الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

موطا امام مالك رواية يحييٰ کل احادیث 1852 :حدیث نمبر
موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْعُقُولِ
کتاب: دیتوں کے بیان میں
6. بَابُ عَقْلِ الْمَرْأَةِ
عورت کی دیت کا بیان
حدیث نمبر: 1500
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني يحيى، عن مالك، عن يحيى بن سعيد، عن سعيد بن المسيب، انه كان يقول: " تعاقل المراة الرجل إلى ثلث الدية، إصبعها كإصبعه وسنها كسنه وموضحتها كموضحته ومنقلتها كمنقلته" وَحَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ مَالِك، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ، أَنَّهُ كَانَ يَقُولُ: " تُعَاقِلُ الْمَرْأَةُ الرَّجُلَ إِلَى ثُلُثِ الدِّيَةِ، إِصْبَعُهَا كَإِصْبَعِهِ وَسِنُّهَا كَسِنِّهِ وَمُوضِحَتُهَا كَمُوضِحَتِهِ وَمُنَقِّلَتُهَا كَمُنَقِّلَتِهِ"
حضرت سعید بن مسیّب کہتے تھے کہ مرد اور عورت کی دیت تہائی دیت تک برابر ہے(1)، مثلاً عورت کی انگلی جیسے مرد کی انگلی(2)، اور دانت عورت کا جیسے دانت مرد کا، اور موضحہ عورت کی مثل مرد کے موضحہ کے، اس طرح منقل عورت کا مثل مرد کے منقلے کے ہے۔

تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 16311، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 17746، 17751، 17762، 17763، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 27491، 28078، فواد عبدالباقي نمبر: 43 - كِتَابُ الْعُقُولِ-ح: 4ق3»
حدیث نمبر: 1501
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني، عن مالك، عن ابن شهاب، وبلغه، عن عروة بن الزبير، انهما كانا يقولان، مثل قول سعيد بن المسيب، في المراة: انها " تعاقل الرجل إلى ثلث دية الرجل، فإذا بلغت ثلث دية الرجل كانت إلى النصف من دية الرجل" . وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، وَبَلَغَهُ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ، أَنَّهُمَا كَانَا يَقُولَانِ، مِثْلَ قَوْلِ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ، فِي الْمَرْأَةِ: أَنَّهَا " تُعَاقِلُ الرَّجُلَ إِلَى ثُلُثِ دِيَةِ الرَّجُلِ، فَإِذَا بَلَغَتْ ثُلُثَ دِيَةِ الرَّجُلِ كَانَتْ إِلَى النِّصْفِ مِنْ دِيَةِ الرَّجُلِ" .
حضرت ابن شہاب اور عروہ بن زبیر کہتے تھے جیسے سعید بن مسیّب کہتے تھے کہ عورت تہائی دیت تک مرد کے برابر ہوگی، پھر وہاں سے اس کی دیت مرد کی آدھی ہو گی۔

تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، وأخرجه عبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 17747، فواد عبدالباقي نمبر: 43 - كِتَابُ الْعُقُولِ-ح: 4ق4»
حدیث نمبر: 1501ب1
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
قال مالك: وتفسير ذلك انها تعاقله في الموضحة والمنقلة وما دون المامومة والجائفة واشباههما مما يكون فيه ثلث الدية فصاعدا، فإذا بلغت ذلك كان عقلها في ذلك النصف من عقل الرجلقَالَ مَالِك: وَتَفْسِيرُ ذَلِكَ أَنَّهَا تُعَاقِلُهُ فِي الْمُوضِحَةِ وَالْمُنَقِّلَةِ وَمَا دُونَ الْمَأْمُومَةِ وَالْجَائِفَةِ وَأَشْبَاهِهِمَا مِمَّا يَكُونُ فِيهِ ثُلُثُ الدِّيَةِ فَصَاعِدًا، فَإِذَا بَلَغَتْ ذَلِكَ كَانَ عَقْلُهَا فِي ذَلِكَ النِّصْفَ مِنْ عَقْلِ الرَّجُلِ
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ تو موضحہ اور منقلہ میں عورت اور مرد دونوں کی دیت برابر ہوگی، اور مامومہ اور جائفہ جس میں تہائی دیت واجب ہے عورت کی دیت مرد کی دیت سے آدھی ہوگی۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 43 - كِتَابُ الْعُقُولِ-ح: 4ق4»
حدیث نمبر: 1502
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني، عن مالك، انه سمع ابن شهاب، يقول:" مضت السنة ان الرجل إذا اصاب امراته بجرح ان عليه عقل ذلك الجرح ولا يقاد منه" . وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ شِهَابٍ، يَقُولُ:" مَضَتِ السُّنَّةُ أَنَّ الرَّجُلَ إِذَا أَصَابَ امْرَأَتَهُ بِجُرْحٍ أَنَّ عَلَيْهِ عَقْلَ ذَلِكَ الْجُرْحِ وَلَا يُقَادُ مِنْهُ" .
حضرت ابن شہاب کہتے تھے کہ یہ سنّت چلی آتی ہے کہ مرد اپنی عورت کو اگر زخمی کرے تو اس سے دیت لی جائے گی، اور قصاص نہ لیا جائے گا۔

تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، وأخرجه عبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 17974، 18535، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 27480، 27481، فواد عبدالباقي نمبر: 43 - كِتَابُ الْعُقُولِ-ح: 4ق5»
حدیث نمبر: 1502ب1
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
قال مالك: وإنما ذلك في الخطإ، ان يضرب الرجل امراته فيصيبها من ضربه ما لم يتعمد، كما يضربها بسوط فيفقا عينها ونحو ذلك.قَالَ مَالِك: وَإِنَّمَا ذَلِكَ فِي الْخَطَإِ، أَنْ يَضْرِبَ الرَّجُلُ امْرَأَتَهُ فَيُصِيبَهَا مِنْ ضَرْبِهِ مَا لَمْ يَتَعَمَّدْ، كَمَا يَضْرِبُهَا بِسَوْطٍ فَيَفْقَأُ عَيْنَهَا وَنَحْوَ ذَلِكَ.
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ یہ جب ہے کہ مرد خطاء سے اپنی عورت کو زخمی کرے، عمداً یہ کام نہ کرے (اگر عمداً کرے تو قصاص واجب ہوگا)۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 43 - كِتَابُ الْعُقُولِ-ح: 4ق5»
حدیث نمبر: 1502ب2
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
قال مالك، في المراة يكون لها زوج وولد من غير عصبتها ولا قومها: فليس على زوجها إذا كان من قبيلة اخرى من عقل جنايتها شيء، ولا على ولدها إذا كانوا من غير قومها، ولا على إخوتها من امها إذا كانوا من غير عصبتها، ولا قومها فهؤلاء احق بميراثها، والعصبة عليهم العقل منذ زمان رسول الله صلى الله عليه وسلم إلى اليوم، وكذلك موالي المراة ميراثهم لولد المراة وإن كانوا من غير قبيلتها، وعقل جناية الموالي على قبيلتهاقَالَ مَالِك، فِي الْمَرْأَةِ يَكُونُ لَهَا زَوْجٌ وَوَلَدٌ مِنْ غَيْرِ عَصَبَتِهَا وَلَا قَوْمِهَا: فَلَيْسَ عَلَى زَوْجِهَا إِذَا كَانَ مِنْ قَبِيلَةٍ أُخْرَى مِنْ عَقْلِ جِنَايَتِهَا شَيْءٌ، وَلَا عَلَى وَلَدِهَا إِذَا كَانُوا مِنْ غَيْرِ قَوْمِهَا، وَلَا عَلَى إِخْوَتِهَا مِنْ أُمِّهَا إِذَا كَانُوا مِنْ غَيْرِ عَصَبَتِهَا، وَلَا قَوْمِهَا فَهَؤُلَاءِ أَحَقُّ بِمِيرَاثِهَا، وَالْعَصَبَةُ عَلَيْهِمُ الْعَقْلُ مُنْذُ زَمَانِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى الْيَوْمِ، وَكَذَلِكَ مَوَالِي الْمَرْأَةِ مِيرَاثُهُمْ لِوَلَدِ الْمَرْأَةِ وَإِنْ كَانُوا مِنْ غَيْرِ قَبِيلَتِهَا، وَعَقْلُ جِنَايَةِ الْمَوَالِي عَلَى قَبِيلَتِهَا
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ جس عورت کا خاوند یا لڑکا اس کی قوم سے نہ ہو تو عورت کی جنایت کی دیت میں وہ شریک نہ ہوگا، اسی طرح اس کا لڑکا یا اخیانی بھائی جب اور قوم سے ہوں، کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے وقت سے دیت کنبے والوں پر ہوتی ہے، مگر میراث لڑکے اور اخیانی بھائیوں کو ملے گی جیسے عورت کے موالی (غلامان آزاد) کی میراث اس کے لڑکے کو ملے گی، اگرچہ اس کی قوم سے نہ ہو مگر اس کی جنایت کی دیت عورت کے کنبے والوں پر ہو گی۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 43 - كِتَابُ الْعُقُولِ-ح: 4ق5»

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.