الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند اسحاق بن راهويه کل احادیث 981 :حدیث نمبر
مسند اسحاق بن راهويه
اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل
53. طوافِ قدوم کے پہلے تین چکروں میں رمل کرنا
حدیث نمبر: 389
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا عبدالرزاق، نا معمر، عن ابن خثیم، عن ابی الطفیل، عن ابن عباس قال: لما قدم رسول اللٰه صلی اللٰه علیه وسلم عمرة الحدیبیة قال: انهم سیرونکم غدا فلیروا بکم جلدا، قال: فسعی رسول اللٰه صلی اللٰه علیه وسلم، وسعوا معه حتی بلغوا الرکن الیمانی، ثم مشوا حتی بلغوا الحجر الاسود، ثم سعوا حتی بلغوا الرکن الیمانی۔ ففعل ذٰلك ثـلاث مرات، ثم مشٰی اربعا.اَخْبَرَنَا عَبْدُالرَّزَّاقِ، نَا مَعْمَرٌ، عَنِ ابْنِ خُثَیْمٍ، عَنْ اَبِی الطُّفَیْلِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: لَمَّا قَدِمَ رَسُوْلُ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ عُمْرَةَ الْحُدَیْبِیَّةِ قَالَ: اِنَّهُمْ سَیَرَوْنَکُمْ غَدًا فَلْیَرَوْا بِکُمْ جِلْدًا، قَالَ: فَسَعَی رَسُوْلُ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ، وَسَعَوْا مَعَهٗ حَتَّی بَلَغُوْا الرُّکْنَ الْیَمَانِّیْ، ثُمَّ مَشَوْا حَتَّی بَلَغُوْا الْحَجَرَ الْاَسْوَدَ، ثُمَّ سَعَوْا حَتَّی بَلَغُوْا الرُّکْنَ الْیَمَانِّی۔ فَفَعَلَ ذٰلِكَ ثَـلَاثَ مَرَّاتٍ، ثُمَّ مَشٰی اَرْبَعًا.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا: جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عمرہ حدیبیہ کے لیے تشریف لائے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ (مشرک) کل تمہیں دیکھیں گے، تو وہ تم میں قوت و سختی دیکھیں۔ راوی نے بیان کیا، پس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تیز چلے اور وہ بھی آپ کے ساتھ تیز تیز چلے حتیٰ کہ وہ رکن یمانی تک پہنچے، پھر عام چال چلے حتیٰ کہ حجر اسود تک پہنچ گئے، پھر تیز چلے حتیٰ کہ رکن یمانی تک پہنچے، آپ نے تین بار (تین چکروں میں) اس طرح کیا اور پھر چار چکر عام چال چل کر لگائے۔

تخریج الحدیث: «سنن ابوداود، كتاب المناسك، باب الرمل، رقم: 1889. سنن ابن ماجه، كتاب المناسك، باب الرمل حول البيت، رقم: 2953. قال الشيخ الالباني: صحيح. مسند احمد: 314/1.»
54. آبِ زمزم کی خصوصیت
حدیث نمبر: 390
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا وکیع، نا سفیان،عن العلاء بن ابی العباس،عن ابی الطفیل، عن ابن عباس قال: کنا نسمی زمزم شباعة، ونزعم انها نعم العون علی العیال.اَخْبَرَنَا وَکِیْعٌ، نَا سُفْیَانُ،عَنِ الْعَلَاءِ بْنِ اَبِی الْعَبَّاسِ،عَنْ اَبِی الطُّفَیْلِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: کُنَّا نُسَمِّی زَمْزَمَ شَبَاعَةَ، وَنَزْعَمُ اَنَّهَا نِعْمَ الْعَوْنِ عَلَی الْعَیَالِ.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا: ہم آب زم زم کو شباعہ (سیر کر دینے والا) کہا کرتے تھے، اور ہم کہتے تھے کہ وہ اہل و عیال پر بہترین مددگار ہے۔

تخریج الحدیث: «طبراني كبير: 271/10. صحيح ترغيب وترهيب، رقم: 1163. مصنف عبدالرزاق، رقم: 9120.»
55. سفید لباس کی افضلیت
حدیث نمبر: 391
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا عبداللٰه بن الزبیر، نا الحجاج، عن حسین بن عبداللٰه عن عکرمة، عن ابن عباس ان رسول اللٰه صلی اللٰه علیه وسلم رخص فی الثوب المصبوغ للمحرم، ما لم یکن بهٖ ردع ولا نفض.اَخْبَرَنَا عَبْدُاللّٰهِ بْنُ الزُّبَیْرِ، نَا الْحَجَّاجُ، عَنْ حُسَیْنِ بْنِ عَبْدِاللّٰهِ عَنْ عِکْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ رَخَّصَ فِی الثَّوْبِ الْمَصْبُوْغِ لِلْمُحْرِمِ، مَا لَمْ یَکُنْ بِهٖ رِدْعٌ وَلَا نَفْضٌ.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے احرام والے شخص کے لیے ایسا رنگ دار کپڑا پہننے کی اجازت دی ہے جس پر زعفران کا نشان ہو نہ اس کا رنگ اترا ہوا ہو۔

تخریج الحدیث: «مسند احمد: 362/1. قال شعيب الارناوط: حسن لغيره. مسند ابي يعلي، رقم: 2579»
56. سواری پر بیت اللہ کا طواف کرنا
حدیث نمبر: 392
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا جریر عن یزید بن ابی زیاد، عن عکرمة، عن ابن عباس قال: طاف رسول اللٰه صلی اللٰه علیه وسلم بالبیت علٰی بعیر، ومعه محجن یستلم الحجر، فلما طاف اسبوعا صلی رکعتین، ثم اتی السقایة فدعا بشراب، فقال العباس: یا رسول اللٰه الا نامر لك مما نصنع فی بیوتنا، فقال لا، بل تسقونی مما یشرب منه الناس، فاتی به فشرب.اَخْبَرَنَا جَرِیْرٌ عَنْ یَزِیْدَ بْنِ اَبِیْ زِیَادٍ، عَنْ عِکْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: طَافَ رَسُوْلُ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ بِالْبَیْتِ عَلٰی بَعِیْرٍ، وَمَعَهٗ مِحْجَنٌ یَسْتَلِمُ الْحَجَرَ، فَلَمَّا طَافَ اسْبُوْعًا صَلَّی رَکْعَتَیْنِ، ثُمَّ اَتَی السِّقَایَةَ فَدَعَا بِشَرَابٍ، فَقَالَ الْعَبَّاسُ: یَا رَسُوْلَ اللّٰهِ اَلَا نَأْمُرُ لَكَ مِمَّا نَصْنَعُ فِیْ بُیُوْتِنَا، فَقَالَ لَا، بَلْ تَسْقُوْنِیْ مِمَّا یَشْرَبُ مِنْهُ النَّاسُ، فَاُتِیَ بِهِ فَشَرَبَ.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اونٹ پر بیت اللہ کا طواف کیا، آپ کے پاس خم دار چھڑی تھی جس سے حجر اسود کا استلام کرتے تھے، جب آپ نے سات چکر لگا لیے تو دو رکعتیں پڑھیں، پھر آپ پانی پلانے کی جگہ تشریف لائے تو پانی طلب فرمایا، سیدنا عباس رضی اللہ عنہما نے عرض کیا: اللہ کے رسول! جس طرح ہم اپنے گھروں میں کرتے ہیں کیا آپ کے لیے بھی اسی چیز کا حکم نہ دیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہیں، بلکہ تم مجھے بھی وہیں سے پلاؤ جہاں سے دوسرے لوگ پی رہے ہیں، پس آپ کی خدمت میں پانی (آب زم زم) پیش کیا گیا تو آپ نے نوش فرمایا۔

تخریج الحدیث: «»
حدیث نمبر: 393
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا الثقفی، نا خالد الحذاء، عن عکرمة، عن ابن عباس ان رسول اللٰه صلی اللٰه علیه وسلم طاف بالبیت علٰی بعیر، فلما اتٰی علی الرکن اشار الیه.اَخْبَرَنَا الثَّقَفِیُّ، نَا خَالِدُ الْحَذَّاءِ، عَنْ عِکْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ طَافَ بِالْبَیْتِ عَلٰی بَعِیْرٍ، فَلَمَّا اَتٰی عَلَی الرُّکْنِ اَشَارَ اِلَیْهِ.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اونٹ پر بیت اللہ کا طواف کیا، پس جب آپ رکن کے پاس آئے تو اس کی طرف اشارہ فرمایا۔

تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب الحج، باب من اشار الي الركن اذاني عليه، رقم: 1612. سنن ترمذي، رقم: 865. سنن نسائي، رقم: 2955. مسند احمد: 264/1.»

Previous    6    7    8    9    10    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.