الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَابُ كتاب 616. بَابُ الأَدَبِ وَإِخْرَاجِ الَّذِينَ يَلْعَبُونَ بِالنَّرْدِ وَأَهْلِ الْبَاطِلِ ادب سکھانا اور شطرنج کھیلنے والوں اور باطل پرستوں کو شہر بدر کرنا
نافع رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما اپنے خاندان میں سے کسی کو شطرنج کھیلتے دیکھتے تو اسے مارتے اور شطرنج توڑ دیتے۔
تخریج الحدیث: «صحيح الإسناد موقوفًا: أخرجه ابن أبى شيبة: 26151 و البيهقي فى الكبرىٰ: 216/10»
قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد موقوفًا
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہیں خبر پہنچی ایک اہلِ خانہ جو ان کے گھر (محلہ) میں رہتے ہیں ان کے پاس شطرنج ہے، تو انہوں نے ان کی طرف پیغام بھیجا: اگر تم اسے باہر نہیں نکالو گے تو میں تمہیں ضرور گھر سے نکال دوں گی، نیز انہوں نے اس بات پر شدید ناراضگی کا اظہار فرمایا۔
تخریج الحدیث: «حسن الإسناد موقوفًا: أخرجه مالك: 958/2 و ابن أبى الدنيا فى ذم الملاهي: 81 و البيهقي فى الكبرىٰ: 216/10»
قال الشيخ الألباني: حسن الإسناد موقوفًا
کلثوم بن جبر رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ سیدنا ابن زبیر رضی اللہ عنہما نے ہمیں خطبہ دیتے ہوئے ارشاد فرمایا: اے اہلِ مکہ! مجھے قریش کے کچھ لوگوں کے بارے میں معلوم ہوا کہ وہ ایک کھیل کھیلتے ہیں جسے نردشیر کہا جاتا ہے، اور وہ الٹے ہاتھ سے کھیلا جاتا ہے۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ”بلاشبہ شراب اور جوا (گندے شیطانی کام ہیں)۔“ اور میں اللہ کی قسم اٹھا کر کہتا ہوں کہ اگر ایسا آدمی میرے پاس لایا گیا جو شطرنج کے ساتھ کھیلا ہو تو میں اس کے ”جونڈے“ کھینچوں گا اور چمڑی بھی اتاروں گا اور اس کا سامان اسے دے دوں گا جو اسے لائے گا۔
تخریج الحدیث: «حسن الإسناد موقوفًا: أخرجه ابن أبى الدنيا فى ذم الملاهي: 80 و الآجرى فى تحريم النرد: 33 و البيهقي فى الكبرىٰ: 216/10»
قال الشيخ الألباني: حسن الإسناد موقوفًا
يعلى بن مرہ رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ شطرنج کے ساتھ جوا کھیلنے والے کے بارے میں میں نے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو فرماتے ہوئے سنا: وہ شخص خنزیر کا گوشت کھانے والے کی طرح ہے، اور جو جوے کے بغیر کھیلے وہ خنزیر کے خون میں ہاتھ ڈبونے والے کی طرح ہے، اور جو اس کے پاس بیٹھ کر دیکھے وہ خنزیر کا گوشت دیکھنے والے کی طرح ہے۔
تخریج الحدیث: «ضعيف الإسناد موقوفًا»
قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد موقوفًا
سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: دو نگینوں کے ساتھ جوا کھیلنے والا سور کا گوشت کھانے والے کی طرح ہے، اور جوئے کے بغیر ان کے ساتھ کھیلنے والا ایسا ہے جیسے وہ خنزیر کے خون میں ہاتھ ڈبونے والا ہے۔
تخریج الحدیث: «صحيح الإسناد موقوفًا: أخرجه ابن أبى الدنيا فى ذم الملاهي: 76 و عبدالرزاق: 19729 و ابن أبى شيبة: 26154 و ابن الجعد: 3097»
قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد موقوفًا
|