الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
شکار کرنے، ذبح کیے جانے والے اور ان جانوروں کا بیان جن کا گوشت کھایا جا سکتا ہے
The Book of Hunting, Slaughter, and what may be Eaten
حدیث نمبر: 5012
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا عبيد الله بن معاذ ، حدثنا ابي ، حدثنا شعبة ، عن عدي وهو ابن ثابت ، قال: سمعت البراء ، وعبد الله بن ابي اوفى ، يقولان: " اصبنا حمرا فطبخناها، فنادى منادي رسول الله صلى الله عليه وسلم اكفئوا القدور ".حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ عَدِيٍّ وَهُوَ ابْنُ ثَابِتٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ الْبَرَاءَ ، وَعَبْدَ اللَّهِ بْنَ أَبِي أَوْفَى ، يقولان: " أَصَبْنَا حُمُرًا فَطَبَخْنَاهَا، فَنَادَى مُنَادِي رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اكْفَئُوا الْقُدُورَ ".
عدی بن ثابت نے کہا: میں نے حضرت براء اورحضرت عبداللہ بن اوفیٰ رضی اللہ عنہ سے سنا، دونوں کہتے تھے کہ ہم نے گدھے پکڑے۔ان کو پکانے لگے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے منادی نے اعلان کردیا کہ (ان) ہانڈیوں کو الٹ دو۔
حضرت براء اور حضرت عبداللہ بن ابی اوفیٰ رضی اللہ تعالی عنہما بیان کرتے ہیں، ہم نے گدھے پکڑ کر انہیں پکایا، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے منادی نے اعلان کر دیا، ہنڈیاں الٹ دو۔
حدیث نمبر: 5013
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا ابن المثنى ، وابن بشار ، قالا: حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن ابي إسحاق ، قال البراء : " اصبنا يوم خيبر حمرا، فنادى منادي رسول الله صلى الله عليه وسلم ان اكفئوا القدور ".وحَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّى ، وَابْنُ بَشَّارٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ ، قَالَ الْبَرَاءُ : " أَصَبْنَا يَوْمَ خَيْبَرَ حُمُرًا، فَنَادَى مُنَادِي رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنِ اكْفَئُوا الْقُدُورَ ".
ابو اسحاق نے کہا: حضرت براء رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ خیبر کے دن ہم نے گدھے پکڑ لیے، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے منادی نے اعلان کردیا کہ ہانڈیوں کو الٹ دو۔
حضرت براء رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، ہم نے خیبر کے دن گدھے پکڑے، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے منادی نے اعلان کر دیا، ہانڈیاں الٹ دو۔
حدیث نمبر: 5014
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا وحدثنا ابو كريب ، وإسحاق بن إبراهيم ، قال ابو كريب: حدثنا ابن بشر ، عن مسعر ، عن ثابت بن عبيد ، قال: سمعت البراء ، يقول: " نهينا عن لحوم الحمر الاهلية ".وحَدَّثَنَا وحَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ ، وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، قَالَ أَبُو كُرَيْبٍ: حَدَّثَنَا ابْنُ بِشْرٍ ، عَنْ مِسْعَرٍ ، عَنْ ثَابِتِ بْنِ عُبَيْدٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ الْبَرَاءَ ، يَقُولُ: " نُهِينَا عَنْ لُحُومِ الْحُمُرِ الْأَهْلِيَّة ".
ثابت بن عبید نے کہا: میں نے حضرت براء رضی اللہ عنہ کویہ کہتے ہوئے سنا کہ ہمیں پالتو گدھوں کے گوشت (کھانے) سے منع کردیا گیا۔
حضرت براء رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، ہمیں گھریلو گدھوں کے گوشت سے منع کر دیا گیا۔
حدیث نمبر: 5015
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا زهير بن حرب ، حدثنا جرير ، عن عاصم ، عن الشعبي ، عن البراء بن عازب ، قال: " امرنا رسول الله صلى الله عليه وسلم ان نلقي لحوم الحمر الاهلية نيئة ونضيجة ثم لم يامرنا باكله ".وحَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنْ الشَّعْبِيِّ ، عَنْ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ ، قَالَ: " أَمَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ نُلْقِيَ لُحُومَ الْحُمُرِ الْأَهْلِيَّةِ نِيئَةً وَنَضِيجَةً ثُمَّ لَمْ يَأْمُرْنَا بِأَكْلِهِ ".
جریر نے عاصم سے، انھوں نے شعبی سے، انھوں نے براء بن عاذب رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں حکم دیا کہ ہم پالتو گدھوں کا گوشت پھینک دیں، کچا ہو یا پکا ہوا۔پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی ہمیں ان کو کھانے کی اجازت نہیں دی۔
حضرت براء بن عازب رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں گدھوں کے کچے اور پکے گوشت کو پھینکنے کا حکم دیا، پھر ہمیں اس کے کھانے کا حکم نہیں دیا۔
حدیث نمبر: 5016
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنيه ابو سعيد الاشج ، حدثنا حفص يعني ابن غياث ، عن عاصم بهذا الإسناد نحوه.وحَدَّثَنِيهِ أَبُو سَعِيدٍ الْأَشَجُّ ، حَدَّثَنَا حَفْصٌ يَعْنِي ابْنَ غِيَاثٍ ، عَنْ عَاصِمٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ.
حفص بن غیاث نے عاصم سے اسی سند کے ساتھ اسی کے مانند روایت کی۔
یہی روایت امام صاحب ایک اور استاد سے بیان کرتے ہیں۔
حدیث نمبر: 5017
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني احمد بن يوسف الازدي ، حدثنا عمر بن حفص بن غياث ، حدثنا ابي ، عن عاصم ، عن عامر ، عن ابن عباس ، قال: لا ادري إنما " نهى عنه رسول الله صلى الله عليه وسلم من اجل انه كان حمولة الناس فكره ان تذهب حمولتهم او حرمه في يوم خيبر لحوم الحمر الاهلية ".وحَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ يُوسُفَ الْأَزْدِيُّ ، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنْ عَامِرٍ ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ: لَا أَدْرِي إِنَّمَا " نَهَى عَنْهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ أَجْلِ أَنَّهُ كَانَ حَمُولَةَ النَّاسِ فَكَرِهَ أَنْ تَذْهَبَ حَمُولَتُهُمْ أَوْ حَرَّمَهُ فِي يَوْمِ خَيْبَرَ لُحُومَ الْحُمُرِ الْأَهْلِيَّةِ ".
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے ر وایت ہے، کہا: مجھے پتہ نہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان (پالتو گدھوں کا گوشت کھانے) سے اس بناء پر منع فرمایا تھا کہ وہ لوگوں کے بوجھ اٹھانے والے ہیں اور آپ نہیں چاہتے تھے کہ ان کا بوجھ اٹھانے کا ذریعہ ختم ہوجائے یا آپ نے (ویسے ہی) جنگ خیبر کے دن پالتو گدھوں کے گوشت کوحرام قرار دیا۔ (یعنی ایسی کسی خاص مناسبت کے بغیر، جب دیکھا کہ لوگ اسے کھانا چاہتے ہیں تو اس کی حرمت کا اعلان کرادیا۔)
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما بیان کرتے ہیں، مجھے معلوم نہیں، (میرے خیال میں یا تو) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صرف اس لیے ان سے روکا تھا، کیونکہ وہ لوگوں کا بوجھ اٹھاتے تھے، آپ نے اس بات کو ناپسند فرمایا کہ ان کے بار برداری کے جانور ختم ہو جائیں گے، یا خیبر کے دن آپ نے گھریلو گدھوں کے گوشت کو حرام قرار دیا تھا۔
حدیث نمبر: 5018
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا محمد بن عباد ، وقتيبة بن سعيد ، قالا: حدثنا حاتم وهو ابن إسماعيل ، عن يزيد بن ابي عبيد ، عن سلمة بن الاكوع ، قال: خرجنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم إلى خيبر، ثم إن الله فتحها عليهم، فلما امسى الناس اليوم الذي فتحت عليهم اوقدوا نيرانا كثيرة، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ما هذه النيران على اي شيء توقدون؟ "، قالوا: على لحم، قال: " على اي لحم؟ "، قالوا: على لحم حمر إنسية، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " اهريقوها واكسروها "، فقال رجل: يا رسول الله او نهريقها ونغسلها، قال: او ذاك.وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادٍ ، وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا حَاتِمٌ وَهُوَ ابْنُ إِسْماعِيلَ ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي عُبَيْدٍ ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الْأَكْوَعِ ، قَالَ: خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى خَيْبَرَ، ثُمَّ إِنَّ اللَّهَ فَتَحَهَا عَلَيْهِمْ، فَلَمَّا أَمْسَى النَّاسُ الْيَوْمَ الَّذِي فُتِحَتْ عَلَيْهِمْ أَوْقَدُوا نِيرَانًا كَثِيرَةً، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَا هَذِهِ النِّيرَانُ عَلَى أَيِّ شَيْءٍ تُوقِدُونَ؟ "، قَالُوا: عَلَى لَحْمٍ، قَالَ: " عَلَى أَيِّ لَحْمٍ؟ "، قَالُوا: عَلَى لَحْمِ حُمُرٍ إِنْسِيَّةٍ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَهْرِيقُوهَا وَاكْسِرُوهَا "، فَقَالَ رَجُلٌ: يَا رَسُولَ اللَّهِ أَوْ نُهَرِيقُهَا وَنَغْسِلُهَا، قَالَ: أَوْ ذَاكَ.
حاتم بن اسماعیل نے یزید بن ابی عبید سے، انھوں نے سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ خیبر کے دن نکلے، پھر اللہ تعالیٰ نے ان کے لئے خیبر فتح کردیا۔جس دن فتح ہوئی اس کی شام کو لوگوں نے بہت آگ جلائی، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: "یہ کیسی آگ (جل رہی) ہے؟تم کس چیز پر (کیا پکانے کے لیے) آگ جلارہے ہو؟"لوگوں نے کہا: گوشت پر۔آپ نے پوچھا؛" کون سے گوشت پر؟"لوگوں نے کہا: پالتو گدھوں کے گوشت پر۔تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا؛" ہانڈیاں الٹ دو اور ان کو توڑ دو۔"ایک شخص نے عرض کی: (آپ اجازت دیں تو) ہم ہانڈیاں انڈیل دیں اور انھیں دھولیں؟ آپ نے فرمایا: " یا اس طرح کرلو۔"
حضرت سلمہ بن اکوع رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ خیبر کے لیے نکلے، پھر اللہ تعالیٰ نے اسے مسلمانوں کے لیے فتح کر دیا، جب فتح کے دن کی شام ہوئی تو لوگوں نے بہت سی آگیں روشن کیں، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا، یہ آگیں کیسی ہیں، کس لیے انہیں جلایا گیا ہے؟ لوگوں نے کہا، گوشت کی خاطر، آپ نے فرمایا: کس گوشت کے لیے؟ لوگوں نے کہا، پالتو گدھوں کے گوشت کی خاطر، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: انہیں بہا دو اور انہیں توڑ دو۔ ایک آدمی نے کہا، اے اللہ کے رسولصلی اللہ علیہ وسلم! یا انہیں بہا دیں اور انہیں دھو لیں، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یا ایسے کر لو۔
حدیث نمبر: 5019
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حماد بن مسعدہ، صفوان بن عیسیٰ اور ابو عاصم نبیل سب نے یزید بن ابی عبید سے اسی سند کے ساتھ روایت کی۔
امام صاحب اپنے دو اور اساتذہ کی سندوں سے، یزید بن ابی عبید کی مذکورہ بالا سند سے یہی روایت بیان کرتے ہیں۔
حدیث نمبر: 5020
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا ابن ابي عمر ، حدثنا سفيان ، عن ايوب ، عن محمد ، عن انس ، قال: لما فتح رسول الله صلى الله عليه وسلم خيبر اصبنا حمرا خارجا من القرية، فطبخنا منها، فنادى منادي رسول الله صلى الله عليه وسلم " الا إن الله ورسوله ينهيانكم عنها، فإنها رجس من عمل الشيطان، فاكفئت القدور بما فيها وإنها لتفور بما فيها ".وحَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ: لَمَّا فَتَحَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَيْبَرَ أَصَبْنَا حُمُرًا خَارِجًا مِنَ الْقَرْيَةِ، فَطَبَخْنَا مِنْهَا، فَنَادَى مُنَادِي رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " أَلَا إِنَّ اللَّهَ وَرَسُولَهُ يَنْهَيَانِكُمْ عَنْهَا، فَإِنَّهَا رِجْسٌ مِنْ عَمَلِ الشَّيْطَانِ، فَأُكْفِئَتِ الْقُدُورُ بِمَا فِيهَا وَإِنَّهَا لَتَفُورُ بِمَا فِيهَا ".
ایوب نے محمد (بن سیرین) سے، انھوں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خبیر فتح کر لیا تو ہم نے بستی سے باہر نکلنے والے گدھے پکڑ لیے اور ان کا گو شت پکا نے لگے، اتنے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے منادی نے یہ اعلا ن کر دیا: سنو!اللہ اور اس کا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تم کو ان (گدھوں کا گوشت پکا نے، کھانے) سے منع کرتے ہیں۔کیونکہ یہ نجس ہے اور شیطان کا عمل ہے۔ پھر ہانڈیوں کو گوشت سمیت الٹ دیا گیا جبکہ وہ اس کے ساتھ ابل رہی تھیں۔
حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خیبر فتح کر لیا، ہم نے بستی سے نکلتے ہوئے گدھے پکڑ لیے اور ان میں سے کچھ کو پکانا شروع کر دیا، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے منادی نے اعلان کیا، خبردار! اللہ اور اس کا رسول صلی اللہ علیہ وسلم تمہیں ان سے منع کرتے ہیں، کیونکہ یہ پلید شیطانی کام ہے، تو ہانڈیوں کے اندر جو کچھ تھا، الٹ دیا گیا اور وہ اس سے جوش مار رہی تھیں۔
حدیث نمبر: 5021
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن منهال الضرير ، حدثنا يزيد بن زريع ، حدثنا هشام بن حسان ، عن محمد بن سيرين ، عن انس بن مالك ، قال: لما كان يوم خيبر جاء جاء، فقال: يا رسول الله، اكلت الحمر، ثم جاء آخر، فقال: يا رسول الله، افنيت الحمر، فامر رسول الله صلى الله عليه وسلم ابا طلحة، فنادى " إن الله ورسوله ينهيانكم عن لحوم الحمر، فإنها رجس او نجس، قال: فاكفئت القدور بما فيها ".حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مِنْهَالٍ الضَّرِيرُ ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ حَسَّانَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، قَالَ: لَمَّا كَانَ يَوْمُ خَيْبَرَ جَاءَ جَاءٍ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أُكِلَتِ الْحُمُرُ، ثُمَّ جَاءَ آخَرُ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أُفْنِيَتِ الْحُمُرُ، فَأَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَبَا طَلْحَةَ، فَنَادَى " إِنَّ اللَّهَ وَرَسُولَهُ يَنْهَيَانِكُمْ عَنْ لُحُومِ الْحُمُرِ، فَإِنَّهَا رِجْسٌ أَوْ نَجِسٌ، قَالَ: فَأُكْفِئَتِ الْقُدُورُ بِمَا فِيهَا ".
۔ ہشا م بن حسان نے محمد بن سیرین سے انھوں نے حضرت انس بن ما لک رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: جس دن خیبر کی جنگ ہو ئی ایک آنے والا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی: اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !گدھے کھا لیے گئے، پھر ایک دوسرا شخص آیا اور کہا: اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! گدھے ختم کر دیے گئے، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابو طلحہ رضی اللہ عنہ کو حکم دیا اور انھوں نے اعلان کیا کہ اللہ اور اس کا رسول تم کو پالتو گدھوں کا گو شت کھا نے سے منع کرتے ہیں۔کیونکہ وہ پلید ہیں یا (فرما یا) ناپاک ہیں۔ کہا: پھر ہانڈیاں اس سب کچھ سمیت جو ان میں تھا الٹ دی گئیں۔
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، جب خیبر فتح ہوا، تو آپ کے پاس ایک آدنے والا آیا اور کہنے لگا، اے اللہ کے رسولصلی اللہ علیہ وسلم! گدھے (سب) کھا لیے گئے، پھر دوسرا آ کر کہنے لگا، اے اللہ کے رسولصلی اللہ علیہ وسلم! گدھے ختم کر ڈالے گئے، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابو طلحہ رضی اللہ تعالی عنہ کو حکم دیا، انہوں نے اعلان کیا، اللہ اور اس کا رسول تمہیں گدھوں کے گوشت سے روکتے ہیں، کیونکہ وہ گندے یا پلید ہیں، تو ہانڈیوں کو جو کچھ ان میں تھا، اس سمیت الٹ دیا گیا۔

Previous    1    2    3    4    5    6    7    8    9    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.