الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْبِرِّ وَالصِّلَةِ وَالْآدَابِ حسن سلوک، صلہ رحمی اور ادب 8. باب تَحْرِيمِ الْهَجْرِ فَوْقَ ثَلاَثٍ بِلاَ عُذْرٍ شَرْعِيٍّ: باب: بغیر عذر شرعی کے تین دن سے زیادہ کسی مسلمان سے خفا رہنا حرام ہے۔
سیدنا ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کسی مسلمان کو درست نہیں اپنے بھائی مسلمان کا چھوڑ دینا تین راتوں سے زیادہ اس طرح پر کہ دونوں ملیں یہ ادھرمنہ پھیر لے وہ ادھرمنہ پھیر لے۔ اور بہتر ان دونوں میں وہ ہے جو پہلے سلام کرے۔“
زہری نے مالک کی اسناد کے تحت اسی کی مانند حدیث بیان کی ہے۔ مگر یہ قول کہ «فَيُعْرِضُ هَذَا، وَيُعْرِضُ هَذَا» پچھلے تمام راوی بیان کرتے ہیں کہ مالک کی روایت کے علاوہ ان کی روایات میں «فَيَصُدُّ هَذَا وَيَصُدُّ هَذَا» کے الفاظ ہیں۔
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نہیں حلال ہے اپنے مؤمن بھائی کو چھوڑ دینا تین دن سے زیادہ۔“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تین دن کے بعد چھوڑنا نہیں ہے۔“
|