الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
جَامِعُ أَبِي هُرَيْرَةَ
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے حوالے سے منقول مجموعۂ روایات
حدیث نمبر 1081
حدیث نمبر: 1082
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
1082 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: ثنا ابن عجلان، عن سعيد بن ابي سعيد المقبري، عن ابي هريرة، ان رجلا من اهل البادية اهدي للنبي صلي الله عليه وسلم ناقة، فاعطاه النبي صلي الله عليه وسلم ثلاثا فلم يرض، ثم اعطاه ثلاثا، فلم يرض، ثم اعطاه ثلاثا، فرضي بالتسع، فقال النبي صلي الله عليه وسلم: «لقد هممت ان لا اتهب هبة إلا من قرشي، او انصاري، او ثقفي، او دوسي» قال سفيان: وقال غير ابن عجلان: قال ابو هريرة: لما قال رسول الله صلي الله عليه وسلم هذا القول التفت، فرآني فاستحيي، فقال: «او دوسي» 1082 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا ابْنُ عَجْلَانَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَجُلًا مِنْ أَهْلِ الْبَادِيَةِ أَهْدَي لِلنَّبِيِّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَاقَةً، فَأَعْطَاهُ النَّبِيُّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثًا فَلَمْ يَرْضَ، ثُمَّ أَعْطَاهُ ثَلَاثًا، فَلَمْ يَرْضَ، ثُمَّ أَعْطَاهُ ثَلَاثًا، فَرَضِيَ بِالتِّسْعِ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَقَدْ هَمَمْتُ أَنْ لَا أَتَهَبَّ هِبَةً إِلَّا مِنْ قُرَشيٍّ، أَوْ أَنْصَارِيٍّ، أَوْ ثَقَفِيٍّ، أَوْ دَوْسِيٍّ» قَالَ سُفْيَانُ: وَقَالَ غَيْرُ ابْنِ عَجْلَانَ: قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ: لَمَّا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَذَا الْقَوْلَ الْتَفَتَ، فَرَآنِي فَاسْتَحْيَي، فَقَالَ: «أَوْ دَوْسِيٌّ»
1082- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: ایک دیہاتی شخص نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ایک اونٹنی تحفے کے طور پر پیش کی، تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے (بدلے کے طور پر) تین اونٹنیاں دیں۔ لیکن وہ اس سے راضی نہیں ہوا۔ پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے مزید تین اونٹنیاں دیں وہ پھر بھی راضی نہیں ہوا۔ پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے تین اونٹنیاں دیں۔ وہ نو اونٹنیاں لے کر راضی ہوگیا۔ تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: میں نے یہ طے کرلیا ہے کہ اب میں صرف کسی قریشی، انصاری، ثقفی یا دوسی شخص کا تحفہ ہی قبول کیا کروں گا۔

سفیان کہتے ہیں: ابن عجلان کے علاوہ دیگر راویوں نے یہ بات نقل کی ہے۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے جب یہ بات ارشاد فرمائی، تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے توجہ کی اور میری طرف دیکھا، تو مجھے حیاء آگئی۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: یا دوسی شخص سے (میں تحفہ قبول کروں گا)۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه ابن حبان فى «صحيحه» برقم: 6383، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 2378، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 3768، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 6558، وأبو داود فى «سننه» برقم: 3537، والترمذي فى «جامعه» برقم: 3945، 3946، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 12146، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7480، 8033، والحميدي فى «مسنده» برقم: 1082، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 6579»

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.