الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
شکار کرنے، ذبح کیے جانے والے اور ان جانوروں کا بیان جن کا گوشت کھایا جا سکتا ہے
The Book of Hunting, Slaughter, and what may be Eaten
حدیث نمبر: 5052
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا محمد بن المثنى ، حدثنا محمد بن جعفر ، وعبد الرحمن بن مهدي ، قالا: حدثنا شعبة ، عن قتادة ، عن عقبة بن صهبان ، عن عبد الله بن مغفل ، قال: " نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن الخذف "، قال ابن جعفر في حديثه، وقال: إنه لا ينكا العدو ولا يقتل الصيد ولكنه يكسر السن ويفقا العين، وقال ابن مهدي: إنها لا تنكا العدو ولم يذكر تفقا العين.وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ ، قَالَا: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ صُهْبَانَ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ ، قَالَ: " نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الْخَذْفِ "، قَالَ ابْنُ جَعْفَرٍ فِي حَدِيثِهِ، وَقَالَ: إِنَّهُ لَا يَنْكَأُ الْعَدُوَّ وَلَا يَقْتُلُ الصَّيْدَ وَلَكِنَّهُ يَكْسِرُ السِّنَّ وَيَفْقَأُ الْعَيْنَ، وقَالَ ابْنُ مَهْدِيٍّ: إِنَّهَا لَا تَنْكَأُ الْعَدُوَّ وَلَمْ يَذْكُرْ تَفْقَأُ الْعَيْنَ.
محمد بن جعفر اورعبدالرحمان بن مہدی نے کہا: ہمیں شعبہ نے قتادہ سے انھوں نے عقبہ بن صہیان سے، انھوں نے حضرت عبداللہ بن مغفل رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کنکر مارنے سے منع فرمایا۔ابن جعفر نے اپنی روایت میں یہ بیا ن کیا کہ آپ نے فرمایا؛"یہ نہ دشمن کو ہلاک کرتاہے، نہ شکار مارتا ہے، بس دانت توڑتا ہے اورآنکھ پھوڑتاہے۔"اور ابن مہدی نے (اپنی روایت میں) کہا؛" یہ (کنکر، روڑا) دشمن کو ہلاک نہیں کرتا" (انھو ں نے) آنکھ پھوڑنے کا ذکر نہیں کیا۔
حضرت عبداللہ بن مغفل رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خذف سے منع فرمایا، ابن جعفر کی حدیث میں ہے کیونکہ یہ نہ دشمن کو زخمی کرتا ہے اور نہ شکار کو قتل کرتا ہے، لیکن یہ دانت توڑ دیتا ہے اور آنکھ پھوڑ دیتا ہے، ابن مھدی کہتے ہیں، یہ دشمن کو زخمی نہیں کرتا، آنکھ پھوڑنے کا ذکر نہیں ہے۔
حدیث نمبر: 5053
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا إسماعيل ابن علية ، عن ايوب ، عن سعيد بن جبير ، ان قريبا لعبد الله بن مغفل خذف، قال: فنهاه، وقال إن رسول الله صلى الله عليه وسلم " نهى عن الخذف، وقال: إنها لا تصيد صيدا ولا تنكا عدوا، ولكنها تكسر السن وتفقا العين "، قال: فعاد، فقال: احدثك ان رسول الله صلى الله عليه وسلم نهى عنه ثم تخذف لا اكلمك ابدا.وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ ، أَنَّ قَرِيبًا لِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ خَذَفَ، قَالَ: فَنَهَاهُ، وَقَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " نَهَى عَنِ الْخَذْفِ، وَقَالَ: إِنَّهَا لَا تَصِيدُ صَيْدًا وَلَا تَنْكَأُ عَدُوًّا، وَلَكِنَّهَا تَكْسِرُ السِّنَّ وَتَفْقَأُ الْعَيْنَ "، قَالَ: فَعَادَ، فَقَالَ: أُحَدِّثُكَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْهُ ثُمَّ تَخْذِفُ لَا أُكَلِّمُكَ أَبَدًا.
اسماعیل بن علیہ نے ایوب سے، انھوں نے سعید بن جبیر سے روایت کی کہ حضرت عبداللہ بن مغفل رضی اللہ عنہ کے کسی قریبی شخص نے کنکر سے نشانہ لگایا۔انھوں نے اس کو منع کیا اور کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کنکر کے ساتھ نشانہ بنانے سے منع فرمایا ہے۔اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "یہ نہ کسی جانور کو شکارکرتاہے، نہ دشمن کو ہلاک کرتاہے، البتہ یہ دانت توڑتاہے۔اور آنکھ پھوڑتا ہے۔" (سعیدنے) کہا: اس شخص نے دوبارہ یہی کیا تو حضرت عبداللہ بن مغفل رضی اللہ عنہ نے فرمایا: میں نے تم کو حدیث سنائی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے منع فرمایا ہے اور تم پھر کنکر ماررہے ہو!میں تم سے کبھی بات نہیں کروں گا۔
سعید بن جبیر سے روایت ہے، حضرت عبداللہ بن مغفل رضی اللہ تعالی عنہ کے ایک رشتہ دار نے کنکر پھینکا، تو انہوں نے اسے منع کیا اور کہا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خذف سے منع کرتے ہوئے فرمایا: نہ یہ کسی قسم کا شکار کرتا ہے اور نہ دشمن کو شکست دیتا ہے لیکن یہ دانت توڑ دیتا ہے اور آنکھ پھوڑ دیتا ہے اس نے دوبارہ یہ حرکت کی تو کہا، میں نے تمہیں بتایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے منع فرمایا ہے، پھر تم خذف کر رہے ہو، میں تم سے کبھی کلام نہیں کروں گا۔
حدیث نمبر: 5054
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثناه ابن ابي عمر ، حدثنا الثقفي ، عن ايوب بهذا الإسناد نحوه.وحَدَّثَنَاه ابْنُ أَبِي عُمَرَ ، حَدَّثَنَا الثَّقَفِيُّ ، عَنْ أَيُّوبَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ.
ثقفی نے ایوب سے اسی سند کے ساتھ اسی کے مانند حدیث بیان کی۔
امام صاحب ایک اور استاد سے یہی روایت بیان کرتے ہیں۔
11. باب الأَمْرِ بِإِحْسَانِ الذَّبْحِ وَالْقَتْلِ وَتَحْدِيدِ الشَّفْرَةِ:
11. باب: ذبح یا قتل اچھی طرح کرنا چاہیئے اور چھری کو تیز کر لینا چاہیئے۔
Chapter: The command to be proficient in slaughtering and killing, and to sharpen the blade
حدیث نمبر: 5055
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا إسماعيل ابن علية ، عن خالد الحذاء ، عن ابي قلابة ، عن ابي الاشعث ، عن شداد بن اوس ، قال: ثنتان حفظتهما عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " إن الله كتب الإحسان على كل شيء، فإذا قتلتم فاحسنوا القتلة، وإذا ذبحتم فاحسنوا الذبح وليحد احدكم شفرته، فليرح ذبيحته ".حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ ، عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ ، عَنْ أَبِي الْأَشْعَثِ ، عَنْ شَدَّادِ بْنِ أَوْسٍ ، قَالَ: ثِنْتَانِ حَفِظْتُهُمَا عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " إِنَّ اللَّهَ كَتَبَ الْإِحْسَانَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ، فَإِذَا قَتَلْتُمْ فَأَحْسِنُوا الْقِتْلَةَ، وَإِذَا ذَبَحْتُمْ فَأَحْسِنُوا الذَّبْحَ وَلْيُحِدَّ أَحَدُكُمْ شَفْرَتَهُ، فَلْيُرِحْ ذَبِيحَتَهُ ".
اسماعیل بن علیہ نے خالد حذا ء سے، انھوں نے ابوقلابہ سے، انھوں نے ابو اشعث سے اور انھوں نے حضرت شداد بن اوس رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: دو باتیں ہیں جو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یاد رکھی ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا؛"اللہ تعالیٰ نے ہر چیز کے ساتھ سب سے اچھا طریقہ اختیار کرنے کا حکم دیا ہے۔اس لئے جب تم (قصاص یاحد میں کسی کو) قتل کرو تو اچھے طریقے سے قتل کرو، اور جب ذبح کرو تو اچھے طریقے سے ذبح کرو، تم میں سے ایک شخص (جو ذبح کرنا چاہتا ہے) وہ اپنی (چھری کی) دھار کو تیز کرلے اور ذبح کیے جانے والے جانور کو اذیت سے بچائے۔"
حضرت شداد بن اوس رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے دو باتیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یاد رکھی ہیں، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے ہر چیز کے ساتھ اچھا سلوک کرنا لازم ٹھہرایا ہے، سو جب تم قتل کرو، تو اچھے طریقے سے قتل کرو اور جب تم ذبح کرو تو اچھے انداز سے ذبح کرو، تم میں سے ہر شخص کو اپنی چھری تیز کرنی چاہیے اور ذبیحہ کو آرام پہنچانا چاہیے۔
حدیث نمبر: 5056
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثناه يحيي بن يحيي ، حدثنا هشيم . ح وحدثنا إسحاق بن إبراهيم ، اخبرنا عبد الوهاب الثقفي . ح وحدثنا ابو بكر بن نافع ، حدثنا غندر ، حدثنا شعبة . ح وحدثنا عبد الله بن عبد الرحمن الدارمي ، اخبرنا محمد بن يوسف ، عن سفيان . ح وحدثنا إسحاق بن إبراهيم ، اخبرنا جرير ، عن منصور كل هؤلاء، عن خالد الحذاء بإسناد حديث ابن علية ومعنى حديثه.وحَدَّثَنَاه يَحْيَي بْنُ يَحْيَي ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ . ح وحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ الثَّقَفِيُّ . ح وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ نَافِعٍ ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ . ح وحَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدَّارِمِيُّ ، أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ ، عَنْ سُفْيَانَ . ح وحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ مَنْصُورٍ كُلُّ هَؤُلَاءِ، عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ بِإِسْنَادِ حَدِيثِ ابْنِ عُلَيَّةَ وَمَعْنَى حَدِيثِهِ.
ہشیم، عبدالوہاب ثقفی، شعبہ، سفیان اور منصور، سب نے خالد حذا ء سے ابن علیہ کی سند سے اور اس کی حدیث کے ہم معنی حدیث روایت کی۔
امام صاحب نے اپنے بہت سارے اساتذہ سے، خالد حذاء کی سند سے، اس کے ہم معنی روایت بیان کی ہے۔
12. باب النَّهْيِ عَنْ صَبْرِ الْبَهَائِمِ:
12. باب: جانوروں کو باندھ کر مارنا منع ہے۔
Chapter: The prohibition of cornering animals in order to kill them (for sport)
حدیث نمبر: 5057
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن المثنى ، حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، قال: سمعت هشام بن زيد بن انس بن مالك ، قال: دخلت مع جدي انس بن مالك دار الحكم بن ايوب، فإذا قوم قد نصبوا دجاجة يرمونها، قال: فقال انس : " نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم ان تصبر البهائم ".حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، قَالَ: سَمِعْتُ هِشَامَ بْنَ زَيْدِ بْنِ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، قَالَ: دَخَلْتُ مَعَ جَدِّي أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ دَارَ الْحَكَمِ بْنِ أَيُّوبَ، فَإِذَا قَوْمٌ قَدْ نَصَبُوا دَجَاجَةً يَرْمُونَهَا، قَالَ: فَقَالَ أَنَسٌ : " نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ تُصْبَرَ الْبَهَائِمُ ".
محمد بن جعفر نے کہا: ہمیں شعبہ نے حدیث بیان کی، کہا: میں نے ہشام بن زید بن انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے سنا، انھوں نے کہا: میں اپنے دادا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کے ساتھ حکم بن ایوب کے ہاں آیا، وہاں کچھ لوگ تھے، انھوں نے ایک مرغی کو باندھ کر حدف بنایا ہوا تھا (اور) اس پر تیر اندازی کی مشق کررہے تھے، کہا: حضرت انس رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بات سے منع فرمایا ہے کہ جانوروں کو باندھ کر مارا جائے۔
ہشام بن زید بن انس بن مالک بیان کرتے ہیں، میں اپنے دادا حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ کے ساتھ حکم بن ایوب کے گھر گیا، دیکھا کچھ لوگ مرغی کو گاڑ کر اس کو تیروں کا نشانہ بنا رہے ہیں، تو حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ نے کہا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حیوانات کو باندھ کر مارنے سے منع فرمایا ہے۔
حدیث نمبر: 5058
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنيه زهير بن حرب ، حدثنا يحيي بن سعيد ، وعبد الرحمن بن مهدي . ح وحدثني يحيي بن حبيب ، حدثنا خالد بن الحارث . ح وحدثنا ابو كريب ، حدثنا ابو اسامة كلهم، عن شعبة بهذا الإسناد.وحَدَّثَنِيهِ زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ سَعِيدٍ ، وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ . ح وحَدَّثَنِي يَحْيَي بْنُ حَبِيبٍ ، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ . ح وحَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ كُلُّهُمْ، عَنْ شُعْبَةَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ.
یحییٰ بن سعید، عبدالرحمان بن مہدی، خالد بن حارث اورابو اسامہ، سب نے شعبہ سے اسی سند کے ساتھ حدیث روایت کی۔
امام صاحب یہی روایت اپنے دو اور اساتذہ سے شعبہ ہی کی سند سے بیان کرتے ہیں۔
حدیث نمبر: 5059
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا عبيد الله بن معاذ ، حدثنا ابي ، حدثنا شعبة ، عن عدي ، عن سعيد بن جبير ، عن ابن عباس ، ان النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " لا تتخذوا شيئا فيه الروح غرضا ".وحَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ عَدِيٍّ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لَا تَتَّخِذُوا شَيْئًا فِيهِ الرُّوحُ غَرَضًا ".
عبیداللہ کے والد معاذ (عنبری) نے کہا: ہمیں شعبہ نے عدی (بن ثابت انصاری) سے حدیث بیان کی، انھوں نے سعید بن جبیر سے، انھوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " کسی روح والی چیز کو (نشانہ بازی کا) ہد ف مت بناؤ۔"
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت ہے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کسی جاندار چیز کو تختہ مشق نہ بناؤ، یا اس کو ہدف نہ بناؤ۔
حدیث نمبر: 5060
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثناه محمد بن بشار ، حدثنا محمد بن جعفر ، وعبد الرحمن بن مهدي ، عن شعبة بهذا الإسناد مثله.وحَدَّثَنَاه مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ ، عَنْ شُعْبَةَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ.
محمد بن جعفر اور عبدالرحمان بن مہدی نے شعبہ سے اسی سندکے ساتھ اسی کے مانند حدیث بیا ن کی۔
امام صاحب یہی روایت ایک اور استاد سے بیان کرتے ہیں۔
حدیث نمبر: 5061
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا شيبان بن فروخ ، وابو كامل ، واللفظ لابي كامل، قالا: حدثنا ابو عوانة ، عن ابي بشر ، عن سعيد بن جبير ، قال: مر ابن عمر بنفر قد نصبوا دجاجة يترامونها، فلما راوا ابن عمر تفرقوا عنها، فقال ابن عمر : " من فعل هذا؟ إن رسول الله صلى الله عليه وسلم لعن من فعل هذا ".وحَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ ، وَأَبُو كَامِلٍ ، وَاللَّفْظُ لأَبِي كَامِلٍ، قَالا: حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ ، عَنْ أَبِي بِشْرٍ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ ، قَالَ: مَرَّ ابْنُ عُمَرَ بِنَفَرٍ قَدْ نَصَبُوا دَجَاجَةً يَتَرَامَوْنَهَا، فَلَمَّا رَأَوْا ابْنَ عُمَرَ تَفَرَّقُوا عَنْهَا، فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ : " مَنْ فَعَلَ هَذَا؟ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَعَنَ مَنْ فَعَلَ هَذَا ".
ابو عوانہ نے ابو بشر سے، انھوں نے سعید بن جبیر سے روایت کی، کہا: ایک مرتبہ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ کا چند لوگوں کے قریب سے گزرا سے گزرا ہوا جو ایک مرغی کو سامنے باندھ کر اس پر تیر اندازی کررہے تھے، جب انھوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ کو دیکھا تو اسے چھوڑ کرمنتشر ہوگئے، حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: یہ کام کس کا ہے؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس شخص پر لعنت کی ہے جو ایسا کام کرے۔
حضرت سعید بن جبیر بیان کرتے ہیں، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما کچھ لوگوں کے پاس گزرے، انہوں نے ایک مرغی گاڑ کر اپنے تیروں کا نشانہ بنایا ہوا تھا، (اس پر تیر اندازی کر رہے تھے) تو جب انہوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما کو دیکھا تو اس سے منتشر ہو گئے، تو حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما نے پوچھا، یہ حرکت کس نے کی؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ کام کرنے والے پر لعنت بھیجی ہے۔

Previous    5    6    7    8    9    10    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.