الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

مشكوة المصابيح کل احادیث 6294 :حدیث نمبر
مشكوة المصابيح
كتاب الجنائز
كتاب الجنائز
مرگی کی بیماری پر صبر کا پھل
حدیث نمبر: 1577
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وعن عطاء بن ابي رباح قال: قال لي ابن عباس رضي الله عنه: الا اريك امراة من اهل الجنة؟ فقلت: بلى. قال: هذه المراة السوداء اتت النبي صلى الله عليه وسلم فقالت: إني اصرع وإني اتكشف فادع الله تعالى لي. قال: «إن شئت صبرت ولك الجنة وإن شئت دعوت الله تعالى ان يعافيك» فقالت: اصبر فقالت: إني اتكشف فادع الله ان لا اتكشف فدعا لها وَعَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ قَالَ: قَالَ لي ابْن عَبَّاس رَضِي الله عَنهُ: أَلا أريك امْرَأَة من أهل الْجنَّة؟ فَقلت: بَلَى. قَالَ: هَذِهِ الْمَرْأَةُ السَّوْدَاءُ أَتَتِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ: إِنِّي أصرع وَإِنِّي أتكشف فَادع الله تَعَالَى لي. قَالَ: «إِنْ شِئْتِ صَبَرْتِ وَلَكِ الْجَنَّةُ وَإِنْ شِئْتِ دَعَوْت الله تَعَالَى أَنْ يُعَافِيَكَ» فَقَالَتْ: أَصْبِرُ فَقَالَتْ: إِنِّي أَتَكَشَّفُ فَادْعُ اللَّهَ أَنْ لَا أَتَكَشَّفَ فَدَعَا لَهَا
عطاء بن ابی رباح بیان کرتے ہیں، ابن عباس رضی اللہ عنہ نے مجھے فرمایا: کیا میں تمہیں خاتون جنت نہ دکھاؤں؟ میں نے کہا: کیوں نہیں، ضرور دکھائیں، انہوں نے فرمایا: یہ سیاہ فام خاتون، نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی تو اس نے عرض کیا، اللہ کے رسول! مجھے مرگی کا دورہ پڑتا ہے تو میرا ستر کھل جاتا ہے۔ آپ اللہ سے دعا فرمائیں۔ آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اگر تو چاہے تو صبر کر اور تیرے لیے جنت ہے اور اگر تو چاہے تو میں اللہ سے دعا کرتا ہوں کہ وہ تمہیں صحت عطا فرمائے۔ اس خاتون نے عرض کیا، میں صبر کروں گی، پھر اس نے عرض کیا: کیونکہ میرا ستر کھل جاتا ہے، لہذا آپ اللہ سے دعا فرمائیں کہ میرا ستر نہ کھلا کرے، آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس کے لیے دعا فرمائی۔ متفق علیہ۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«متفق عليه، رواه البخاري (5652) و مسلم (2576/54)»

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.