الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مختصر صحيح بخاري کل احادیث 2230 :حدیث نمبر
مختصر صحيح بخاري
خریدوفروخت کے بیان میں
ख़रीदने और बेचने के बारे में
21. پچھنے لگانے والے کے پیشے کا بیان۔
“ पिछने लगाने वाले के पेशे के बारे में ”
حدیث نمبر: 1004
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ابوطیبہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو پچھنے لگائے تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو ایک صاع کھجوریں دلوا دیں اور اس کے مالک کو حکم دیا تھا کہ ان کے خراج میں تخفیف کر دیں۔
حدیث نمبر: 1005
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (ایک مرتبہ) پچھنے لگوائے اور جس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو پچھنے لگائے تھے اس کو اجرت دی اور اگر یہ اجرت حرام ہوتی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اسے ہرگز نہ دیتے۔
22. ان کپڑوں کی تجارت جن کا پہننا مرد اور عورت کے لیے ناجائز ہے۔
“ उन कपड़ों का व्यापार जिन्हें पुरुषों और महिलाओं को पहनना मना है ”
حدیث نمبر: 1006
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انھوں نے ایک مسند خریدی جس میں تصویریں تھیں پھر جب اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دیکھا تو دروازے پر کھڑے ہو گئے گھر کے اندر نہ گئے (تو عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں) جب میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرہ مبارک میں ناراضگی (کی کیفیت) دیکھی تو میں نے کہا یا رسول اللہ! میں اللہ اور اس کے رسول کے سامنے توبہ کرتی ہوں، میں نے کیا گناہ کیا؟ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ مسند کیسی ہے؟ میں نے عرض کی کہ یہ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے خریدی ہے تاکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس پر بیٹھیں اور اس پر تکیہ لگائیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ان تصویروں کے بنانے والوں پر قیامت کے روز عذاب کیا جائے گا اور ان سے کہا جائے گا کہ جو صورتیں تم نے بنائی ہیں ان کو زندہ کرو۔ مزید آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس گھر میں تصویریں ہوتی ہیں وہاں فرشتے نہیں جاتے۔
23. اگر کوئی شخص کوئی چیز خرید کر فروخت کرنے والے سے جدا ہونے سے پہلے ہی کسی اور کو بطور تحفہ دیدے۔
“ यदि कोई व्यक्ति विक्रेता से अलग होने से पहले कुछ ख़रीदता है और किसी और को उपहार के रूप में देता है ”
حدیث نمبر: 1007
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ ہم کسی سفر میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ تھے اور میں سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کے ایک تند مزاج اونٹ پر سوار تھا، وہ اونٹ میرے قابو میں نہ آتا تھا اور سب لوگوں سے آگے بڑھ جاتا تھا تو سیدنا عمر رضی اللہ عنہ اسے ڈانٹتے تھے اور پیچھے کر دیتے تھے، پھر وہ آگے بڑھ جاتا تھا اور سیدنا عمر رضی اللہ عنہ پھر اسے ڈانٹ کر پیچھے کر دیتے تھے تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سے فرمایا: تم یہ اونٹ میرے ہاتھ فروخت کر دو۔ تو انھوں نے عرض کی کہ یا رسول اللہ! وہ آپ ہی کا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (یہ نہیں) تم اسے میرے ہاتھ فروخت کر دو۔ چنانچہ انھوں نے وہ اونٹ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فروخت کر دیا۔ پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے عبداللہ! وہ اونٹ تمہارا ہی ہے، تم اس کے ساتھ جو چاہو سو کرو۔ (یعنی ان کو بطور تحفہ دے دیا)۔
24. مکروفریب کا خریدوفروخت میں مکروہ ہونا۔
“ ख़रीदने और बेचने में धोकाधड़ी और गड़बड़ी ”
حدیث نمبر: 1008
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ایک شخص نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کی کہ مجھے خریدوفروخت میں اکثر نقصان رہتا ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم خریدوفروخت کیا کرو تو کہہ دیا کرو کہ (یعنی خریدوفروخت میں) دھوکا یا نقصان نہیں دینا چاہیے۔
25. بازاروں کی نسبت کیا کہا گیا ہے؟
“ बाज़ारों के बारे में क्या कहा गया है ”
حدیث نمبر: 1009
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم دن کے وقت نکلے نہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم مجھ سے باتیں کر رہے تھے اور نہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے باتیں کر رہا تھا، یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بنی قینقاع کے بازار میں تشریف لے گئے۔ پھر سیدہ فاطمۃالزہراء رضی اللہ عنہا کے مکان کے صحن میں تشریف فرما ہو گئے اور فرمایا: بچہ کہاں ہے، بچہ کہاں ہے؟ مگر سیدہ فاطمۃالزہراء رضی اللہ عنہا نے سیدنا حسن رضی اللہ عنہ کو تھوڑی دیر روکے رکھا۔ میں نے سمجھا کہ وہ انھیں کچھ پہنا رہی ہیں یا غسل کروا رہی ہیں۔ اس کے بعد وہ دوڑتے ہوئے آئے تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں لپٹا لیا اور بوسہ دیا اور دعا فرمائی: اے اللہ! تو اس سے محبت فرما اور جو اس سے محبت کرے اس سے بھی محبت فرما۔
حدیث نمبر: 1010
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایک لشکر کعبہ پر چڑھائی کے ارادہ سے آئے گا پھر جب وہ مقام بیداء میں پہنچے گا تو سب لوگ زمین پر دھنس جائیں گے۔ (ام المؤمنین) کہتی ہیں کہ میں نے عرض کی، یا رسول اللہ! سب لوگ کیونکر دھنس جائیں گے حالانکہ ان میں ان کے بازار بھی ہوں گے اور بعض لوگ ایسے ہوں گے جو ان میں سے نہ ہوں گے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سب لوگ دھنس جائیں گے مگر ان کا حشر ان کی نیت کے موافق ہو گا۔
حدیث نمبر: 1011
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم (ایک دن) بازار میں تھے کہ اتنے میں ایک شخص نے کہا اے ابوالقاسم! نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اس کی طرف دیکھنے لگے، اس نے عرض کی کہ میں نے فلاں شخص کو پکارا ہے (نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو آواز نہیں دی) تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میرا نام رکھ لو مگر میری کنیت نہ رکھو۔
حدیث نمبر: 1012
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں لوگ اہل قافلہ سے غلہ خرید لیتے تھے پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ایک آدمی کو ان کے پاس روانہ کرتے جو ان کو اسی جگہ وہ غلہ فروخت کرنے سے منع کرتا جب تک اس کو جہاں اناج بکتا ہے (یعنی منڈی میں) اٹھا نہ لائیں۔ اور ابن عمر رضی اللہ عنہما نے یہ بھی کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بات سے منع فرمایا تھا کہ اناج یا غلہ جس وقت خریدا جائے اسی وقت فروخت کر دیا جائے، اس پر قبضہ (اور جگہ تبدیل) کیے بغیر۔
26. بازار میں شور کرنے کی کراہت ثابت ہے۔
“ बाज़ार में शोर मचाने से नफ़रत साबित है ”
حدیث نمبر: 1013
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اس صفت کے بارے میں پوچھا گیا جو تورات میں مذکور ہے تو انہوں نے کہا، اچھا! اللہ کی قسم جو ان کی تعریف قرآن میں ہے اسی قسم کی بعض تعریفیں تورات میں بھی ہیں (تورات میں اس قسم کا مضمون ہے): اے نبی! ہم نے تجھ کو دین حق کا گواہ اور مومنوں کو بشارت دینے والا اور کافروں کو ڈرانے والا اور امیوں کا نگہبان بنا کر بھیجا ہے تو میرا بندہ اور میرا رسول ہے، میں نے تیرا نام متوکل رکھا ہے رکھا ہے۔ نہ تو وہ بدخلق ہے اور نہ بازاروں میں شور کرنے والا اور نہ وہ برائی کے بدلہ میں برائی کرتا ہے بلکہ درگزر اور مہربانی کرتا ہے۔ اللہ اسے ہرگز موت نہ دے گا یہاں تک کہ اس کے ذریعہ سے ایک کج مذہب کو سیدھا کر دے اس طرح کو وہ (یقین کے ساتھ) لا الہٰ الا اللہ کہنے لگیں اور اس (ذات) کے ذریعہ سے اندھی آنکھیں، بہرے کان اور غافل دل کھول دے۔

Previous    1    2    3    4    5    6    7    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.