الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن ترمذي کل احادیث 3956 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
أبواب السفر
کتاب: سفر کے احکام و مسائل
The Book on Traveling
45. باب مَا جَاءَ فِي صِفَةِ الْقِرَاءَةِ فِي الْكُسُوفِ
باب: گرہن کی نماز میں قرأت کا طریقہ۔
حدیث نمبر: 562
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا محمود بن غيلان، حدثنا وكيع، حدثنا سفيان، عن الاسود بن قيس، عن ثعلبة بن عباد، عن سمرة بن جندب، قال: " صلى بنا النبي صلى الله عليه وسلم في كسوف لا نسمع له صوتا ". قال: وفي الباب عن عائشة. قال ابو عيسى: حديث سمرة حديث حسن صحيح، وقد ذهب بعض اهل العلم إلى هذا، وهو قول الشافعي.(مرفوع) حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ الْأَسْوَدِ بْنِ قَيْسٍ، عَنْ ثَعْلَبَةَ بْنِ عِبَادٍ، عَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدَبٍ، قَالَ: " صَلَّى بِنَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي كُسُوفٍ لَا نَسْمَعُ لَهُ صَوْتًا ". قَالَ: وَفِي الْبَاب عَنْ عَائِشَةَ. قَالَ أَبُو عِيسَى: حَدِيثُ سَمُرَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ، وَقَدْ ذَهَبَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ إِلَى هَذَا، وَهُوَ قَوْلُ الشَّافِعِيِّ.
سمرہ بن جندب رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں گرہن کی نماز پڑھائی تو ہم آپ کی آواز نہیں سن پا رہے تھے ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- سمرہ کی حدیث حسن صحیح ہے،
۲- اس باب میں ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا سے بھی روایت ہے،
۳- بعض اہل علم اسی طرف گئے ہیں۔ اور یہی شافعی کا بھی قول ہے۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/ الصلاة 262 (1184)، (فی سیاق طویل)، سنن النسائی/الکسوف 15 (1485)، و19 (1496)، سنن ابن ماجہ/الإقامة 152 (1264)، (تحفة الأشراف: 4573) (ضعیف) (سند میں ”ثعلبہ“ لین الحدیث ہیں)»

وضاحت:
۱؎: ایک تو یہ حدیث ضعیف ہے، دوسرے آواز نہیں سننا اس لیے بھی ہو سکتا ہے کہ سمرہ رضی الله عنہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے دور کھڑے ہوں۔

قال الشيخ الألباني: ضعيف، ابن ماجة (1264) // ضعيف سنن ابن ماجة برقم (260)، المشكاة (1490)، ضعيف أبي داود (253 / 1184) //
حدیث نمبر: 563
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو بكر محمد بن ابان، حدثنا إبراهيم بن صدقة، عن سفيان بن حسين، عن الزهري، عن عروة، عن عائشة، ان النبي صلى الله عليه وسلم " صلى صلاة الكسوف وجهر بالقراءة فيها ". قال ابو عيسى: هذا حديث حسن صحيح، ورواه ابو إسحاق الفزاري، عن سفيان بن حسين نحوه. وبهذا الحديث يقول مالك بن انس، واحمد، وإسحاق.(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ مُحَمَّدُ بْنُ أَبَانَ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ صَدَقَةَ، عَنْ سُفْيَانَ بْنِ حُسَيْنٍ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " صَلَّى صَلَاةَ الْكُسُوفِ وَجَهَرَ بِالْقِرَاءَةِ فِيهَا ". قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ، وَرَوَاهُ أَبُو إِسْحَاق الْفَزَارِيُّ، عَنْ سُفْيَانَ بْنِ حُسَيْنٍ نَحْوَهُ. وَبِهَذَا الْحَدِيثِ يَقُولُ مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ، وَأَحْمَدُ، وَإِسْحَاق.
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے گرہن کی نماز پڑھی اور اس میں آپ نے بلند آواز سے قرأت کی۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے،
۲- ابواسحاق فزاری نے بھی اسے سفیان بن حسین سے اسی طرح روایت کیا ہے،
۳- اور اسی حدیث کے مطابق مالک بن انس، احمد اور اسحاق بن راہویہ بھی کہتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف، (تحفة الأشراف: 16428)، وأخرجہ البخاري (في الکسوف 19، تعلیقا)، و سنن ابی داود/ الصلاة 263 (1188) نحوہ من طریق الأوزاعي عن الزھري (صحیح) (متابعت کی بنا پر یہ حدیث صحیح ہے، ورنہ اس کے راوی سفیان بن حسین امام زہری سے روایت میں ضعیف ہیں۔دیکھیے صحیح أبی داود: 1074)»

قال الشيخ الألباني: صحيح، صحيح أبي داود (1074)

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.