الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الصللاة
نماز کے مسائل
163. باب السُّجُودِ في: {اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّكَ}:
«اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّكَ» میں سجدے کا بیان
حدیث نمبر: 1510
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا محمد بن يوسف، حدثنا سفيان، عن ايوب بن موسى، عن عطاء بن ميناء، عن ابي هريرة، قال: "سجدنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم في إذا السماء انشقت واقرا باسم ربك".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَيُّوبَ بْنِ مُوسَى، عَنْ عَطَاءِ بْنِ مِينَاء، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: "سَجَدْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي إِذَا السَّمَاءُ انْشَقَّتْ وَاقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّكَ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: ہم نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ «إِذَا السَّمَاءُ انْشَقَّتْ» اور «اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّكَ» (سورہ العلق) میں سجدہ کیا۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1512]»
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 578]، [أبوداؤد 1407]، [ترمذي 573]، [نسائي 966]، [ابن ماجه 1058]، [أبويعلی 5990]، [ابن حبان 2761]، [الحميدي 1021]

وضاحت:
(تشریح حدیث 1509)
قرآن پاک میں پندرہ سجدے ہیں۔
امام دارمی رحمہ اللہ نے غالباً صرف اثباتِ سجود التلاوہ کے طور پر چار سورتوں کا ذکر کیا ہے جن میں سجدہ تلاوت ہے، یہ سجدہ نماز اور خارج نماز ہر حالت میں مشروع ہے، لہٰذا قاری جب بھی آیتِ سجدہ پڑھے سجدے میں گر جائے۔
طریقہ یہ ہے کہ اللہ اکبر کہے، سجدہ کرے اور سجدے کی دعا پڑھے، اللہ اکبر کہہ کر اٹھ جائے، کھڑے ہونا، تشہد، اور سلام پھیرنا ان سب چیزوں کا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کوئی ثبوت نہیں ہے۔
سجدۂ تلاوت کی دعا یہ ہے: «اللّٰهُمَّ لَكَ سَجَدْتُ وَبِكَ آمَنْتُ وَلَكَ أَسْلَمْتُ، خَشَعَ لَكَ سَمْعِيْ، وَبَصَرِيْ، وَمُخِّيْ، وَعَظْمِيْ، وَعَصَبِيْ، سَجَدَ وَجْهِيَ لِلَّذِيْ خَلَقَهُ وَ صَوَّرَهُ وَ شَقَّ سَمْعَهُ وَبَصَرَهُ بِحَوْلِهِ وَ قُوَّتِهِ.» اگر یہ دعا یاد نہ ہو اور صرف «سُبْحَانَ رَبِّيَ الْأَعْلَىٰ» ہی پڑھ لے تو کافی ہے، واضح رہے کہ سجدۂ تلاوت واجب نہیں ہے، سننے اور پڑھنے والے کیلئے سنّت ہے، لیکن ترک مناسب نہیں ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.