الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

مشكوة المصابيح کل احادیث 6294 :حدیث نمبر
مشكوة المصابيح
كتاب اللباس
كتاب اللباس
کبھی ننگے پاؤں بھی چلنا چاہیے
حدیث نمبر: 4449
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وعن عبد الله بن بريدة قال: قال رجل لفضالة بن عبيد: ما لي اراك شعثا؟ قال: إن رسول الله صلى الله عليه وسلم كان ينهانا عن كثير من الإرفاه قال: مالي لا ارى عليك حذاء؟ قال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يامرنا ان نحتفي احيانا. رواه ابو داود وَعَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ قَالَ: قَالَ رَجُلٌ لِفَضَالَةَ بْنِ عُبَيْدٍ: مَا لِي أَرَاكَ شَعِثًا؟ قَالَ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَنْهَانَا عَنْ كَثِيرٍ مِنَ الإِرفاه قَالَ: مَالِي لَا أَرَى عَلَيْكَ حِذَاءً؟ قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْمُرُنَا أَنْ نحتفي أَحْيَانًا. رَوَاهُ أَبُو دَاوُد
عبداللہ بن بریدہ ؒ بیان کرتے ہیں، ایک آدمی نے فضالہ بن عبید سے کہا: کیا وجہ ہے کہ میں آپ کے بال بکھرے ہوئے دیکھتا ہوں؟ انہوں نے کہا، کیونکہ رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم زیادہ ناز و نعمت سے ہمیں منع کیا کرتے تھے، اس شخص نے کہا: کیا وجہ ہے کہ میں آپ کو ننگے پاؤں دیکھتا ہوں؟ انہوں نے کہا، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ہمیں حکم فرمایا کرتے تھے کہ ہم کبھی کبھار ننگے پاؤں چلا کریں۔ سندہ ضعیف، رواہ ابوداؤد۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«سنده ضعيف، رواه أبو داود (4160)
٭ سعيد بن إياس الجريري اختلط و لم يثبت تحديثه به قبل اختلاطه و حديث النسائي (185/8 ح 5241) يغني عنه.»

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.