الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کے فضائل و مناقب
Chapter: The virtues of the Companions of the Messenger of Allah (saws)
حدیث نمبر: 123
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا علي بن محمد ، حدثنا ابو معاوية ، حدثنا هشام بن عروة ، عن ابيه ، عن عبد الله بن الزبير ، عن الزبير ، قال:" لقد جمع لي رسول الله صلى الله عليه وسلم ابويه يوم احد".
(مرفوع) حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ ، عَنْ الزُّبَيْرِ ، قَالَ:" لَقَدْ جَمَعَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَبَوَيْهِ يَوْمَ أُحُدٍ".
زبیر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے غزوہ احد ۱؎ کے دن میرے لیے اپنے ماں باپ دونوں کو جمع کیا ۲؎۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/فضائل الصحابة 13 (3720)، صحیح مسلم/فضائل الصحابة 6 (2416)، سنن الترمذی/المناقب 23 (3743)، (تحفة الأشراف: 3622)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/164، 166) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: تخریج میں مذکورہ مراجع میں یہ ہے کہ واقعہ غزوہ احزاب خندق کا ہے، اس لئے احد کا ذکر یہاں خطا اور وہم کے قبیل سے ہے۔ ۲؎: یعنی کہا: میرے ماں باپ تم پر فدا ہوں، یہ زبیر رضی اللہ عنہ کے حق میں بہت بڑا اعزاز ہے، آگے حدیث میں یہ فضیلت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کو بھی حاصل ہے، لیکن وہاں پر علی رضی اللہ عنہ نے اس فضیلت کو صرف سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کے ساتھ خاص کر دیا ہے، اس میں تطبیق کی صورت اس طرح ہے کہ یہ علی رضی اللہ عنہ کے علم کے مطابق تھا، ورنہ صحیح احادیث میں یہ فضیلت دونوں کو حاصل ہے، واضح رہے کہ ابن ماجہ میں زبیر رضی اللہ عنہ کی یہ بات غزوہ احد کے موقع پر منقول ہوئی ہے، جب کہ دوسرے مراجع میں یہ غزوہ احزاب کی مناسبت سے ہے، اور آگے آ رہا ہے کہ سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کے لئے آپ ﷺ نے یہ غزوہ احد کے موقع پر فرمایا تھا۔

It was narrated that Zubair said: "The Messenger of Allah named his parents together for me on the Day of Uhud."
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 124
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(موقوف) حدثنا هشام بن عمار ، وهدية بن عبد الوهاب ، قالا: حدثنا سفيان بن عيينة ، عن هشام بن عروة ، عن ابيه ، قال: قالت عائشة: " يا عروة كان ابواك من الذين استجابوا لله والرسول من بعد ما اصابهم القرح سورة آل عمران آية 172: ابو بكر والزبير".
(موقوف) حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ ، وَهَدِيَّةُ بْنُ عَبْدِ الْوَهَّابِ ، قَالَا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: قَالَتْ عَائِشَةُ: " يَا عُرْوَةُ كَانَ أَبَوَاكَ مِنْ الَّذِينَ اسْتَجَابُوا لِلَّهِ وَالرَّسُولِ مِنْ بَعْدِ مَا أَصَابَهُمُ الْقَرْحُ سورة آل عمران آية 172: أَبُو بَكْرٍ وَالزُّبَيْرُ".
عروہ کہتے ہیں کہ مجھ سے ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: عروہ! تمہارے نانا (ابوبکر) اور والد (زبیر) ان لوگوں میں سے ہیں جن کے بارے میں یہ آیت کریمہ نازل ہوئی: «الذين استجابوا لله والرسول من بعد ما أصابهم القرح» جن لوگوں نے زخمی ہونے کے باوجود اللہ اور اس کے رسول کی پکار پر لبیک کہا (سورة آل عمران: 172)، یعنی ابوبکر اور زبیر بن عوام رضی اللہ عنہما۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 16939)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/المغازي 16 (4077)، صحیح مسلم/فضائل الصحابة 6 (2418)، مسند احمد (1/164، 166) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: پوری آیت یوں ہے:  «الذين استجابوا لله والرسول من بعد مآ أصابهم القرح للذين أحسنوا منهم واتقوا أجر عظيم» یعنی: جن لوگوں نے زخمی ہونے کے بعد اللہ اور رسول کا کہنا مانا، جو لوگ ان میں نیک و صالح اور پرہیز گار ہوئے ان کو بڑا ثواب ہے (سورة آل عمران: 172)۔ اس آیت کا شان نزول امام بغوی نے یوں ذکر کیا ہے کہ جب ابو سفیان اور کفار مکہ جنگ احد سے واپس لوٹے، اور مقام روحا میں پہنچے تو اپنے لوٹنے پر نادم و شرمندہ ہوئے اور ملامت کی، اور کہنے لگے کہ ہم نے محمد کو نہ قتل کیا، نہ ان کی عورتوں کو قید کیا، پھر ان لوگوں نے یہ طے کیا کہ دوبارہ واپس چل کر مسلمانوں کا کام تمام کر دیا جائے، جب یہ خبر نبی اکرم ﷺ کو پہنچی تو آپ ﷺ نے اپنی طاقت کے اظہار کے لئے صحابہ کرام کی ایک جماعت اکٹھا کی، اور ابوسفیان اور کفار مکہ کے تعاقب میں روانہ ہونا چاہا، اور اعلان کر دیا کہ ہمارے ساتھ غزوہ احد کے شرکاء کے علاوہ اور کوئی نہ نکلے، جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما نے اجازت طلب کی تو آپ نے ان کو ساتھ چلنے کی اجازت دے دی، نبی کریم ﷺ، ابوبکر، عثمان، علی، طلحہ، زبیر، سعد، سعید، عبدالرحمن بن عوف، عبداللہ بن مسعود، حذیفہ بن الیمان، اور ابوعبیدہ بن جراح وغیرہم کی معیت میں ستر آدمیوں کو لے کر روانہ ہوئے، اور حمراء الأسد (مدینہ سے بارہ میل (۱۹ کلومیٹر) کے فاصلے پر ایک مقام) پر پہنچے، اس کے بعد بغوی رحمہ اللہ نے یہی روایت ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے نقل کی ہے، غرض وہاں معبد خزاعی نامی ایک آدمی تھا جو نبی کریم ﷺ سے محبت رکھتا تھا، اور وہاں کے بعض لوگ ایمان لا چکے تھے تو معبد نے نبی کریم ﷺ سے عرض کیا کہ ہم کو آپ کے اصحاب کے زخمی ہونے کا بہت رنج ہوا،غرض وہ وہاں سے ابوسفیان کے پاس آیا، اور ان کو صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی شجاعت کی خبر دی، ابوسفیان اور ان کے ساتھی اس خبر کو سن کر ٹھنڈے ہو گئے، اور مکہ واپس لوٹ گئے، غرض اللہ تعالیٰ نے صحابہ کرام کی فضیلت میں یہ آیت نازل فرمائی۔

It was narrated from Hisham bin 'Urwah that his father said: ''Aishah said to me: 'O 'Urwah, your two fathers were of those who answered (the Call of) Allah and the Messenger (Muhammed) after being wounded," (they were) Abu Bakr and Zubair.''
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح
17. بَابُ: فَضْلِ طَلْحَةَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
17. باب: طلحہ بن عبیداللہ رضی اللہ عنہ کے مناقب و فضائل۔
حدیث نمبر: 125
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا علي بن محمد ، وعمرو بن عبد الله الاودي ، قالا: حدثنا وكيع ، حدثنا الصلت الازدي ، حدثنا ابو نضرة ، عن جابر ، ان طلحة مر على النبي صلى الله عليه وسلم فقال:" شهيد يمشي على وجه الارض".
(مرفوع) حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ ، وَعَمْرُو بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْأَوْدِيُّ ، قَالَا: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، حَدَّثَنَا الصَّلْتُ الْأَزْدِيُّ ، حَدَّثَنَا أَبُو نَضْرَةَ ، عَنْ جَابِرٍ ، أَنَّ طَلْحَةَ مَرَّ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ:" شَهِيدٌ يَمْشِي عَلَى وَجْهِ الْأَرْضِ".
جابر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ طلحہ رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سے گزرے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ شہید ہیں جو روئے زمین پر چل رہے ہیں۔

تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/المناقب 22 (3739)، (تحفة الأشراف: 3103) (صحیح) (ملاحظہ ہو: سلسلة الاحادیث الصحیحة، للالبانی: 126)» ‏‏‏‏

It was narrated from Jabir that: Talhah passed by the Prophet and he said: "A martyr walking upon the face of the earth."
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 126
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا احمد بن الازهر ، حدثنا عمرو بن عثمان ، حدثنا زهير بن معاوية ، حدثني إسحاق بن يحيى بن طلحة ، عن موسى بن طلحة ، عن معاوية بن ابي سفيان ، قال: نظر النبي صلى الله عليه وسلم إلى طلحة، فقال:" هذا ممن قضى نحبه".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْأَزْهَرِ ، حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ ، حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ مُعَاوِيَةَ ، حَدَّثَنِي إِسْحَاق بْنُ يَحْيَى بْنِ طَلْحَةَ ، عَنْ مُوسَى بْنِ طَلْحَةَ ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ أَبِي سُفْيَانَ ، قَالَ: نَظَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى طَلْحَةَ، فَقَالَ:" هَذَا مِمَّنْ قَضَى نَحْبَهُ".
معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے طلحہ رضی اللہ عنہ کو دیکھا تو فرمایا: یہ ان لوگوں میں سے ہیں جنہوں نے اپنے کئے ہوئے عہد کو پورا کر دیا۔

تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/تفسیر القرآن 34 (3202)، المناقب 22 (3740)، (تحفة الأشراف: 11445) (حسن)» ‏‏‏‏

It was narrated that Mu'awiyah bin Abu Sufyan said: "The Prophet looked at Talhah and said: 'This is one of those who fulfilled their covenant.'"
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: حسن
حدیث نمبر: 127
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا احمد بن سنان ، حدثنا يزيد بن هارون ، انبانا إسحاق ، عن موسى بن طلحة ، قال: كنا عند معاوية ، فقال: اشهد لسمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول:" طلحة ممن قضى نحبه".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ ، أَنْبَأَنَا إِسْحَاق ، عَنْ مُوسَى بْنِ طَلْحَةَ ، قَالَ: كُنَّا عِنْدَ مُعَاوِيَةَ ، فَقَالَ: أَشْهَدُ لَسَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" طَلْحَةُ مِمَّنْ قَضَى نَحْبَهُ".
موسیٰ بن طلحہ کہتے ہیں کہ ہم معاویہ رضی اللہ عنہ کے پاس تھے تو انہوں نے کہا: میں گواہی دیتا ہوں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: طلحہ ان لوگوں میں سے ہیں جنہوں نے اپنے کئے ہوئے عہد کو سچ کر دکھایا ۱؎۔

تخریج الحدیث: «انظر ماقبلہ (حسن)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: پوری آیت یوں ہے:  «من المؤمنين رجال صدقوا ما عاهدوا الله عليه فمنهم من قضى نحبه ومنهم من ينتظر وما بدلوا تبديلا» یعنی مومنوں میں سے ایسے لوگ بھی ہیں جنہوں نے اس وعدے کو جو انہوں نے اللہ سے کیا تھا سچ کر دکھایا، بعض نے تو اپنا عہد پورا کر دیا، اور بعض (موقعہ کے) منتظر ہیں، اور انہوں نے کوئی تبدیلی نہیں کی (سورة الأحزاب: 23)۔

It was narrated that Musa bin Talhah said: We were with Mu'awiyah and he said: "I heard the Messenger of Allah say: 'Talhah is one of those who fulfilled their covenant.'"
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: حسن
حدیث نمبر: 128
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(موقوف) حدثنا علي بن محمد ، حدثنا وكيع ، عن إسماعيل ، عن قيس ، قال:" رايت يد طلحة شلاء وقى بها رسول الله صلى الله عليه وسلم يوم احد".
(موقوف) حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ إِسْمَاعِيل ، عَنْ قَيْسٍ ، قَالَ:" رَأَيْتُ يَدَ طَلْحَةَ شَلَّاءَ وَقَى بِهَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ أُحُدٍ".
قیس بن ابی حازم کہتے ہیں کہ میں نے طلحہ رضی اللہ عنہ کا وہ ہاتھ دیکھا جو شل (بیکار) ہو گیا تھا، جنگ احد میں انہوں نے اس کو ڈھال بنا کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حفاظت کی تھی۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/ فضائل أصحاب 14 (3724)، المغازي 18 (4063)، (تحفة الأشراف: 5007)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/161) (صحیح)» ‏‏‏‏

It was narrated that Qais said: "I saw the paralyzed hand of Talhah, with which he had defended the Messenger of Allah on the Day of Uhud."
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح
18. بَابُ: فَضْلِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
18. باب: سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کے مناقب و فضائل۔
حدیث نمبر: 129
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن بشار ، حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن سعد بن إبراهيم ، عن عبد الله بن شداد ، عن علي ، قال: ما رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم جمع ابويه لاحد غير سعد بن مالك، فإنه قال له يوم احد:" ارم سعد فداك ابي وامي".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَدَّادٍ ، عَنْ عَلِيٍّ ، قَالَ: مَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَمَعَ أَبَوَيْهِ لِأَحَدٍ غَيْرَ سَعْدِ بْنِ مَالِكٍ، فَإِنَّهُ قَالَ لَهُ يَوْمَ أُحُدٍ:" ارْمِ سَعْدُ فِدَاكَ أَبِي وَأُمِّي".
علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو نہیں دیکھا کہ آپ نے سعد بن مالک (سعد بن ابی وقاص) رضی اللہ عنہ کے علاوہ کسی کے لیے اپنے والدین کو جمع کیا ہو، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے غزوہ احد کے دن سعد رضی اللہ عنہ سے کہا: اے سعد! تم تیر چلاؤ، میرے ماں اور باپ تم پر فدا ہوں ۱؎۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الجہاد 80 (2905)، الأدب 103 (6184)، المغازي 18 (4058، 4059)، صحیح مسلم/فضائل الصحابة 5 (2411)، سنن الترمذی/المناقب 27 (3755)، (تحفة الأشراف: 10190)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/92، 124، 137، 158) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: یہ فضیلت غزوہ احزاب کے موقع پر زبیر رضی اللہ عنہ کو بھی حاصل ہے، اور حدیث میں علی رضی اللہ عنہ نے جو بیان کی وہ ان کے اپنے علم کے مطابق ہے، ملاحظہ ہو: حدیث نمبر (۱۲۳)

It was narrated that 'Ali said: "I never saw the Messenger of Allah mention his parents together for anyone except Sa'd bin Malik. He said to him on the Day of Uhud: 'Shoot, Sa'd! May my father and mother be sacrificed for you!'"
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 130
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن رمح ، انبانا الليث بن سعد . ح وحدثنا هشام بن عمار ، حدثنا حاتم بن إسماعيل ، وإسماعيل بن عياش ، عن يحيى بن سعيد ، عن سعيد بن المسيب ، قال: سمعت سعد بن ابي وقاص ، يقول: لقد جمع لي رسول الله صلى الله عليه وسلم يوم احد ابويه، فقال:" ارم سعد فداك ابي وامي".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ ، أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ . ح وحَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ ، حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَاعِيل ، وَإِسْمَاعِيل بْنُ عَيَّاشٍ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ ، قَالَ: سَمِعْتُ سَعْدَ بْنَ أَبِي وَقَّاصٍ ، يَقُولُ: لَقَدْ جَمَعَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ أُحُدٍ أَبَوَيْهِ، فَقَالَ:" ارْمِ سَعْدُ فِدَاكَ أَبِي وَأُمِّي".
سعید بن مسیب کہتے ہیں کہ میں نے سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کو کہتے سنا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے لیے غزوہ احد کے دن اپنے والدین کو جمع کیا، اور فرمایا: اے سعد! تیر چلاؤ، میرے ماں باپ تم پر قربان ہوں۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/فضائل أصحاب النبي ﷺ 15 (3725)، المغازي 18 (4055، 4056، 4057)، صحیح مسلم/فضائل الصحابة 5 (2411، 2412)، سنن الترمذی/الأدب 61 (2830)، المناقب 27 (3754)، (تحفة الأشراف: 3857)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/174، 180) (صحیح)» ‏‏‏‏

It was narrated that Sa'eed bin Musayyab said: "I heard Sa'd bin Abu Waqqas say: 'The Messenger of Allah mentioned his parents together for me on the Day of Uhud. He said: 'Shoot, Sa'd! May my father and mother be sacrificed for you!'"
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 131
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(موقوف) حدثنا علي بن محمد ، حدثنا عبد الله بن إدريس ، وخالي يعلى ، ووكيع ، عن إسماعيل ، عن قيس ، قال: سمعت سعد بن ابي وقاص ، يقول:" إني لاول العرب رمى بسهم في سبيل الله".
(موقوف) حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ ، وَخَالِي يَعْلَى ، وَوَكِيعٌ ، عَنْ إِسْمَاعِيل ، عَنْ قَيْسٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ سَعْدَ بْنَ أَبِي وَقَّاصٍ ، يَقُولُ:" إِنِّي لَأَوَّلُ الْعَرَبِ رَمَى بِسَهْمٍ فِي سَبِيلِ اللَّهِ".
قیس بن ابی حازم کہتے ہیں کہ میں نے سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کو کہتے سنا: میں پہلا عربی شخص ہوں جس نے اللہ کی راہ میں تیر چلایا۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/فضائل الصحابة 15 (3728)، الرقاق 17 (6453)، صحیح مسلم/الزھد 12 (2966)، سنن الترمذی/الزھد 39 (2365)، (تحفة الأشراف: 3913)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/174، 181، 186)، سنن الدارمی/الفرائض 2 (2902) (صحیح)» ‏‏‏‏

It was narrated that Qais said: "I heard Sa'd bin Abu Waqqas say: 'I am the first of the Arabs to shoot an arrow in the cause of Allah.'"
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 132
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(موقوف) حدثنا مسروق بن المرزبان ، حدثنا يحيى بن ابي زائدة ، عن هاشم بن هاشم ، قال: سمعت سعيد بن المسيب ، يقول، قال سعد بن ابي وقاص :" ما اسلم احد في اليوم الذي اسلمت فيه، ولقد مكثت سبعة ايام، وإني لثلث الإسلام".
(موقوف) حَدَّثَنَا مَسْرُوقُ بْنُ الْمَرْزُبَانِ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي زَائِدَةَ ، عَنْ هَاشِمِ بْنِ هَاشِمٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيَّبِ ، يَقُولَ، قَالَ سَعْدُ بْنُ أَبِي وَقَّاصٍ :" مَا أَسْلَمَ أَحَدٌ فِي الْيَوْمِ الَّذِي أَسْلَمْتُ فِيهِ، وَلَقَدْ مَكَثْتُ سَبْعَةَ أَيَّامٍ، وَإِنِّي لَثُلُثُ الْإِسْلَامِ".
سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جس دن میں نے اسلام قبول کیا اس دن کسی نے اسلام نہ قبول کیا تھا، اور میں (ابتدائی عہد میں) سات دن تک مسلمانوں کا تیسرا شخص تھا ۱؎۔

تخریج الحدیث: «

وضاحت:
۱؎: یعنی سات دن تک کوئی اور مسلمان نہ ہوا، یعنی میں ان لوگوں میں سے ہوں جنہوں نے اسلام لانے میں پہل کی، یہ بات ان کے اپنے علم کی بنیاد پر ہے۔

It was narrated that Hashim bin Hashim said: "I heard Sa'eed bin Musayyab say: 'Sa'd bin Abu Waqqas said: 'No one else became Muslim on the same day as I did; for seven days I was one-third of Islam.'"
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

Previous    1    2    3    4    5    6    7    8    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.