الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سلسله احاديث صحيحه کل احادیث 4035 :ترقیم البانی
سلسله احاديث صحيحه کل احادیث 4103 :حدیث نمبر
سلسله احاديث صحيحه
قربانی، ذبیحوں، کھانے پینے، عقیقے اور جانوروں سے نرمی کرنے کا بیان
क़ुरबानी, ज़ब्हा करना, खानापीना, अक़ीक़ा और जानवरों के साथ नरमी करना
1234. مشروب میں گرنے والی مکھی کو نکالنے کا طریقہ اور وجہ
“ शर्बत में गिरने वाली मक्खी को निकालने का ढंग और क्यों ? ”
حدیث نمبر: 1847
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
-" إن احد جناحي الذباب سم والآخر شفاء، فإذا وقع في الطعام فامقلوه، فإنه يقدم السم ويؤخر الشفاء".-" إن أحد جناحي الذباب سم والآخر شفاء، فإذا وقع في الطعام فامقلوه، فإنه يقدم السم ويؤخر الشفاء".
سعید بن خالد کہتے ہیں: میں ابوسلمہ کے پاس گیا، اس نے مکھن اور کھجور اور آٹے وغیرہ کی بنائی ہوئی کوئی چیز پیش کی۔ اتنے میں ایک مکھی کھانے میں گر پڑی، ابوسلمہ نے اپنی انگلی کے ساتھ اسے (کھانے میں) ڈبویا۔ میں نے کہا: ماموں جان! یہ کیا کر رہے ہیں؟ انہوں نے کہا: سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بے شک مکھی کے ایک پر میں زہر ہے اور دوسرے میں شفا۔ اگر یہ کھانے میں گر جائے تو اس کو مکمل ڈبو دیا کرو، کیونکہ یہ (گرتے وقت) زہر والے پر کو مقدم کرتی ہے اور شفا والے پر کو مؤخر۔
1235. کھانا کھانے کے بعد ہاتھ دھونا اور اس کی وجہ
“ खाने के बाद हाथ धोना और क्यों ? ”
حدیث نمبر: 1848
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
-" من بات وفي يده غمر (¬1)، فاصابه شيء فلا يلومن إلا نفسه". هو من حديث ابن عباس رضي الله عنهما، وله عنه طريقان: ¬ (¬1) في" القاموس":" بالتحريك: زنخ اللحم". اهـ.-" من بات وفي يده غمر (¬1)، فأصابه شيء فلا يلومن إلا نفسه". هو من حديث ابن عباس رضي الله عنهما، وله عنه طريقان: ¬ (¬1) في" القاموس":" بالتحريك: زنخ اللحم". اهـ.
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس آدمی نے اس حال میں رات گزاری کہ اس کے ہاتھ پر گوشت کی چکناہٹ لگی ہو اور پھر اس وجہ سے اسے کوئی (جانور) ڈس لے (یا اس کا ہاتھ نگل لے) تو وہ اپنے آپ کو ہی ملامت کرے۔
1236. چکناہٹ والی چیزوں کے بعد کلی کرنا
“ चिकनी चीज़ों के बाद कुल्ला करना ”
حدیث نمبر: 1849
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
-" إذا شربتم اللبن فمضمضوا، فإن له دسما".-" إذا شربتم اللبن فمضمضوا، فإن له دسما".
سیدنا ام سلمیٰ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے، وہ بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم دودھ پیو تو کلی کر لیا کرو، کیونکہ اس میں چکناہٹ ہوتی ہے۔
1237. غلاموں اور خادموں کے حقوق
“ ग़ुलामों और सेवकों के अधिकार ”
حدیث نمبر: 1850
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
-" إذا اصلح خادم احدكم له طعامه فكفاه حره وبرده، فليجلسه معه، فإن ابى فليناوله اكلة في يده".-" إذا أصلح خادم أحدكم له طعامه فكفاه حره وبرده، فليجلسه معه، فإن أبى فليناوله أكلة في يده".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب کسی کا خادم اس کے لیے کھانا تیار کرے، تو چونکہ اس نے اسے کھانے کی گرمی و سردی سے کفایت کیا ہے، اس لیے اس (آقا یا مالک) کو چاہیے کہ وہ اسے اپنے ساتھ بٹھا لے (تاکہ وہ بھی کھانا کھا لے) اور اگر وہ ایسا کرنے سے انکار کرتا ہو تو اسے کچھ کھانا تھما دے۔
حدیث نمبر: 1851
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
-" إذا جاء احدكم خادمه بطعامه فليجلسه فلياكل معه فإن ابى فليناوله منه".-" إذا جاء أحدكم خادمه بطعامه فليجلسه فليأكل معه فإن أبى فليناوله منه".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب کسی کا خادم اس کا کھانا لے کر آئے تو وہ اس کو بھی اپنے ساتھ بٹھا لے، تاکہ وہ بھی کھانا کھا سکے، اگر وہ ایسا کرنے سے انکار کرے تو اسے کھانا دے دیا کرے (تاکہ وہ علیحدہ ہو کر کھا لے)۔
حدیث نمبر: 1852
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
-" إذا جاء خادم احدكم بطعامه فليجلسه معه، فإن لم يجلسه معه فليناوله اكلة او اكلتين، فإنه ولي علاجه وحره".-" إذا جاء خادم أحدكم بطعامه فليجلسه معه، فإن لم يجلسه معه فليناوله أكلة أو أكلتين، فإنه ولي علاجه وحره".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب کسی کا خادم اس کے لیے کھانا لے کر آئے تو وہ اسے اپنے ساتھ بٹھا لے، اگر وہ اسے اپنے ساتھ نہیں بٹھانا چاہتا تو اسے ایک دو لقمے پکڑا دے، کیونکہ وہ کھانا تیار کرتا رہا اور گرمی برداشت کرتا ہے۔
حدیث نمبر: 1853
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
-" إذا جاء خادم احدكم بطعامه فليقعده معه او ليناوله منه، فإنه هو الذي ولي حره ودخانه".-" إذا جاء خادم أحدكم بطعامه فليقعده معه أو ليناوله منه، فإنه هو الذي ولي حره ودخانه".
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ کہتے ہیں: جب کسی کا خادم اس کے لیے کھانا لے کر آئے تو وہ اسے اپنے ساتھ بٹھا لے یا پھر اسے (کھانے کے لیے) کوئی چیز تھما دے، کیونکہ خادم ہی نے اس کی گرمی اور دھواں برداشت کیا ہے۔
1238. دعوت قبول کرنا
“ दावत स्वीकार करना चाहिए ”
حدیث نمبر: 1854
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
-" إذا دعا احدكم اخاه لطعام فليجب فإن شاء طعم وإن شاء ترك".-" إذا دعا أحدكم أخاه لطعام فليجب فإن شاء طعم وإن شاء ترك".
ابن جریج کہتے ہیں: مجھے ابوزبیر نے خبر دی کہ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: جب تم میں سے کوئی اپنے بھائی کو دعوت دے، تو وہ قبول کرے، پھر اگر چاہے تو کھا لے اور چاہے تو نہ کھائے۔
1239. اگر روزہ دار کو دعوت دی جائے تو وہ کیا کہے
“ यदि रोज़ेदार को दावत दी जाए तो वह क्या कहे ”
حدیث نمبر: 1855
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
-" إذا دعي احدكم إلى طعام فليجب، فإن كان مفطرا فلياكل، وإن كان صائما فليصل".-" إذا دعي أحدكم إلى طعام فليجب، فإن كان مفطرا فليأكل، وإن كان صائما فليصل".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب کسی کو کھانے کی دعوت دی جائے تو وہ قبول کرے، پھر اگر روزے کی حالت میں نہ ہو تو کھا لے اور اگر روزے کی حالت میں ہو تو (داعی کے لیے) دعا کر دے۔
حدیث نمبر: 1856
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
- عن انس بن مالك: ان رسول الله صلى الله عليه وسلم اتى ام حرام، فاتيناه بتمر وسمن فقال:" ردوا هذا في وعائه وهذا في سقائه فإني صائم".- عن أنس بن مالك: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم أتى أم حرام، فأتيناه بتمر وسمن فقال:" ردوا هذا في وعائه وهذا في سقائه فإني صائم".
جناب ثابت، سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سیدہ ام حرام رضی اللہ عنہا کے پاس آئے، ہم کھجور اور گھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لائے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ (کجھور) برتن میں اور یہ (گھی) مشکیزے میں واپس کر دو، کیونکہ میں روزے دار ہوں۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوئے اور ہمیں دو رکعت نفلی نماز پڑھائی، ام حرام اور ام سلیم کو ہمارے پیچھے اور مجھے اپنی دائیں جانب کھڑا کیا، جیسا کہ ثابت نے بیان کیا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں چٹائی پر نفلی نماز پڑھائی۔ جب نماز مکمل کی تو ام سلیم نے کہا: یہ آپ کا پیارا سا خادم انس ہے، اس کے حق میں اللہ تعالیٰ سے دعا فرما دیں۔ جواباً آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے لیے دنیا و آخرت کی ہر خیر و بھلائی کی دعا کی۔ پھر فرمایا: اے اللہ! اس کے مال و اولاد میں کثرت فرما اور پھر اس کے لیے اس میں برکت فرما۔ انس کہتے ہیں: مجھے میری بیٹی نے بتلایا کہ میری اولاد میں نوے سے زائد افراد ہو چکے ہیں اور انصار کا کوئی آدمی مجھ سے زیادہ مال والا نہیں تھا۔ پھر سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے کہا: اے ثابت! میں اس انگوٹھی کے علاوہ سونے اور چاندی کا مالک نہیں ہوں۔

Previous    3    4    5    6    7    8    9    10    11    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.