كتاب الفتن كتاب الفتن ابن صیاد اور دجال کا ذکر
نافع بیان کرتے ہیں، ابن عمر رضی اللہ عنہ مدینے کے کسی راستے میں ابن صیاد سے ملے تو انہوں نے اس سے کوئی بات کہی جس نے اسے ناراض کر دیا اور غصہ کی وجہ سے اس کی سانس پھول گئی حتی کہ راستہ بھر گیا (اس کے بعد) ابن عمر رضی اللہ عنہ، حفصہ رضی اللہ عنہ کے پاس گئے تو انہیں اس واقعہ کی اطلاع ہو چکی تھی، تو انہوں نے انہیں فرمایا: اللہ تم پر رحم فرمائے، تم نے ابن صیاد سے کس چیز کا قصد کیا؟ کیا تمہیں علم نہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”وہ (دجال) ایک غصے کی وجہ سے نکلے گا جو اسے غصہ دلایا جائے گا۔ “ رواہ مسلم۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«رواه مسلم (98/ 2932)» |