الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

مشكوة المصابيح کل احادیث 6294 :حدیث نمبر
مشكوة المصابيح
كتاب المناقب
كتاب المناقب
حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا جنت میں محل
حدیث نمبر: 6037
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وعن جابر قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: دخلت الجنة فإذا انا بالرميضاء امراة ابي طلحة وسمعت خشفة فقلت: من هذا؟ فقال: هذا بلال ورايت قصرا بفنائه جارية فقلت: لمن هذا؟ فقالوا: لعمر بن الخطاب فاردت ان ادخله فانظر إليه فذكرت غيرتك فقال عمر: بابي انت وامي يا رسول الله اعليك اغار؟. متفق عليه وَعَنْ جَابِرٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسلم: دخلتُ الجَنَّةَ فإِذا أَنا بالرُميضاء امْرَأَةِ أَبِي طَلْحَةَ وَسَمِعْتُ خَشَفَةً فَقُلْتُ: مَنْ هَذَا؟ فَقَالَ: هَذَا بِلَالٌ وَرَأَيْتُ قَصْرًا بِفِنَائِهِ جاريةٌ فَقلت: لمن هَذَا؟ فَقَالُوا: لِعُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ فَأَرَدْتُ أَنْ أَدْخُلَهُ فَأَنْظُرَ إِليه فذكرتُ غيرتك فَقَالَ عمر: بِأَبِي أَنْتَ وَأُمِّي يَا رَسُولَ اللَّهِ أَعَلَيْكَ أغار؟. مُتَّفق عَلَيْهِ
جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: (معراج کی رات) میں جنت میں داخل ہوا تو میں نے ابوطلحہ رضی اللہ عنہ کی اہلیہ رمیصاء کو دیکھا (نیز) میں نے قدموں کی آواز سنی تو میں نے پوچھا، یہ کون ہے؟ انہوں نے بتایا: یہ بلال ہیں، میں نے ایک محل دیکھا، اس کے صحن میں ایک لونڈی دیکھی، میں نے پوچھا: یہ (محل) کس کے لیے ہے؟ انہوں نے بتایا، عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے لیے ہے، میں نے اس کے اندر داخل ہونے کا ارادہ کیا تا کہ میں اسے دیکھ سکوں، لیکن مجھے تمہاری غیرت یاد آ گئی۔ عمر رضی اللہ عنہ نے عرض کیا، اللہ کے رسول! میرے والدین آپ پر قربان ہوں، کیا میں آپ سے غیرت کروں گا۔ متفق علیہ۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«متفق عليه، رواه البخاري (3679) و مسلم (20/ 2394)»

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.