الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الصللاة
نماز کے مسائل
6. باب الأَذَانِ مَثْنَى مَثْنَى وَالإِقَامَةُ مَرَّةً:
اذان دہری اور اقامت اکہری کہنے کا بیان
حدیث نمبر: 1226
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا سهل بن حماد، حدثنا شعبة، حدثنا ابو جعفر، عن مسلم ابي المثنى، عن ابن عمر، انه قال:"كان الاذان على عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم مثنى مثنى، والإقامة مرة، غير انه كان إذا قال: قد قامت الصلاة، قالها مرتين: فإذا سمعنا الإقامة، توضا احدنا وخرج".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا سَهْلُ بْنُ حَمَّادٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ، عَنْ مُسْلِمٍ أَبِي الْمُثَنَّى، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، أَنَّهُ قَالَ:"كَانَ الْأَذَانُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَثْنَى مَثْنَى، وَالْإِقَامَةُ مَرَّةً، غَيْرَ أَنَّهُ كَانَ إِذَا قَالَ: قَدْ قَامَتْ الصَّلَاةُ، قَالَهَا مَرَّتَيْنِ: فَإِذَا سَمِعْنَا الْإِقَامَةَ، تَوَضَّأَ أَحَدُنَا وَخَرَجَ".
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد (مبارک) میں اذان کے کلمات دو دو بار اور اقامت (کے کلمات) ایک ایک بار کہے جاتے تھے، ہاں جب قد قامت الصلاۃ پر آتے تو اس کو دو بار کہتے، لہٰذا جب ہم اقامت سنتے تو ہم میں سے (ہر) کوئی وضو کرتا اور گھر سے باہر آ جاتا۔

تخریج الحدیث: «إسناده جيد، [مكتبه الشامله نمبر: 1229]»
اس روایت کی سند جید ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 510]، [نسائي 627]، [صحيح ابن حبان 1674]، [الموارد 290]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده جيد
حدیث نمبر: 1227
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا ابو الوليد الطيالسي، وعفان، قالا: حدثنا شعبة، عن خالد الحذاء، عن ابي قلابة، عن انس، قال: "امر بلال ان يشفع الاذان ويوتر الإقامة".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيُّ، وَعَفَّانُ، قَالَا: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: "أُمِرَ بِلَالٌ أَنْ يَشْفَعَ الْأَذَانَ وَيُوتِرَ الْإِقَامَةَ".
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بلال رضی اللہ عنہ کو حکم دیا گیا کہ اذان کے کلمات دو دو مرتبہ کہیں اور اقامت میں ایک مرتبہ۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1230]»
یہ حدیث صحیح متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 603]، [مسلم 378] وغيرهما۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 1228
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا سليمان بن حرب، حدثنا حماد بن زيد، عن سماك بن عطية، عن ايوب، عن ابي قلابة، عن انس، قال: "امر بلال ان يشفع الاذان، ويوتر الإقامة إلا الإقامة".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ سِمَاكِ بْنِ عَطِيَّةَ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: "أُمِرَ بِلَالٌ أَنْ يَشْفَعَ الْأَذَانَ، وَيُوتِرَ الْإِقَامَةَ إِلَّا الْإِقَامَةَ".
سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے کہا: بلال کو حکم دیا گیا کہ اذان کے کلمات دو دو بار اور اقامت کے کلمات ایک ایک بار کہیں۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1231]»
اس روایت کی تخریج اوپر گذر چکی ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 1229
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا محمد بن يوسف، عن سفيان، عن خالد عن ابي قلابة، عن انس، نحوه.(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ خَالِدٍ عَنْ أَبِي قِلابَةَ، عَنْ أَنَسٍ، نَحْوَهُ.
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے اسی طرح مروی ہے۔

تخریج الحدیث: «، [مكتبه الشامله نمبر:]»
اس روایت کی تخریج بھی اوپر گذر چکی ہے۔

وضاحت:
(تشریح احادیث 1225 سے 1229)
ان تمام روایاتِ صحیحہ سے ثابت ہوا کہ اذان کے کلمات دو دو بار اور اقامت کے کلمات ایک ایک بار کہے جا ئیں گے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا بلال رضی اللہ عنہ کو ایسا ہی حکم دیا تھا، بعض روایات میں اقامت (یعنی تکبیر) کے کلمات بھی اذان کی طرح دو دو بار کہنا مروی ہے، لیکن اکہری اقامت کہنے کی روایت اصح اور متفق علیہ ہے۔
واللہ اعلم

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني:

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.