الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
كِتَاب الْبِرِّ وَالصِّلَةِ وَالْآدَابِ
حسن سلوک، صلہ رحمی اور ادب
The Book of Virtue, Enjoining Good Manners, and Joining of the Ties of Kinship
31. باب خُلِقَ الإِنْسَانُ خَلْقًا لاَ يَتَمَالَكُ:
باب: انسان اس طرح پیدا ہوا کہ اختیار نہیں رکھ سکتا۔
Chapter: 'Man Is Created In Such A Way That He Is Not Steadfast'
حدیث نمبر: 6649
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا يونس بن محمد ، عن حماد بن سلمة ، عن ثابت ، عن انس ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " لما صور الله آدم في الجنة تركه ما شاء الله ان يتركه، فجعل إبليس يطيف به ينظر ما هو، فلما رآه اجوف عرف انه خلق خلقا لا يتمالك ".حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَ ، عَنْ ثَابِتٍ ، عَنْ أَنَسٍ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لَمَّا صَوَّرَ اللَّهُ آدَمَ فِي الْجَنَّةِ تَرَكَهُ مَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ يَتْرُكَهُ، فَجَعَلَ إِبْلِيسُ يُطِيفُ بِهِ يَنْظُرُ مَا هُوَ، فَلَمَّا رَآهُ أَجْوَفَ عَرَفَ أَنَّهُ خُلِقَ خَلْقًا لَا يَتَمَالَكُ ".
‏‏‏‏ سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب پتلا بنایا اللہ نے آدم کا بہشت میں تو اس کو پڑا رہنے دیا جتنی مدت اس کا پڑا رکھنا چاہا تو شیطان نے اس کے گرد گھومنا شروع کیا، پھر جب اس کو خالی پیٹ دیکھا تو پہچان لیا کہ یہ اس طرح پیدا کیا گیا ہے جو تھم نہ سکے گا۔ یعنی شہوت اور غضب میں اپنے تئیں سنبھال نہ سکے گا یا وسوسوں سے اپنے تئیں بچا نہ سکے گا۔ نووی رحمہ اللہ)۔
حدیث نمبر: 6650
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن نافع ، حدثنا بهز ، حدثنا حماد ، بهذا الإسناد نحوه.حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ نَافِعٍ ، حَدَّثَنَا بَهْزٌ ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ.
‏‏‏‏ ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.