الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

مسند اسحاق بن راهويه کل احادیث 981 :حدیث نمبر
مسند اسحاق بن راهويه
كتاب الجنائز
جنازے کے احکام و مسائل
اظہارِ غم کے لیے اور میت پر نوحہ کرنا
حدیث نمبر: 257
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا جرير، عن منصور، عن إبراهيم، عن يزيد بن اوس قال: لما مرض ابو موسى بكت عليه امراته فقال لها: اما سمعت ما قال رسول الله صلى الله عليه وسلم؟ فقالت: بلى، فلما مات قال يزيد: لقيت المراة فقلت لها: ما قال ابو موسى لك: اما سمعت ما قال رسول الله صلى الله عليه وسلم؟ فقلت: بلى، فقالت: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ((ليس منا من سلق وحلق ومن خرق)).أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَوْسٍ قَالَ: لَمَّا مَرِضَ أَبُو مُوسَى بَكَتْ عَلَيْهِ امْرَأَتُهُ فَقَالَ لَهَا: أَمَا سَمِعْتِ مَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ فَقَالَتْ: بَلَى، فَلَمَّا مَاتَ قَالَ يَزِيدُ: لَقِيتُ الْمَرْأَةَ فَقُلْتُ لَهَا: مَا قَالَ أَبُو مُوسَى لَكِ: أَمَا سَمِعْتِ مَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ فَقُلْتِ: بَلَى، فَقَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ((لَيْسَ مِنَّا مَنْ سَلَقَ وَحَلَقَ وَمَنْ خَرَقَ)).
یزید بن اوس نے بیان کیا، جب ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ بیمار ہوئے تو ان کی اہلیہ ان پر رونے لگیں، انہوں نے ان سے فرمایا: کیا تم نے سنا نہیں جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے؟ انہوں نے کہا: کیوں نہیں، پس جب وہ فوت ہو گئے، یزید نے کہا: میں اس خاتون محترمہ سے ملا اور ان سے کہا: ابوموسیٰ نے آپ سے کیا کہا تھا؟ کیا تم نے وہ سنا نہیں جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے، تو میں نے کہا: کیوں نہیں، پس انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو (اظہار غم کے لیے) بین کرے، یا بال منڈوائے یا کپڑے پھاڑے وہ ہم میں سے نہیں۔

تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب الجنائز، باب ما ينهي عن الحلق عند المصيبة، رقم: 1296. مسلم، كتاب الايمان، باب تحريم ضرب الخدود وشق الجبوب الخ، 104. سنن نسائي، رقم: 1861. مسند احمد: 396/4.»
حدیث نمبر: 258
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا ابو معاوية، نا الاعمش، عن إبراهيم، عن سهم بن منجاب، عن القرثع قال: لما ثقل ابو موسى صاحت امراته، فقال ابو موسى لها: اما علمت ما قال رسول الله صلى الله عليه وسلم؟ قالت: بلى، فسكتت، فقيل لها بعد ذلك، فقالت: ((لعن رسول الله صلى الله عليه وسلم من سلق ومن حلق ومن خرق)).أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، نا الْأَعْمَشُ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ سَهْمِ بْنِ مِنْجَابٍ، عَنِ الْقَرْثَعِ قَالَ: لَمَّا ثَقُلَ أَبُو مُوسَى صَاحَتِ امْرَأَتُهُ، فَقَالَ أَبُو مُوسَى لَهَا: أَمَا عَلِمْتِ مَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَتْ: بَلَى، فَسَكَتَتْ، فَقِيلَ لَهَا بَعْدُ ذَلِكَ، فَقَالَتْ: ((لَعَنَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ سَلَقَ وَمَنْ حَلَقَ وَمَنْ خَرَقَ)).
قرثع نے بیان کیا، جب ابوموسی رضی اللہ عنہ بیمار ہوئے تو ان کی اہلیہ نے چیخ و پکار کی، ابوموسی رضی اللہ عنہ نے ان سے فرمایا: کیا تمہیں معلوم نہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا فرمایا ہے؟ انہوں نے کہا: کیوں نہیں؟ پس وہ خاموش ہو گئیں، بعد میں ان سے پوچھا گیا، تو انہوں نے فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (اظہار غم کے لیے) بین کرنے والے، بال منڈوانے والے اور کپڑے پھاڑنے والے پر لعنت فرمائی ہے۔

تخریج الحدیث: «انظر الحديث السابق»

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.