سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: زہد و ورع اور تقوی کے فضائل و مسائل
Chapters on Zuhd
7. بَابُ : مُجَالَسَةِ الْفُقَرَاءِ
7. باب: فقیروں کے ساتھ بیٹھنے کی فضیلت۔
Chapter: Keeping company with the poor
حدیث نمبر: 4126
Save to word اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة , وعبد الله بن سعيد , قالا: حدثنا ابو خالد الاحمر , عن يزيد بن سنان , عن ابي المبارك , عن عطاء , عن ابي سعيد الخدري , قال: احبوا المساكين , فإني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم , يقول في دعائه:" اللهم احيني مسكينا , وامتني مسكينا , واحشرني في زمرة المساكين".
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ , وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ , قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الْأَحْمَرُ , عَنْ يَزِيدَ بْنِ سِنَانٍ , عَنْ أَبِي الْمُبَارَكِ , عَنْ عَطَاءٍ , عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ , قَالَ: أَحِبُّوا الْمَسَاكِينَ , فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , يَقُولُ فِي دُعَائِهِ:" اللَّهُمَّ أَحْيِنِي مِسْكِينًا , وَأَمِتْنِي مِسْكِينًا , وَاحْشُرْنِي فِي زُمْرَةِ الْمَسَاكِينِ".
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مسکینوں اور فقیروں سے محبت کرو، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنی دعا میں کہتے ہوئے سنا ہے: «اللهم أحيني مسكينا وأمتني مسكينا واحشرني في زمرة المساكين» اے اللہ مجھے مسکینی کی حالت میں زندہ رکھ، مسکین بنا کر فوت کر، اور میرا حشر مسکینوں کے زمرے میں کر۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 4149، ومصباح الزجاجة: 1461) (صحیح)» ‏‏‏‏ (سند میں یزید بن سنان ضعیف، اور ابو المبارک مجہول راوی ہیں، لیکن شواہد سے تقویت پاکر یہ صحیح ہے، سلسلة الاحادیث الصحیحة، للالبانی: 308و الإرواء: 861)

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
يزيد بن سنان: ضعيف
وأبو المبارك: مجهول (تقريب: 8338)
وللحديث شواهد ضعيفة كلها ولم يصب من صححه (!)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 525
   سنن ابن ماجه4126سعد بن مالكاللهم أحيني مسكينا وأمتني مسكينا واحشرني في زمرة المساكين

سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 4126 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث4126  
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق نے سنداً ضعیف قرار دیا ہے جبکہ دیگر محققین نے اسے صحیح قراردیا ہے۔
شیخ البانی نے إرواء الغلیل: 3/ 358، 363 رقم: 861)

(2)
نادار اور مسکین سے ہمدردی محبت اور احترام کا سلوک کرنا چاہیے۔

(3)
نبی ﷺ کا فقر اختیاری تھا یعنی غنیمت، فے اور خمس وغیرہ کی کثیر آمدنی ہونے کے باوجود سادہ زندگی گزارتے تھے اور آمدنی مدد کے مستحق افراد پر نیکی کے کاموں میں خرچ کردیتے تھے۔

(4)
آدمی دولت مند ہونے کے باوجود فقر کا ثواب حاصل کر سکتا ہے جب دل میں مال کی محبت نہ رکھے بلکہ مال دوسروں پر خرچ کرے اور خود اپنی ضروریات کو محدود رکھتے ہوئے سادہ زندگی بسر کرے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 4126   



https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.