سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
كِتَاب الطَّهَارَةِ
کتاب: طہارت کے مسائل
Purification (Kitab Al-Taharah)
93. باب فِي الْجُنُبِ يُصَافِحُ
باب: جنبی مصافحہ کرے اس کے حکم کا بیان۔
Chapter: The Sexually Impure Person Shaking Hands.
حدیث نمبر: 230
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا مسدد، حدثنا يحيى، عن مسعر، عن واصل، عن ابي وائل، عن حذيفة، ان النبي صلى الله عليه وسلم لقيه فاهوى إليه، فقال: إني جنب، فقال:" إن المسلم لا ينجس".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ مِسْعَرٍ، عَنْ وَاصِلٍ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ حُذَيْفَةَ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَقِيَهُ فَأَهْوَى إِلَيْهِ، فَقَالَ: إِنِّي جُنُبٌ، فَقَالَ:" إِنَّ الْمُسْلِمَ لَا يَنْجُسُ".
حذیفہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ان سے ملے تو آپ (مصافحہ کے لیے) ہاتھ پھیلاتے ہوئے ان کی طرف بڑھے، حذیفہ نے کہا: میں جنبی ہوں، اس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مسلمان نجس نہیں ہوتا ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/الطہارة 29 (372)، سنن النسائی/الطھارة 172 (269)، سنن ابن ماجہ/الطھارة 80 (535)، (تحفة الأشراف: 3339)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/384، 402) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: یعنی جنابت نجاست حکمی ہے اس سے آدمی کا بدن یا پسینہ نجس نہیں ہوتا، اسی واسطے جنبی کے ساتھ ملنا بیٹھنا اور کھانا پینا درست ہے۔

Hudhaifah reported: The prophet ﷺ visited him and inclined towards him (for shaking hand). He said: I am sexually defiled. The prophet ﷺ replied: A muslim is not defiled.
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 230


قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 231
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا مسدد، حدثنا يحيى، وبشر، عن حميد، عن بكر، عن ابي رافع، عن ابي هريرة، قال:" لقيني رسول الله صلى الله عليه وسلم في طريق من طرق المدينة وانا جنب، فاختنست، فذهبت فاغتسلت ثم جئت، فقال: اين كنت يا ابا هريرة؟ قال: قلت: إني كنت جنبا، فكرهت ان اجالسك على غير طهارة. فقال: سبحان الله، إن المسلم لا ينجس"، وقال في حديث بشر: حدثنا حميد، حدثني بكر.
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، وَبِشْرٌ، عَنْ حُمَيْدٍ، عَنْ بَكْرٍ، عَنْ أَبِي رَافِعٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ:" لَقِيَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي طَرِيقٍ مِنْ طُرُقِ الْمَدِينَةِ وَأَنَا جُنُبٌ، فَاخْتَنَسْتُ، فَذَهَبْتُ فَاغْتَسَلْتُ ثُمَّ جِئْتُ، فَقَالَ: أَيْنَ كُنْتَ يَا أَبَا هُرَيْرَةَ؟ قَالَ: قُلْتُ: إِنِّي كُنْتُ جُنُبًا، فَكَرِهْتُ أَنْ أُجَالِسَكَ عَلَى غَيْرِ طَهَارَةٍ. فَقَالَ: سُبْحَانَ اللَّهِ، إِنَّ الْمُسْلِمَ لَا يَنْجُسُ"، وقَالَ فِي حَدِيثِ بِشْرٍ: حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ، حَدَّثَنِي بَكْرٌ.
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مدینہ کے ایک راستے میں مجھ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ملاقات ہو گئی، میں اس وقت جنبی تھا، اس لیے پیچھے ہٹ گیا اور (وہاں سے) چلا گیا، پھر غسل کر کے واپس آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: ابوہریرہ! تم کہاں (چلے گئے) تھے؟، میں نے عرض کیا: میں جنبی تھا، اس لیے ناپاکی کی حالت میں آپ کے پاس بیٹھنا مجھے نامناسب معلوم ہوا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سبحان اللہ! مسلمان نجس نہیں ہوتا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح البخاری/الغسل 23 (283)، صحیح مسلم/الحیض 29 (371)، سنن الترمذی/الطھارة 89 (121)، سنن النسائی/الطھارة 172 (270)، سنن ابن ماجہ/الطھارة 80 (534)، (تحفة الأشراف: 14648)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/235، 282، 471) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: یعنی جنابت نجاست حکمی ہے اس سے آدمی کا بدن یا پسینہ نجس نہیں ہوتا، اسی واسطے جنبی کے ساتھ ملنا بیٹھنا مساس و مصافحہ اور کھانا پینا جائز ہے۔ مسلمان کا ناپاک ہونا ایک حکمی اور عارضی کیفیت ہوتی ہے اس کے بالمقابل مشرک معنوی طور پر نجس ہوتا ہے۔ غسل جنابت مؤخر کیا جا سکتا ہے، مگر افضل و اولیٰ یہ ہے کہ اس دوران میں وضو کر لے۔ جیسے کہ گزشتہ باب میں بیان ہوا۔ «سبحان اللہ» کا کلمہ بطور تعجب بھی استعمال ہوتا ہے۔

Abu Hudhaifah reported: The Messenger of Allah ﷺ met me on one of the streets of Madina while I was sexually defiled. I retreated and went away. I then took a bath and came to him. He asked: Where were you, O Abu Hurairah? I replied: As I was sexually defiled, I disliked to sit in your company without purification. He exclaimed: Glory be to Allah! A Muslim is not defiled. He (Abu Dawud) said: The version of this tradition reported by Bishr has the chain: Humaid reported from Bakr.
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 231


قال الشيخ الألباني: صحيح

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.