صحيح مسلم سے متعلقہ
تمام کتب
ترقیم شاملہ
ترقيم عبدالباقی
عربی
اردو
24. باب بيان نقصان الإيمان بالمعاصي ونفيه عن المتلبس بالمعصية على إرادة نفي كماله:
باب: گناہوں سے ایمان کے گھٹ جانے اور بوقت گناہ گنہگار سے ایمان کے جدا ہو جانے یعنی گناہ کرتے وقت ایمان کا کامل نہ رہنے کا بیان۔
ترقیم عبدالباقی: 57 ترقیم شاملہ: -- 202
حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عِمْرَانَ التُّجِيبِيُّ ، أَنْبَأَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، قَالَ: أَخْبَرَنِي يُونُسُ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا سَلَمَةَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، وَسَعِيدَ بْنَ الْمُسَيِّبِ ، يَقُولَانِ: قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ : إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لَا يَزْنِي الزَّانِي حِينَ يَزْنِي وَهُوَ مُؤْمِنٌ، وَلَا يَسْرِقُ السَّارِقُ حِينَ يَسْرِقُ وَهُوَ مُؤْمِنٌ، وَلَا يَشْرَبُ الْخَمْرَ حِينَ يَشْرَبُهَا وَهُوَ مُؤْمِنٌ "، قَالَ ابْنُ شِهَابٍ : فَأَخْبَرَنِي عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، أَنَّ أَبَا بَكْرٍ كَانَ يُحَدِّثُهُمْ هَؤُلَاءِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، ثُمَّ يَقُولُ: وَكَانَ أَبُو هُرَيْرَةَ، يُلْحِقُ مَعَهُنَّ، وَلَا يَنْتَهِبُ نُهْبَةً ذَاتَ شَرَفٍ، يَرْفَعُ النَّاسُ إِلَيْهِ فِيهَا أَبْصَارَهُمْ حِينَ يَنْتَهِبُهَا وَهُوَ مُؤْمِنٌ.
یونس نے ابن شہاب سے خبر دی، انہوں نے کہا: میں نے ابوسلمہ بن عبدالرحمن اور سعید بن مسیب سے سنا، دونوں کہتے تھے کہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: بلاشبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”زانی زنا نہیں کرتا کہ جب زنا کر رہا ہو تو وہ مومن ہو، چور چوری نہیں کرتا کہ جب چوری کر رہا ہو تو وہ مومن ہو، شرابی شراب نہیں پیتا کہ جب شراب پی رہا ہو تو وہ مومن ہو۔“ ابن شہاب نے بیان کیا کہ عبدالملک بن ابی بکر بن عبدالرحمن نے مجھے خبر دی کہ (اس کے والد) ابوبکر ان کے سامنے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے یہ سب باتیں روایت کرتے، پھر کہتے: اور ابوہریرہ رضی اللہ عنہ ان میں یہ بات بھی شامل کرتے تھے کہ ”کسی بڑی قدر و قیمت والی چیز کو، جس کی وجہ سے لوگ لوٹنے والے کی طرف نظر اٹھا کر دیکھتے ہوں، وہ نہیں لوٹتا کہ جب لوٹ رہا ہو تو وہ مومن ہو۔“ [صحيح مسلم/كتاب الإيمان/حدیث: 202]
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”زانی جب زنا کر رہا ہوتا ہے تو وہ مومن نہیں ہوتا، اور چور جب چوری کر رہا ہوتا ہے تو وہ مومن نہیں ہوتا، اور نہ شراب پیتے وقت (شرابی) مومن ہوتا ہے۔“ اور حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ مذکورہ بالا باتوں کے بعد ان کے ساتھ یہ بات بھی ملاتے، ”نہ (لوٹنے والا) کس بڑی قدر و منزلت والی چیز کو جس کی طرف لوگ نظر اٹھاتے ہیں، لوٹتے وقت مومن ہوتا ہے۔“ [صحيح مسلم/كتاب الإيمان/حدیث: 202]
ترقیم فوادعبدالباقی: 57
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخاري فى ((صحيحه)) فى الاشربة برقم (5256) كذا فى التحفة برقم (13329 و 15320)»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 57 ترقیم شاملہ: -- 203
وحَدَّثَنِي عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ اللَّيْثِ بْنِ سَعْدٍ ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي ، عَنْ جَدِّي ، قَالَ: حَدَّثَنِي عُقَيْلُ بْنُ خَالِدٍ ، قَالَ: قَالَ ابْنُ شِهَابٍ : أَخْبَرَنِي أَبُو بَكْرِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ هِشَامٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنَّهُ قَالَ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: لَا يَزْنِي الزَّانِي، وَاقْتَصَّ الْحَدِيثَ بِمِثْلِهِ، يَذْكُرُ مَعَ ذِكْرِ: النُّهْبَةِ، وَلَمْ يَذْكُرْ: ذَاتَ شَرَفٍ، قَالَ ابْنُ شِهَابٍ : حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيِّبِ وَأَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، بِمِثْلِ حَدِيثِ أَبِي بَكْرٍ: هَذَا إِلَّا النُّهْبَةَ.
عقیل بن خالد نے حدیث سنائی کہ ابن شہاب (زہری) نے کہا: مجھے ابوبکر بن عبدالرحمن بن حارث بن ہشام نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے خبر دی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”زانی زنا نہیں کرتا.....“ پھر گزشتہ حدیث کی طرح بیان کیا جس میں لوٹ کا ذکر تو ہے، لیکن ”قدر و منزلت والی چیز“ کے الفاظ نہیں۔ ابن شہاب (زہری) نے کہا: مجھے سعید بن مسیب اور ابوسلمہ بن عبدالرحمن نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے حوالے سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی طرح حدیث سنائی جس طرح ابوبکر کی روایت ہے لیکن اس میں ”لوٹ“ کا ذکر نہیں ہے۔ [صحيح مسلم/كتاب الإيمان/حدیث: 203]
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”زانی زنا نہیں کرتا۔“ اوپر والی حدیث بیان کی، اس میں لوٹ کے ذکر کے ساتھ ”ذات شرف“ کی قید نہیں ہے۔ امام مسلم رحمہ اللہ ایک اور استاد سے مذکورہ بالا روایت بیان کرتے ہیں۔ اس میں نھبة کا ذکر نہیں۔ [صحيح مسلم/كتاب الإيمان/حدیث: 203]
ترقیم فوادعبدالباقی: 57
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخاري فى ((صحيحه)) فى المظالم، باب: النهي بغير اذن صاحبه برقم (2343) وفي الحدود، باب: ما يحذر من الحدود، الزنا وشرب الخمر برقم (6390) وابن ماجه فى ((سننه)) فى الفتن، باب: النهي عن النهي برقم (3936) انظر ((التحفة)) برقم (13209 و 14863 و 15218)»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 57 ترقیم شاملہ: -- 204
وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ مِهْرَانَ الرَّازِيُّ ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عِيسَى بْنُ يُونُسَ ، حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِيُّ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ ابْنِ الْمُسَيَّبِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، بِمِثْلِ حَدِيثِ عُقَيْلٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، وَذَكَرَ: النُّهْبَةَ، وَلَمْ يَقُلْ: ذَاتَ شَرَفٍ.
اوزاعی نے زہری سے حدیث بیان کی، انہوں نے ابن مسیب، ابوسلمہ اور ابوبکر بن عبدالرحمن بن حارث بن ہشام سے اور انہوں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی طرح روایت بیان کی جس طرح عقیل نے زہری سے حدیث بیان کی اور اس میں ”لوٹ“ کا تذکرہ کیا لیکن ”قدر و قیمت والی چیز“ کے الفاظ نہیں کہے۔ [صحيح مسلم/كتاب الإيمان/حدیث: 204]
امام مسلم رحمہ اللہ ایک اور سند سے مذکورہ بالا روایت نقل کرتے ہیں جس میں ”لوٹ“ کا تذکرہ موجود ہے، لیکن ”قدر و منزلت“ یا شان والی کی قید نہیں ہے۔ [صحيح مسلم/كتاب الإيمان/حدیث: 204]
ترقیم فوادعبدالباقی: 57
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم - انظر ((التحفة)) برقم (13191 و 15202)»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 57 ترقیم شاملہ: -- 205
وحَدَّثَنِي حَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْحُلْوَانِيُّ ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ الْمُطَّلِبِ ، عَنْ صَفْوَانَ بْنِ سُلَيْمٍ ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ مَوْلَى مَيْمُونَةَ، وَحُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،
صفوان بن سلیم نے حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا کے آزاد کردہ غلام عطاء بن یسار سے اور حمید بن عبدالرحمن سے، انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ روایت بیان کی۔ [صحيح مسلم/كتاب الإيمان/حدیث: 205]
امام مسلم رحمہ اللہ یہی روایت ایک اور سند سے بیان کرتے ہیں۔ [صحيح مسلم/كتاب الإيمان/حدیث: 205]
ترقیم فوادعبدالباقی: 57
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم - انظر ((التحفة)) برقم (14740)»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 57 ترقیم شاملہ: -- 206
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ يَعْنِي الدَّرَاوَرْدِيَّ ، عَنِ الْعَلَاءِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
قتیبہ بن سعید، عبدالعزیز دراوردی، علاء بن عبدالرحمن نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ، انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے (یہی) حدیث بیان کی۔ [صحيح مسلم/كتاب الإيمان/حدیث: 206]
امام مسلم رحمہ اللہ مذکورہ روایت ایک اور سند سے بیان کرتے ہیں۔ [صحيح مسلم/كتاب الإيمان/حدیث: 206]
ترقیم فوادعبدالباقی: 57
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، تقدم»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 57 ترقیم شاملہ: -- 207
و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.كُلُّ هَؤُلَاءِ بِمِثْلِ حَدِيثِ الزُّهْرِيِّ غَيْرَ أَنَّ الْعَلَاءَ وَصَفْوَانَ بْنَ سُلَيْمٍ لَيْسَ فِي حَدِيثِهِمَا يَرْفَعُ النَّاسُ إِلَيْهِ فِيهَا أَبْصَارَهُمْ وَفِي حَدِيثِ هَمَّامٍ يَرْفَعُ إِلَيْهِ الْمُؤْمِنُونَ أَعْيُنَهُمْ فِيهَا وَهُوَ حِينَ يَنْتَهِبُهَا مُؤْمِنٌ وَزَادَ وَلَا يَغُلُّ أَحَدُكُمْ حِينَ يَغُلُّ وَهُوَ مُؤْمِنٌ فَإِيَّاكُمْ إِيَّاكُمْ.
معمر نے ہمام بن منبہ سے، انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی، ان سب (صفوان، علاء اور معمر) کی روایات (205۔ 207) امام زہری کی روایت (204) کے مانند ہیں، البتہ علاء اور صفوان کی بیان کردہ حدیث روایت (205، 206) میں ”جس کی طرف سے لوگ نظر اٹھاتے ہیں“ کے ا لفاظ موجود نہیں۔ اور ہمام کی روایت کے الفاظ اس طرح ہیں: ”مومن لوگ (اس چیز کی قدر و قیمت کی بنا پر) اس کی طرف سے اپنی نظریں اٹھاتے ہیں اور وہ (لوٹتے وقت) مومن نہیں ہوتا۔“ اور معمر نے یہ اضافہ بھی کیا ہے: اور تم میں سے کوئی خیانت نہیں کرتا کہ جب خیانت کر رہا ہو تو وہ مومن ہو، لہذا تم (ان تمام کاموں سے) بچو، تم بچو۔ [صحيح مسلم/كتاب الإيمان/حدیث: 207]
امام مسلم رحمہ اللہ ایک اور سند سے یہی روایت بیان کرتے ہیں، فرق صرف یہ ہے کہ صفوان بن سلیم رحمہ اللہ اور علاء رحمہ اللہ کی روایت میں ”اس کی قدر و منزلت کی بنا پر لوگ اس کی طرف اپنی نظریں اٹھائیں گے۔“ کا تذکرہ نہیں اور ہمام رحمہ اللہ کی روایت میں ہے ”مومن اس کی اہمیت کی بنا پر اس کی طرف اپنی نظریں اٹھاتے ہیں کہ وہ لوٹتے وقت مومن ہو۔“ اور اتنا اضافہ ہے ”اور تم میں سے خیانت کرنے والا خیانت کرتے وقت مومن نہیں ہوتا اور تم ان تمام کاموں سے بچو! بچو!۔“ [صحيح مسلم/كتاب الإيمان/حدیث: 207]
ترقیم فوادعبدالباقی: 57
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم - انظر ((التحفة)) برقم (14056)»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 57 ترقیم شاملہ: -- 208
وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ ، عَنْ شُعْبَةَ ، عَنْ سُلَيْمَانَ ، عَنْ ذَكْوَانَ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لَا يَزْنِي الزَّانِي حِينَ يَزْنِي وَهُوَ مُؤْمِنٌ، وَلَا يَسْرِقُ حِينَ يَسْرِقُ وَهُوَ مُؤْمِنٌ، وَلَا يَشْرَبُ الْخَمْرَ حِينَ يَشْرَبُهَا وَهُوَ مُؤْمِنٌ، وَالتَّوْبَةُ مَعْرُوضَةٌ بَعْدُ ".
شعبہ نے سلیمان سے، انہوں نے ذکوان سے اور انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”زانی زنا نہیں کرتا کہ جب زنا کر رہا ہوتا ہو تو مومن ہو، چور چوری نہیں کرتا کہ جب چوری کر رہا ہو تو وہ مومن ہو، شرابی شراب نہیں پیتا کہ جب وہ پی رہا ہو تو مومن ہو۔ اور (ان کو) بعد میں توبہ کا موقع دیا جاتا ہے۔“ [صحيح مسلم/كتاب الإيمان/حدیث: 208]
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”زانی زنا کی حالت میں مومن نہیں ہوتا، چور چوری کرتے وقت مومن نہیں ہوتا، شرابی شراب پیتے وقت مومن نہیں ہوتا، اس کے باوجود ان کو توبہ کا موقع حاصل ہوتا ہے۔“ [صحيح مسلم/كتاب الإيمان/حدیث: 208]
ترقیم فوادعبدالباقی: 57
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخاري فى ((صحيحة)) فى المحاربين، باب: اثم الزكاة برقم (6425) والنسائي فى ((المجتبي)) 65/8 فى قطع السارق باب: تعظيم السرقة - انظر ((التحفة)) برقم (12395)»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 57 ترقیم شاملہ: -- 209
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنِ ذَكْوَانَ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَفَعَهُ، قَالَ: لَا يَزْنِي الزَّانِي، ثُمَّ ذَكَرَ بِمِثْلِ حَدِيثِ شُعْبَةَ.
سفیان نے (سلیمان) اعمش کے حوالے سے خبر دی کہ ذکوان نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کیا، فرمایا: ”زانی زنا نہیں کرتا کہ جب وہ زنا کر رہا ہو.....“ آگے (سفیان نے) شعبہ کی حدیث کے مانند بیان کیا۔ [صحيح مسلم/كتاب الإيمان/حدیث: 209]
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”زانی زنا نہیں کرتا۔“ آگے مذکورہ بالا روایت ہے۔ [صحيح مسلم/كتاب الإيمان/حدیث: 209]
ترقیم فوادعبدالباقی: 57
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم - انظر ((التحفة)) برقم (12383)»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

