الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سلسله احاديث صحيحه کل احادیث 4035 :ترقیم البانی
سلسله احاديث صحيحه کل احادیث 4103 :حدیث نمبر
سلسله احاديث صحيحه
قربانی، ذبیحوں، کھانے پینے، عقیقے اور جانوروں سے نرمی کرنے کا بیان
क़ुरबानी, ज़ब्हा करना, खानापीना, अक़ीक़ा और जानवरों के साथ नरमी करना
حدیث نمبر: 1818
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
-" نهى عن مطعمين: عن الجلوس على مائدة يشرب عليها الخمر وان ياكل الرجل وهو منبطح على بطنه".-" نهى عن مطعمين: عن الجلوس على مائدة يشرب عليها الخمر وأن يأكل الرجل وهو منبطح على بطنه".
سیدنا عبداللّٰہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو کھانوں سے منع فرمایا: (۱) اس دسترخوان پر بیٹھنے سے جس پر شراب پلائی جا رہی ہو اور (۲) پیٹ کے بل گر کر کھانے سے۔
حدیث نمبر: 1819
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
-" كان إذا اكل الطعام اكل مما يليه".-" كان إذا أكل الطعام أكل مما يليه".
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں: آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب کھانا تناول فرماتے تو اپنے سامنے سے کھاتے تھے۔
حدیث نمبر: 1820
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
-" كان إذا شرب تنفس ثلاثا، وقال: هو اهنا وامرا وابرا".-" كان إذا شرب تنفس ثلاثا، وقال: هو أهنأ وأمرأ وأبرأ".
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پانی پیتے تو (پانی کے دوران) تین سانس لیتے اور فرماتے تھے: یہ انداز زیادہ مزیدار، خوشگوار اور صحت یاب ہے۔
حدیث نمبر: 1821
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
-" كان يشرب في ثلاثة انفاس، إذا ادنى الإناء إلى فمه سمى الله تعالى وإذا اخره حمد الله تعالى، يفعل ذلك ثلاث مرات".-" كان يشرب في ثلاثة أنفاس، إذا أدنى الإناء إلى فمه سمى الله تعالى وإذا أخره حمد الله تعالى، يفعل ذلك ثلاث مرات".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تین سانس لے کر (مشروب) پیتے تھے۔ جب برتن اپنے منہ کے قریب کرتے تو اللہ کا نام لیتے اور جب (برتن کو منہ سے) دور کرتے تو اللہ تعالیٰ کی تعریف کرتے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایسے تین دفعہ کرتے تھے۔
حدیث نمبر: 1822
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
-" كلوا بسم الله من حواليها واعفوا راسها، فإن البركة تاتيها من فوقها".-" كلوا بسم الله من حواليها واعفوا رأسها، فإن البركة تأتيها من فوقها".
سیدنا واثلہ بن اسقع لیثی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ثرید کھانے کی چوٹی پر ہاتھ رکھا اور فرمایا: بسم اللہ پڑھ کر (برتن کے)کناروں سے کھاؤ اور (برتن کی) چوٹی (وسط) سے نہ کھاؤ، کیونکہ برتن میں برکت اوپر سے نازل ہوتی ہے۔
حدیث نمبر: 1823
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
-" لياكل احدكم بيمينه وليشرب بيمينه ولياخذ بيمينه وليعط بيمينه، فإن الشيطان ياكل بشماله ويشرب بشماله ويعطي بشماله وياخذ بشماله".-" ليأكل أحدكم بيمينه وليشرب بيمينه وليأخذ بيمينه وليعط بيمينه، فإن الشيطان يأكل بشماله ويشرب بشماله ويعطي بشماله ويأخذ بشماله".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہر کوئی دائیں ہاتھ سے کھائے، دائیں سے پئے، دائیں ہاتھ سے لے اور دائیں ہاتھ سے ہی دے، کیونکہ شیطان بائیں ہاتھ سے کھاتا ہے، بائیں سے پیتا ہے، بائیں ہاتھ سے دیتا ہے اور بائیں ہاتھ سے لیتا ہے۔
حدیث نمبر: 1824
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
-" كلوا من جوانبها، ودعوا ذروتها يبارك لكم فيها، ثم قال: خذوا فكلوا، فوالذي نفس محمد بيده ليفتحن عليكم ارض فارس والروم، حتى يكثر الطعام فلا يذكر اسم الله عليه".-" كلوا من جوانبها، ودعوا ذروتها يبارك لكم فيها، ثم قال: خذوا فكلوا، فوالذي نفس محمد بيده ليفتحن عليكم أرض فارس والروم، حتى يكثر الطعام فلا يذكر اسم الله عليه".
سیدنا عبداللہ بن بسر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: ایک بکری نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو بطور ہدیہ دی گی اور اس دن کھانے کی مقدار کم تھی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے گھر والوں سے فرمایا: یہ بکری پکاؤ، اس آٹے کا جائزہ لو، اس کی روٹیاں بناؤ، پھر ان کو پکا کر ثرید بنا دو۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک غراء نامی (کوئی ٹب نما) بڑا پیالہ تھا، چار آدمی اس کو اٹھا سکتے تھے، جب صبح ہوئی اور صحابہ نے چاشت کی نماز ادا کی تو وہی پیالہ لایا گیا۔ لوگ (کھانے کے لیے) جمع ہو گئے، جب کھانے والے زیادہ ہو گئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم گھٹنوں کے بل بیٹھ گئے، ایک بدو نے کہا: یہ بیٹھنے کی کون سی کیفیت ہے؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیشک اللہ تعالی نے مجھے (سادہ مزاج) معزز بندہ بنایا ہے نہ کہ جبار اور سرکش۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پیالے کے کناروں سے کھاؤ، نہ کہ چوٹی (یعنی وسط) سے، اس طرح سے تمہارے لیے برکت ہو گی۔ پھر فرمایا: لیجیئو اور کھاؤ، اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی جان ہے، تمہارے لیے فارس اور روم کی سرزمین ضرور فتح ہو گی اور ماکولات کی اتنی زیادتی ہو جائے گی کہ اللہ تعالی کے نام کا ذکر نہیں ہو گا۔
حدیث نمبر: 1824M
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
-" من اكل مع قوم تمرا، فاراد ان يقرن فليستاذنهم".-" من أكل مع قوم تمرا، فأراد أن يقرن فليستأذنهم".
سیدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جوآدمی دوسرے لوگوں کے ساتھ کجھوریں کھا رہا ہو اس کا ارادہ ہو کہ وہ دو دو تین تین اکھٹی کھائے تو ان سے اجازت لے لے۔
حدیث نمبر: 1825
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
-" نهى عن الشرب من ثلمة القدح، وان ينفخ في الشراب".-" نهى عن الشرب من ثلمة القدح، وأن ينفخ في الشراب".
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ٹوٹے ہوئے پیالے میں پینے سے اور برتن میں سانس لینے سے منع فرمایا۔
حدیث نمبر: 1826
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
-" نهى عن النفخ في الشراب، فقال له رجل: يا رسول الله إني لا اروى من نفسي واحد، فقال له رسول الله صلى الله عليه وسلم: فابن القدح عن فيك، ثم تنفس قال: فإني ارى القذاة فيه، قال: فاهرقها".-" نهى عن النفخ في الشراب، فقال له رجل: يا رسول الله إني لا أروى من نفسي واحد، فقال له رسول الله صلى الله عليه وسلم: فأبن القدح عن فيك، ثم تنفس قال: فإني أرى القذاة فيه، قال: فأهرقها".
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پینے (کے برتن) میں یا (پینے کے دوران) سانس لینے سے منع فرما۔ ایک آدمی نے کہا: اے اللہ کے رسول! میں تو ایک سانس کے دوران پیے جانے والے پانی سے سیراب نہیں ہوتا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے فرمایا: تو پھر پیالے کو منہ سے دور کر کے سانس لے لیا کرو (اور پھر پی لیا کرو)۔ اس نے کہا: اگر مجھے اس میں کوئی تنکا نظر آ جائے تو؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو پھر اسے بہا دیا کرو۔

Previous    1    2    3    4    5    6    7    8    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.