الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كتاب الأشربة کتاب: مشروبات کے متعلق احکام و مسائل 19. بَابُ: اخْتِنَاثِ الأَسْقِيَةِ باب: مشک کا منہ باہر نکال کر پانی پینے کا بیان۔
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مشک کے منہ باہر نکال کر ان سے پانی پینے سے منع فرمایا ہے۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الأشربة 23 (5625، 5626)، صحیح مسلم/الأشربة 13 (2023)، سنن ابی داود/الأشربة 15 (3720)، سنن الترمذی/الأشربة 17 (1890)، (تحفة الأشراف: 4138)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/6، 67، 69، 93)، سنن الدارمی/الأشربة 19 (2195) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مشک کے منہ باہر کر کے پانی پینے سے منع فرمایا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اس ممانعت کے بعد ایک شخص نے رات کو اٹھ کر مشک کے منہ سے پانی پینا چاہا، تو اس میں سے ایک سانپ نکلا۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 6099، ومصباح الزجاجة: 1184) (ضعیف)» (سند میں زمعہ بن صالح ضعیف راوی ہیں، لیکن مرفوع حدیث صحیح ہے، کما تقدم، نیز ملاحظہ ہو: سلسلة الاحادیث الصحیحة، للالبانی: 1126)
قال الشيخ الألباني: ضعيف
|