الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں
The Book of Commentary
2. بَابُ: {يَوْمَ يُكْشَفُ عَنْ سَاقٍ} :
2. باب: آیت کی تفسیر ”یعنی وہ دن یاد کرو جب پنڈلی کھولی جائے گی“۔
(2) Chapter. "(Remember) the Day when the Shin shall be laid bare...” (V.68:42)
حدیث نمبر: 4919
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا آدم، حدثنا الليث، عن خالد بن يزيد، عن سعيد بن ابي هلال، عن زيد بن اسلم، عن عطاء بن يسار، عن ابي سعيد رضي الله عنه، قال: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم يقول:" يكشف ربنا عن ساقه، فيسجد له كل مؤمن ومؤمنة، فيبقى كل من كان يسجد في الدنيا رياء وسمعة، فيذهب ليسجد، فيعود ظهره طبقا واحدا".حَدَّثَنَا آدَمُ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ خَالِدِ بْنِ يَزِيدَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي هِلَالٍ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" يَكْشِفُ رَبُّنَا عَنْ سَاقِهِ، فَيَسْجُدُ لَهُ كُلُّ مُؤْمِنٍ وَمُؤْمِنَةٍ، فَيَبْقَى كُلُّ مَنْ كَانَ يَسْجُدُ فِي الدُّنْيَا رِيَاءً وَسُمْعَةً، فَيَذْهَبُ لِيَسْجُدَ، فَيَعُودُ ظَهْرُهُ طَبَقًا وَاحِدًا".
ہم سے آدم نے بیان کیا، کہا ہم سے لیث نے بیان کیا، ان سے خالد بن یزید نے، ان سے سعید بن ابی ہلال نے، ان سے زید بن اسلم نے، ان سے عطا بن یسار اور ان سے ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے کہ ہمارا رب قیامت کے دن اپنی پنڈلی کھولے گا اس وقت ہر مومن مرد اور ہر مومنہ عورت اس کے لیے سجدہ میں گر پڑیں گے۔ صرف وہ باقی رہ جائیں گے جو دنیا میں دکھاوے اور ناموری کے لیے سجدہ کرتے تھے۔ جب وہ سجدہ کرنا چاہیں گے تو ان کی پیٹھ تختہ ہو جائے گی اور وہ سجدہ کے لیے نہ مڑ سکیں گے۔

Narrated Abu Sa`id: I heard the Prophet saying, "Allah will bring forth the severest Hour, and then all the Believers, men and women, will prostrate themselves before Him, but there will remain those who used to prostrate in the world for showing off and for gaining good reputation. Such people will try to prostrate (on the Day of Judgment) but their back swill be as stiff as if it is one bone (a single vertebra).
USC-MSA web (English) Reference: Volume 6, Book 60, Number 441

   صحيح البخاري4919سعد بن مالكيكشف ربنا عن ساقه فيسجد له كل مؤمن ومؤمنة فيبقى كل من كان يسجد في الدنيا رياء وسمعة فيذهب ليسجد فيعود ظهره طبقا واحدا

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 4919  
4919. حضرت ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: قیامت کے دن اللہ تعالٰی اپنی پنڈلی کو کھولے گا تو ہر مومن مرد اور مومن عورت اس کو سجدہ کریں گے اور جو دنیا میں ریاکاری اور شہرت کے لیے سجدے کرتے تھے وہ باقی رہ جائیں گے۔ یہ (ریاکار) سجدہ کرنے کی کوشش کریں گے تو ان کی کمر ایک تختہ بن جائے گی۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4919]
حدیث حاشیہ:
پنڈلی کے ظاہری معنوں پر ایمان لانا ضروری ہے۔
اہل حدیث ظاہری الفاظ کی تاویل نہیں کرتے بلکہ ان کی حقیقت اللہ کو سونپتے ہیں اس میں کرید کرنا بدعت جانتے ہیں، جیسا اللہ ہے ویسی اس کی پنڈلی ہے۔
آمنا باللہ کما ھو بأسمائه و صفاته اور ہم اس کی ذات اور صفات پر جیسا بھی وہ ہے ہمارا ایمان ہے اس کی صفات کے ظواہر پر ہم یقین رکھتے ہیں اور ان میں کوئی تاویل نہیں کرتے۔
ھذا ھو الصراط المستقیم۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 4919   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4919  
4919. حضرت ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: قیامت کے دن اللہ تعالٰی اپنی پنڈلی کو کھولے گا تو ہر مومن مرد اور مومن عورت اس کو سجدہ کریں گے اور جو دنیا میں ریاکاری اور شہرت کے لیے سجدے کرتے تھے وہ باقی رہ جائیں گے۔ یہ (ریاکار) سجدہ کرنے کی کوشش کریں گے تو ان کی کمر ایک تختہ بن جائے گی۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4919]
حدیث حاشیہ:

امام ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں میں نے سو سے زیادہ کتب تفسیر کا مطالعہ کیا ہے میں نے کسی صحابی کے متعلق نہیں پڑھا کہ انھوں نے صفات باری تعالیٰ کی کوئی تاویل کی ہو۔
ہاں (يَوْمَ يُكْشَفُ عَنْ سَاقٍ)
کے متعلق اختلاف ہے کچھ حضرات اس کے معنی شدت کو دور کرنا لیتے ہیں لیکن حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی حدیث کے پیش نظر اس سے کے معنی متعین کیے جا سکتے ہیں۔
(مجموعة الفتاوی: 394/6)

بہر حال اس جگہ شدت کو دور کرنا مراد نہیں بلکہ اللہ رب العزت کا اپنی پنڈلی کھولنا مراد ہےجیسا کہ حدیث میں اس کی صراحت ہے۔
واللہ اعلم۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 4919   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.