الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الصللاة
نماز کے مسائل
83. باب الإِشَارَةِ في التَّشَهُّدِ:
تشہد میں اشارہ کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 1375
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا ابو الوليد الطيالسي، حدثنا ابن عيينة، عن ابن عجلان، عن عامر بن عبد الله بن الزبير، عن ابيه، قال: رايت النبي صلى الله عليه وسلم "يدعو هكذا في الصلاة، واشار ابن عيينة باصبعه، واشار ابو الوليد بالسباحة".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيُّ، حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ، عَنْ عَامِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ "يَدْعُو هَكَذَا فِي الصَّلَاةِ، وَأَشَارَ ابْنُ عُيَيْنَةَ بِأُصْبُعِهِ، وَأَشَارَ أَبُو الْوَلِيدِ بِالسَّبَّاحَةِ".
سیدنا عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما نے کہا: میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا نماز میں (تشہد کے وقت) اس طرح دعا (اشارہ) کرتے تھے، ابن عیینہ نے اپنی انگلی سے اشارہ کیا اور ابوالولید نے (بتایا کہ) شہادت کی انگلی سے اشارہ کیا۔

تخریج الحدیث: «إسناده حسن من أجل ابن عجلان، [مكتبه الشامله نمبر: 1377]»
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 579]، [أبوداؤد 989]، [نسائي 1269]، [أبويعلی 5767، 6806]، [ابن حبان 1943]، [الحميدي 662، 903]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده حسن من أجل ابن عجلان
حدیث نمبر: 1376
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا سليمان بن حرب، حدثنا حماد بن سلمة، عن ايوب، عن نافع، عن ابن عمر، ان النبي صلى الله عليه وسلم كان "إذا قعد في آخر الصلاة، وضع يده اليسرى على ركبته اليسرى، ووضع يده اليمنى على ركبته اليمنى، ونصب إصبعه".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ "إِذَا قَعَدَ فِي آخِرِ الصَّلَاةِ، وَضَعَ يَدَهُ الْيُسْرَى عَلَى رُكْبَتِهِ الْيُسْرَى، وَوَضَعَ يَدَهُ الْيُمْنَى عَلَى رُكْبَتِهِ الْيُمْنَى، وَنَصَبَ إِصْبَعَهُ".
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز کے آخر میں (تشہد کے لئے) بیٹھتے، بایاں ہاتھ بائیں گھٹنے پر اور دایاں ہاتھ دائیں گھٹنے پر رکھتے اور انگلی کھڑی رکھتے تھے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1378]»
یہ حدیث صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 580]، [أبوداؤد 980]، [ترمذي 3220]، [نسائي 1284]، [أبويعلی 5767]، [ابن حبان 1942]، [الحميدي 662]

وضاحت:
(تشریح احادیث 1374 سے 1376)
یعنی تشہد میں کلمے کی انگلی سے اشارہ کرتے تھے، اس کی کیفیت مسلم شریف میں اس طرح ہے کہ انگوٹھا بیچ کی انگلی پر رکھتے اور سبابہ سے اشارہ کرتے تھے، اور یہ اشارہ پورے تشہد میں کرتے رہتے تھے، «إِلَّا اللّٰه» کے وقت اشارہ کرنے کی کوئی دلیل نہیں۔
سماحۃ الشيخ ابن باز رحمہ اللہ سے سنا تھا کہ جب اللہ کا نام لے انگلی کو حرکت دے، انگلیاں گھٹنے پر پھیلائے رکھنا اور پھر «أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلٰهَ إِلَّا اللّٰه» کے وقت عقد بنا کر انگلی سے اشارے کا بھی کوئی ثبوت نہیں ہے، اور اشارہ کرتے وقت نگاه انگلی پر رہنی چاہئے جیسا کہ سنن نسائی میں ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.