الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: زبردستی کام کرانے کے بیان میں
The Book of Al-Ikrah (Coercion)
3. بَابُ لاَ يَجُوزُ نِكَاحُ الْمُكْرَهِ:
3. باب: جس کے ساتھ زبردستی کی جائے اس کا نکاح۔
(3) Chapter. Marriage established under coercion is invalid.
حدیث نمبر: 6946
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا محمد بن يوسف، حدثنا سفيان، عن ابن جريج، عن ابن ابي مليكة، عن ابي عمرو هو ذكوان، عن عائشة رضي الله عنها، قالت: قلت:" يا رسول الله، يستامر النساء في ابضاعهن؟، قال: نعم، قلت: فإن البكر تستامر، فتستحيي، فتسكت، قال: سكاتها إذنها".حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنِ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ، عَنْ أَبِي عَمْرٍو هُوَ ذَكْوَانُ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: قُلْتُ:" يَا رَسُولَ اللَّهِ، يُسْتَأْمَرُ النِّسَاءُ فِي أَبْضَاعِهِنَّ؟، قَالَ: نَعَمْ، قُلْتُ: فَإِنَّ الْبِكْرَ تُسْتَأْمَرُ، فَتَسْتَحْيِي، فَتَسْكُتُ، قَالَ: سُكَاتُهَا إِذْنُهَا".
ہم سے محمد بن یوسف نے بیان کیا، کہا ہم سے سفیان نے بیان کیا، ان سے ابن جریج نے، ان سے ابن ابی ملیکہ نے، ان سے ابوعمرو نے جن کا نام ذکوان ہے اور ان سے عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ میں نے عرض کیا: یا رسول اللہ! کیا عورتوں سے ان کے نکاح کے سلسلہ میں اجازت لی جائے گی؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، ہاں۔ میں نے عرض کیا لیکن کنواری لڑکی سے اجازت لی جائے گی تو وہ شرم کی وجہ سے چپ سادھ لے گی۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس کی خاموشی ہی اجازت ہے۔

Narrated `Aisha: I asked the Prophet, "O Allah's Apostle! Should the women be asked for their consent to their marriage?" He said, "Yes." I said, "A virgin, if asked, feels shy and keeps quiet." He said, "Her silence means her consent."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 9, Book 85, Number 79

   صحيح البخاري6946عائشة بنت عبد اللهيستأمر النساء في أبضاعهن قال نعم قلت فإن البكر
   صحيح البخاري5137عائشة بنت عبد اللهرضاها صمتها
   صحيح البخاري6971عائشة بنت عبد اللهالبكر تستأذن البكر تستحيي قال إذنها صماتها
   سنن النسائى الصغرى3268عائشة بنت عبد اللهاستأمروا النساء في أبضاعهن قيل فإن البكر تستحي وتسكت قال هو إذنها

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 6946  
6946. سیدہ عائشہ‬ ؓ ف‬رماتی ہیں: میں نے پوچھا: اللہ کے رسول! کیا عورتوں سے ان کے نکاح کے سلسلے میں اجازت لی جائے گی؟ آپ نے فرمایا: ہاں (سیدہ عائشہ‬ ؓ ک‬ہتی ہیں:) میں نے کہا: اگر کنواری لڑکی سے پوچھا جائے تو وہ شرم کرے گی اور خاموش رہے گی۔ آپ نے فرمایا: اس کی خاموشی ہی اس کی اجازت ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6946]
حدیث حاشیہ:
کنواری لڑکی سے بھی اجازت کی ضرورت ہے پھر زبردستی نکاح کیسے ہو سکتا ہے یہی ثابت کرنا ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 6946   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6946  
6946. سیدہ عائشہ‬ ؓ ف‬رماتی ہیں: میں نے پوچھا: اللہ کے رسول! کیا عورتوں سے ان کے نکاح کے سلسلے میں اجازت لی جائے گی؟ آپ نے فرمایا: ہاں (سیدہ عائشہ‬ ؓ ک‬ہتی ہیں:) میں نے کہا: اگر کنواری لڑکی سے پوچھا جائے تو وہ شرم کرے گی اور خاموش رہے گی۔ آپ نے فرمایا: اس کی خاموشی ہی اس کی اجازت ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6946]
حدیث حاشیہ:

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ایک حدیث میں ہے:
کنواری کا نکاح اس کی اجازت کے بغیر نہ کیا جائے۔
صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے عرض کی:
اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم! اس کی اجازت کیسے ہوگی؟ آپ نے فرمایا:
وہ خاموش رہے۔
(صحیح البخاري، النکاح حدیث 5135)
اس حدیث پر امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے ایک عنوان ان الفاظ کے ساتھ قائم کیا ہے:
(باب لا ينكح الأب وغيره البكر والثيب إلاّ برضاهما)
باپ یا کوئی دوسرا کنواری یا شوہر دیدہ کا نکاح اس کی مرضی کے بغیر نہ کرے۔
(صحیح البخاري، النکاح، باب 42)

اس حدیث سے معلوم ہوا کہ کنواری لڑکی کے نکاح کے لیے بھی اجازت ضروری ہے تو پھر زبردستی نکاح کیسے ہو سکتا ہے؟ اگر اس کی اجازت کے بغیر نکاح کر دیا گیا تو وہ اکراہ کے حکم میں ہوگی۔
بہرحال حالت اکراہ میں نکاح قطعاً جائز نہیں۔
واللہ أعلم۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 6946   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.