الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
كِتَاب الْهِبَاتِ
عطیہ کی گئی چیزوں کا بیان
The Book of Gifts
3. باب كَرَاهَةِ تَفْضِيلِ بَعْضِ الأَوْلاَدِ فِي الْهِبَةِ:
باب: بعض لڑکوں کو کم دینا اور بعض کو زیادہ دینا مکروہ ہے۔
Chapter: It Is Disliked To Favor Some Of One's Children Over Others In Gift-Giving
حدیث نمبر: 4177
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا يحيى بن يحيى ، قال: قرات على مالك ، عن ابن شهاب ، عن حميد بن عبد الرحمن ، وعن محمد بن النعمان بن بشير يحدثانه، عن النعمان بن بشير ، انه قال: إن اباه اتى به رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال: " إني نحلت ابني هذا غلاما كان لي، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: اكل ولدك نحلته مثل هذا، فقال: لا، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: فارجعه ".حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، وَعَنْ مُحَمَّدِ بْنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ يُحَدِّثَانِهِ، عَنْ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ ، أَنَّهُ قَالَ: إِنَّ أَبَاهُ أَتَى بِهِ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: " إِنِّي نَحَلْتُ ابْنِي هَذَا غُلَامًا كَانَ لِي، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَكُلَّ وَلَدِكَ نَحَلْتَهُ مِثْلَ هَذَا، فَقَالَ: لَا، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: فَارْجِعْهُ ".
‏‏‏‏ سیدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ کو ان کے باپ بشیر رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لے کر آئے اور کہا: میں نے اپنے اس لڑکے کو ایک غلام ہبہ کیا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: تو نے اپنے اور لڑکوں کو بھی ایسا ہی ایک غلام دیا ہے۔ اس نے کہا: نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو اس سے بھی پھیر لے۔
حدیث نمبر: 4178
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا يحيي بن يحيي ، اخبرنا إبراهيم بن سعد ، عن ابن شهاب ، عن حميد بن عبد الرحمن ، ومحمد بن النعمان ، عن النعمان بن بشير ، قال: اتى بي ابي إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال: " إني نحلت ابني هذا غلاما، فقال: اكل بنيك نحلت، قال: لا قال: فاردده "،وحَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ يَحْيَي ، أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، وَمُحَمَّدِ بْنِ النُّعْمَانِ ، عَنْ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ ، قَالَ: أَتَى بِي أَبِي إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: " إِنِّي نَحَلْتُ ابْنِي هَذَا غُلَامًا، فَقَالَ: أَكُلَّ بَنِيكَ نَحَلْتَ، قَالَ: لَا قَالَ: فَارْدُدْهُ "،
‏‏‏‏ سیدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ میرے والد مجھے لے کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور کہا کہ میں نے اپنے بیٹے کو یہ غلام تحفہ میں دیا ہے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: کیا سب بیٹوں کو تو نے تحفہ دیا؟ انہوں نے کہا: نہیں۔ تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس سے واپس لے لو۔
حدیث نمبر: 4179
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وإسحاق بن إبراهيم ، وابن ابي عمر ، عن ابن عيينة . ح وحدثنا قتيبة ، وابن رمح ، عن الليث بن سعد . ح وحدثني حرملة بن يحيي ، اخبرنا ابن وهب ، قال: اخبرني يونس . ح وحدثنا إسحاق بن إبراهيم ، وعبد بن حميد ، قالا: اخبرنا عبد الرزاق ، اخبرنا معمر كلهم، عن الزهري بهذا الإسناد اما يونس، ومعمر، ففي حديثهما اكل بنيك، وفي حديث الليث، وابن عيينة اكل ولدك ورواية الليث، عن محمد بن النعمان، وحميد بن عبد الرحمن ان بشيرا جاء بالنعمان.وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَإِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، وَابْنُ أَبِي عُمَرَ ، عَنْ ابْنِ عُيَيْنَةَ . ح وحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ ، وَابْنُ رُمْحٍ ، عَنْ اللَّيْثِ بْنِ سَعْدٍ . ح وحَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَي ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، قَالَ: أَخْبَرَنِي يُونُسُ . ح وحَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ ، قَالَا: أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ كُلُّهُمْ، عَنْ الزُّهْرِيِّ بِهَذَا الْإِسْنَادِ أَمَّا يُونُسُ، وَمَعْمَرٌ، فَفِي حَدِيثِهِمَا أَكُلَّ بَنِيكَ، وَفِي حَدِيثِ اللَّيْثِ، وَابْنِ عُيَيْنَةَ أَكُلَّ وَلَدِكَ وَرِوَايَةُ اللَّيْثِ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ النُّعْمَانِ، وَحُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ بَشِيرًا جَاءَ بِالنُّعْمَانِ.
‏‏‏‏ مذکورہ بالا حدیث اس سند سے بھی مروی ہے۔
حدیث نمبر: 4180
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا قتيبة بن سعيد ، حدثنا جرير ، عن هشام بن عروة ، عن ابيه ، قال: حدثنا النعمان بن بشير ، قال: " وقد اعطاه ابوه غلاما، فقال له النبي صلى الله عليه وسلم: ما هذا الغلام؟ قال: اعطانيه ابي، قال: فكل إخوته اعطيته كما اعطيت هذا، قال: لا، قال: فرده ".حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: حَدَّثَنَا النُّعْمَانُ بْنُ بَشِيرٍ ، قَالَ: " وَقَدْ أَعْطَاهُ أَبُوهُ غُلَامًا، فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَا هَذَا الْغُلَامُ؟ قَالَ: أَعْطَانِيهِ أَبِي، قَالَ: فَكُلَّ إِخْوَتِهِ أَعْطَيْتَهُ كَمَا أَعْطَيْتَ هَذَا، قَالَ: لَا، قَالَ: فَرُدَّهُ ".
‏‏‏‏ سیدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہما کے باپ نے ان کو ایک غلام دیا تھا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: یہ کیسا غلام ہے؟، انہوں نے کہا: میرے باپ نے مجھ کو دیا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے باپ سے کہا: کیا تو نے نعمان کے سب بھائیوں کو ایسا ہی غلام دیا ہے جیسا نعمان کو دیا ہے؟ اس نے کہا: نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو اس سے پھیر لے۔
حدیث نمبر: 4181
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا عباد بن العوام ، عن حصين ، عن الشعبي ، قال: سمعت النعمان بن بشير . ح وحدثنا يحيى بن يحيى واللفظ له، اخبرنا ابو الاحوص ، عن حصين ، عن الشعبي ، عن النعمان بن بشير ، قال: " تصدق علي ابي ببعض ماله، فقالت امي عمرة بنت رواحة: لا ارضى حتى تشهد رسول الله صلى الله عليه وسلم، فانطلق ابي إلى النبي صلى الله عليه وسلم ليشهده على صدقتي، فقال له رسول الله صلى الله عليه وسلم: افعلت هذا بولدك كلهم؟ قال: لا، قال: اتقوا الله واعدلوا في اولادكم " فرجع ابي فرد تلك الصدقة.حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ الْعَوَّامِ ، عَنْ حُصَيْنٍ ، عَنْ الشَّعْبِيِّ ، قَالَ: سَمِعْتُ النُّعْمَانَ بْنَ بَشِيرٍ . ح وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى وَاللَّفْظُ لَهُ، أَخْبَرَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ ، عَنْ حُصَيْنٍ ، عَنْ الشَّعْبِيِّ ، عَنْ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ ، قَالَ: " تَصَدَّقَ عَلَيَّ أَبِي بِبَعْضِ مَالِهِ، فَقَالَتْ أُمِّي عَمْرَةُ بِنْتُ رَوَاحَةَ: لَا أَرْضَى حَتَّى تُشْهِدَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَانْطَلَقَ أَبِي إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِيُشْهِدَهُ عَلَى صَدَقَتِي، فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَفَعَلْتَ هَذَا بِوَلَدِكَ كُلِّهِمْ؟ قَالَ: لَا، قَالَ: اتَّقُوا اللَّهَ وَاعْدِلُوا فِي أَوْلَادِكُمْ " فَرَجَعَ أَبِي فَرَدَّ تِلْكَ الصَّدَقَةَ.
‏‏‏‏ سیدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، میرے باپ نے کچھ مال اپنا مجھے ہبہ کیا۔ میری ماں عمرہ بنت رواحہ رضی اللہ عنہا بولی: میں جب خوش ہوں گی تو اس پر گواہ کر دے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو۔ میرا باپ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: کیا تو نے اپنی سب اولاد کو ایسا ہی دیا ہے؟ اس نے کہا: نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ سے ڈرو اور انصاف کرو اپنے مال میں۔ پھر میرے باپ نے وہ ہبہ پھیر لیا۔
حدیث نمبر: 4182
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا علي بن مسهر ، عن ابي حيان ، عن الشعبي ، عن النعمان بن بشير . ح وحدثنا محمد بن عبد الله بن نمير واللفظ له، حدثنا محمد بن بشر ، حدثنا ابو حيان التيمي ، عن الشعبي ، حدثني النعمان بن بشير : " ان امه بنت رواحة سالت اباه بعض الموهبة من ماله لابنها، فالتوى بها سنة ثم بدا له، فقالت: لا ارضى حتى تشهد رسول الله صلى الله عليه وسلم على ما وهبت لابني، فاخذ ابي بيدي وانا يومئذ غلام، فاتى رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال: يا رسول الله، إن ام هذا بنت رواحة اعجبها ان اشهدك على الذي وهبت لابنها، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: يا بشير الك ولد سوى هذا؟ قال: نعم، فقال: اكلهم وهبت له مثل هذا؟ قال: لا، قال: فلا تشهدني إذا فإني لا اشهد على جور ".حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ ، عَنْ أَبِي حَيَّانَ ، عَنْ الشَّعْبِيِّ ، عَنْ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ . ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ وَاللَّفْظُ لَهُ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو حَيَّانَ التَّيْمِيُّ ، عَنْ الشَّعْبِيِّ ، حَدَّثَنِي النُّعْمَانُ بْنُ بَشِيرٍ : " أَنَّ أُمَّهُ بِنْتَ رَوَاحَةَ سَأَلَتْ أَبَاهُ بَعْضَ الْمَوْهِبَةِ مِنْ مَالِهِ لِابْنِهَا، فَالْتَوَى بِهَا سَنَةً ثُمَّ بَدَا لَهُ، فَقَالَتْ: لَا أَرْضَى حَتَّى تُشْهِدَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى مَا وَهَبْتَ لِابْنِي، فَأَخَذَ أَبِي بِيَدِي وَأَنَا يَوْمَئِذٍ غُلَامٌ، فَأَتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ أُمَّ هَذَا بِنْتَ رَوَاحَةَ أَعْجَبَهَا أَنْ أُشْهِدَكَ عَلَى الَّذِي وَهَبْتُ لِابْنِهَا، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: يَا بَشِيرُ أَلَكَ وَلَدٌ سِوَى هَذَا؟ قَالَ: نَعَمْ، فَقَالَ: أَكُلَّهُمْ وَهَبْتَ لَهُ مِثْلَ هَذَا؟ قَالَ: لَا، قَالَ: فَلَا تُشْهِدْنِي إِذًا فَإِنِّي لَا أَشْهَدُ عَلَى جَوْرٍ ".
‏‏‏‏ سیدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، ان کی ماں بنت رواحہ رضی اللہ عنہا نے ان کے باپ سے سوال کیا کہ اپنے مال میں سے کچھ ہبہ کر دیں، ان کے بیٹے کو (یعنی نعمان کو) لیکں بشیر نے ایک سال ٹالا۔ پھر وہ مستعد ہوئے ہبہ کرنے کو، ان کی ماں بولی: میں راضی نہیں ہوں گی جب تک تم گواہ نہ کرو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس ہبہ پر، میرے باپ نے میرا ہاتھ پکڑا۔ اور میں ان دونوں لڑکا تھا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا: یا رسول اللہ! اس کی ماں بنت رواحہ نے جو یہ چاہا کہ آپ گواہ ہو جائیں اس ہبہ پر جو میں نے اس لڑکے کو کیا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے بشیر! کیا سوا اس کے اور بھی تیرے لڑکے ہیں؟ بشیر رضی اللہ عنہ نے کہا ہاں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ان کو بھی تو نے ایسا ہی ہبہ کیا ہے؟ بشیر رضی اللہ عنہ نے کہا نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو پھر مجھے گواہ مت کر کیونکہ میں ظلم پر گواہ نہیں ہوتا۔
حدیث نمبر: 4183
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابن نمير ، حدثني ابي ، حدثنا إسماعيل ، عن الشعبي ، عن النعمان بن بشير ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " الك بنون سواه؟، قال: نعم، قال: فكلهم اعطيت مثل هذا؟ قال: لا، قال: فلا اشهد على جور ".حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ ، حَدَّثَنِي أَبِي ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل ، عَنْ الشَّعْبِيِّ ، عَنْ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " أَلَكَ بَنُونَ سِوَاهُ؟، قَالَ: نَعَمْ، قَالَ: فَكُلَّهُمْ أَعْطَيْتَ مِثْلَ هَذَا؟ قَالَ: لَا، قَالَ: فَلَا أَشْهَدُ عَلَى جَوْرٍ ".
‏‏‏‏ سیدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا اور بھی تیرے بیٹے ہیں؟ سیدنا بشیر رضی اللہ عنہ نے کہا: ہاں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اور بیٹوں کو بھی تو نے ایسا ایسا ہی دیا ہے۔ سیدنا بشیر رضی اللہ عنہ نے کہا: نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو پھر میں گواہ نہیں ہوتا ظلم پر۔
حدیث نمبر: 4184
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا إسحاق بن إبراهيم ، اخبرنا جرير ، عن عاصم الاحول ، عن الشعبي ، عن النعمان بن بشير : ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " لابيه لا تشهدني على جور ".حَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ عَاصِمٍ الْأَحْوَلِ ، عَنْ الشَّعْبِيِّ ، عَنْ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ : أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لِأَبِيهِ لَا تُشْهِدْنِي عَلَى جَوْرٍ ".
‏‏‏‏ سیدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ان کے باپ سے مت گواہ کر مجھ کو ظلم پر۔
حدیث نمبر: 4185
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن المثنى ، حدثنا عبد الوهاب ، وعبد الاعلى . ح وحدثنا إسحاق بن إبراهيم ، ويعقوب الدورقي جميعا، عن ابن علية واللفظ ليعقوب، قال: حدثنا إسماعيل بن إبراهيم، عن داود بن ابي هند ، عن الشعبي ، عن النعمان بن بشير ، قال: انطلق بي ابي يحملني إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال: " يا رسول الله، اشهد اني قد نحلت النعمان كذا وكذا من مالي، فقال: اكل بنيك قد نحلت مثل ما نحلت النعمان؟ قال: لا، قال: فاشهد على هذا غيري، ثم قال: ايسرك ان يكونوا إليك في البر سواء؟ قال: بلى، قال: فلا إذا ".حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ ، وَعَبْدُ الْأَعْلَى . ح وحَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، وَيَعْقُوبُ الدَّوْرَقِيُّ جميعا، عَنْ ابْنِ عُلَيَّةَ وَاللَّفْظُ لِيَعْقُوبَ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل بْنُ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ دَاوُدَ بْنِ أَبِي هِنْدٍ ، عَنْ الشَّعْبِيِّ ، عَنْ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ ، قَالَ: انْطَلَقَ بِي أَبِي يَحْمِلُنِي إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: " يَا رَسُولَ اللَّهِ، اشْهَدْ أَنِّي قَدْ نَحَلْتُ النُّعْمَانَ كَذَا وَكَذَا مِنْ مَالِي، فَقَالَ: أَكُلَّ بَنِيكَ قَدْ نَحَلْتَ مِثْلَ مَا نَحَلْتَ النُّعْمَانَ؟ قَالَ: لَا، قَالَ: فَأَشْهِدْ عَلَى هَذَا غَيْرِي، ثُمَّ قَالَ: أَيَسُرُّكَ أَنْ يَكُونُوا إِلَيْكَ فِي الْبِرِّ سَوَاءً؟ قَالَ: بَلَى، قَالَ: فَلَا إِذًا ".
‏‏‏‏ سیدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، میرے باپ مجھ کو اٹھا کر لے گئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اور کہا کہ یا رسول اللہ! آپ گواہ رہیے کہ میں نے نعمان کو فلاں فلاں چیز اپنے مال میں سے ہبہ کی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا سب بیٹوں کو تو نے ایسا ہی دیا ہے۔ جیسے نعمان کو دیا ہے۔ میرے باپ نے کہا: نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو پھر مجھ کو گواہ نہ کر اور کسی کو کر لے۔ بعد اس کے فرمایا: کیا تو خوش ہے اس سے کہ سب برابر ہوں تیرے ساتھ نیکی کرنے میں۔ میرا باپ بولا: ہاں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو پھر ایسا مت کر۔ (یعنی ایک کو دے، ایک کو نہ دے)۔
حدیث نمبر: 4186
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا احمد بن عثمان النوفلي ، حدثنا ازهر ، حدثنا ابن عون ، عن الشعبي ، عن النعمان بن بشير ، قال: نحلني ابي نحلا ثم اتى بي إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم ليشهده، فقال: " اكل ولدك اعطيته هذا؟، قال: لا، قال: اليس تريد منهم البر مثل ما تريد من ذا؟ قال: بلى، قال: فإني لا اشهد، قال ابن عون: فحدثت به محمدا، فقال: إنما تحدثنا، انه قال: قاربوا بين اولادكم ".حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُثْمَانَ النَّوْفَلِيُّ ، حَدَّثَنَا أَزْهَرُ ، حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ ، عَنْ الشَّعْبِيِّ ، عَنْ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ ، قَالَ: نَحَلَنِي أَبِي نُحْلًا ثُمَّ أَتَى بِي إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِيُشْهِدَهُ، فَقَالَ: " أَكُلَّ وَلَدِكَ أَعْطَيْتَهُ هَذَا؟، قَالَ: لَا، قَالَ: أَلَيْسَ تُرِيدُ مِنْهُمُ الْبِرَّ مِثْلَ مَا تُرِيدُ مِنْ ذَا؟ قَالَ: بَلَى، قَالَ: فَإِنِّي لَا أَشْهَدُ، قَالَ ابْنُ عَوْنٍ: فَحَدَّثْتُ بِهِ مُحَمَّدًا، فَقَالَ: إِنَّمَا تَحَدَّثْنَا، أَنَّهُ قَالَ: قَارِبُوا بَيْنَ أَوْلَادِكُمْ ".
‏‏‏‏ سیدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، میرے باپ نے مجھ کو ہبہ کیا پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لے کر گیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو گواہ بنانے کے لیے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: کیا تم نے اپنے سب لڑکوں کو ایسا ہی دیا ہے۔؟ میرا باپ بولا: نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تو نہیں چاہتا کہ تیرے سب لڑکے نیک ہوں جیسے اس لڑکے کو چاہتا ہے؟ اس نے کہا: کیوں نہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: برابر کرو اپنی اولاد کو دینے میں۔
حدیث نمبر: 4187
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا احمد بن عبد الله بن يونس ، حدثنا زهير ، حدثنا ابو الزبير ، عن جابر ، قال: قالت امراة بشير: " انحل ابني غلامك واشهد لي رسول الله صلى الله عليه وسلم، فاتى رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال: إن ابنة فلان سالتني ان انحل ابنها غلامي، وقالت اشهد لي رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال: اله إخوة؟ قال: نعم، قال: افكلهم اعطيت مثل ما اعطيته؟، قال: لا، قال: فليس يصلح هذا وإني لا اشهد إلا على حق ".حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يُونُسَ ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ ، حَدَّثَنَا أَبُو الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ: قَالَتِ امْرَأَةُ بَشِيرٍ: " انْحَلِ ابْنِي غُلَامَكَ وَأَشْهِدْ لِي رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: إِنَّ ابْنَةَ فُلَانٍ سَأَلَتْنِي أَنْ أَنْحَلَ ابْنَهَا غُلَامِي، وَقَالَتْ أَشْهِدْ لِي رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: أَلَهُ إِخْوَةٌ؟ قَالَ: نَعَمْ، قَالَ: أَفَكُلَّهُمْ أَعْطَيْتَ مِثْلَ مَا أَعْطَيْتَهُ؟، قَالَ: لَا، قَالَ: فَلَيْسَ يَصْلُحُ هَذَا وَإِنِّي لَا أَشْهَدُ إِلَّا عَلَى حَقٍّ ".
‏‏‏‏ سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، سیدنا بشیر رضی اللہ عنہ کی عورت نے اپنے خاوند سے کہا: یہ غلام میرے بیٹے کو ہبہ کر دے اور گواہ کر دے اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو، وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور عرض کی کہ فلاں کی بیٹی نے مجھ سے یہ کہا ہے کہ میں اس کے بیٹے کو اپنا غلام ہبہ کروں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو گواہ کر دوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس کے اور بھی بھائی ہیں؟ اس نے کہا: ہاں ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو نے ان سب کو یہی دیا ہے جو اس کو دیا؟ وہ بولا نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پھر تو یہ درست نہیں اور میں تو گواہ نہیں بنوں گا مگر حق پر۔

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.