الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

موطا امام مالك رواية يحييٰ کل احادیث 1852 :حدیث نمبر
موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الطَّلَاقِ
کتاب: طلاق کے بیان میں
12. بَابُ طَلَاقِ الْمُخْتَلِعَةِ
مختلعہ کی طلاق کا بیان
حدیث نمبر: 1167
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثني حدثني يحيى، عن مالك، عن نافع ، ان ربيع بنت معوذ بن عفراء جاءت هي وعمها إلى عبد الله بن عمر، فاخبرته انها اختلعت من زوجها في زمان عثمان بن عفان، فبلغ ذلك عثمان بن عفان ، فلم ينكره، وقال عبد الله بن عمر : " عدتها عدة المطلقة" حَدَّثَنِي حَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ مَالِك، عَنْ نَافِعٍ ، أَنَّ رُبَيِّعَ بِنْتَ مُعَوَّذِ بْنِ عَفْرَاءَ جَاءَتْ هِيَ وَعَمُّهَا إِلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، فَأَخْبَرَتْهُ أَنَّهَا اخْتَلَعَتْ مِنْ زَوْجِهَا فِي زَمَانِ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ، فَبَلَغَ ذَلِكَ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ ، فَلَمْ يُنْكِرْهُ، وَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ : " عِدَّتُهَا عِدَّةُ الْمُطَلَّقَةِ"
نافع سے روایت ہے کہ ربیع بنت معوذ بن عفراء اور ان کی پھوبھی سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کے پاس آئیں اور بیان کیا کہ انہوں نے اپنے خاوند سے خلع کیا تھا سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کے زمانے میں، جب یہ خبر سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کو پہنچی انہوں نے برا نہ جانا۔ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا: جو عورت خلع کرے اس کی عدت مطلقہ کی عدت کی طرح ہے۔

تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه أبو داود فى «سننه» برقم: 2230، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 14858، 15560، والبيهقي فى «سننه الصغير» برقم: 2635، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 11812، 11859، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 18776، 18777، فواد عبدالباقي نمبر: 29 - كِتَابُ الطَّلَاقِ-ح: 33»
حدیث نمبر: 1168
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني، عن مالك، انه بلغه، ان سعيد بن المسيب، وسليمان بن يسار، وابن شهاب، كانوا يقولون: " عدة المختلعة مثل عدة المطلقة ثلاثة قروء" . وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِكٍ، أَنَّهُ بَلَغَهُ، أَنَّ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيَّبِ، وَسُلَيْمَانَ بْنَ يَسَارٍ، وَابْنَ شِهَابٍ، كَانُوا يَقُولُونَ: " عِدَّةُ الْمُخْتَلِعَةِ مِثْلُ عِدَّةِ الْمُطَلَّقَةِ ثَلَاثَةُ قُرُوءٍ" .
امام مالک رحمہ اللہ کو پہنچا کہ سعید بن مسیّب اور سلیمان بن یسار اور ابن شہاب کہتے تھے: جو عورت خلع کرے وہ تین طہر تک عدت کرے جیسے مطلقہ عدت کرتی ہے۔

تخریج الحدیث: «مقطوع ضعيف، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 15596، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 11861، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 18453، فواد عبدالباقي نمبر: 29 - كِتَابُ الطَّلَاقِ-ح: 33ق»
حدیث نمبر: 1168ب1
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
. قال مالك في المفتدية: إنها لا ترجع إلى زوجها إلا بنكاح جديد، فإن هو نكحها، ففارقها قبل ان يمسها، لم يكن له عليها عدة من الطلاق الآخر، وتبني على عدتها الاولى. قال مالك: وهذا احسن ما سمعت في ذلك . قَالَ مَالِكٌ فِي الْمُفْتَدِيَةِ: إِنَّهَا لَا تَرْجِعُ إِلَى زَوْجِهَا إِلَّا بِنِكَاحٍ جَدِيدٍ، فَإِنْ هُوَ نَكَحَهَا، فَفَارَقَهَا قَبْلَ أَنْ يَمَسَّهَا، لَمْ يَكُنْ لَهُ عَلَيْهَا عِدَّةٌ مِنَ الطَّلَاقِ الْآخَرِ، وَتَبْنِي عَلَى عِدَّتِهَا الْأُولَى. قَالَ مَالِكٌ: وَهَذَا أَحْسَنُ مَا سَمِعْتُ فِي ذَلِكَ
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: جو عورت مال دے کر اپنا پیچھا چھڑائے تو پھر اپنے خاوند سے مل نہیں سکتی، مگر نیا نکاح کرے۔ پھر اگر اس نے نکاح کیا اسی خاوند سے اور اس نے چھوڑ دیا قبل جماع کے تو دوبارہ عدت نہ کرے، بلکہ پہلی عدت ہی پوری کر لے۔
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: یہ میں نے اچھا سنا۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 29 - كِتَابُ الطَّلَاقِ-ح: 33ق»
حدیث نمبر: 1168ب2
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
. قال مالك: إذا افتدت المراة من زوجها بشيء، على ان يطلقها، فطلقها طلاقا متتابعا نسقا، فذلك ثابت عليه، فإن كان بين ذلك صمات، فما اتبعه بعد الصمات، فليس بشيء. قَالَ مَالِكٌ: إِذَا افْتَدَتِ الْمَرْأَةُ مِنْ زَوْجِهَا بِشَيْءٍ، عَلَى أَنْ يُطَلِّقَهَا، فَطَلَّقَهَا طَلَاقًا مُتَتَابِعًا نَسَقًا، فَذَلِكَ ثَابِتٌ عَلَيْهِ، فَإِنْ كَانَ بَيْنَ ذَلِكَ صُمَاتٌ، فَمَا أَتْبَعَهُ بَعْدَ الصُّمَاتِ، فَلَيْسَ بِشَيْءٍ
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: جب عورت کچھ مال دے اس شرط پر کہ خاوند اس کو طلاق دے دے، اور خاوند تین طلاق ایک ہی دفعہ اس کو دے دے تو تین طلاق پڑ جائے گی، اور جو ایک طلاق دے کر چپ ہو رہے، پھر دوسری یا تیسری طلاق دے تو چپ ہو جانے کے بعد جو طلاق دی لغو ہو جائے گی۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 29 - كِتَابُ الطَّلَاقِ-ح: 33ق»

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.