُهُ يَقُولُهُ.
قتیبہ بن سعید، زہیر بن حرب اور عثمان بن ابی شیبہ نے کہا: ہمیں جریر نے اعمش سے حدیث بیان کی، انھوں نے ابو وائل (شقیق) سے، انھوں نے مسروق سے روایت کی، مسروق کہتے ہیں کہ ہم سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما کے پاس تھے کہ ہم نے سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما کا ذکر کیا تو انہوں نے کہا کہ تم نے ایک ایسے شخص کا ذکر کیا جس سے میں (اس وقت سے) محبت کرتا ہوں جب سے میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک حدیث سنی ہے۔ میں نے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے کہ تم قرآن چار آدمیوں سے سیکھو۔ ایک ام عبد کے بیٹے (یعنی سیدنا عبداللہ بن مسعود) سے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان ہی سے شروع کیا اور ابی بن کعب سے اور سالم مولیٰ ابوحذیفہ سے اور معاذ بن جبل رضی اللہ عنہما سے۔ اور زہیر بن حرب نے (حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ کی طرف سے) جو ایک لفظ بیان نہیں کیا وہ ہے: جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمائی تھی۔
حضرت مسروق رحمۃ ا للہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ ہم عبداللہ بن عمرو رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس تھے تو ہم نے عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے بارے میں بات کی،یا ان سے ایک حدیث بیان کی تو وہ کہنے لگے،یہ وہ آدمی ہے،میں ہمیشہ اس سے محبت کرتا رہوں گا،اس بات کے بعد جو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہے،میں نے آپ کو یہ فرماتے ہوئے سنا،"قرآن مجید چارافراد سے پڑھو،ام عبد کےبیٹے سے،آغاز آپ نے ان سے کیا،ابی بن کعب سے،ابوحذیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے مولیٰ سالم رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اور معاذ بن جبل رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے،زہیر نے اپنی روایت "يقوله" کا لفظ نہیں کہا۔