الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
لباس اور زینت کے احکام
The Book of Clothes and Adornment
حدیث نمبر: 5445
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني سريج بن يونس ، حدثنا يحيي بن زكرياء بن ابي زائدة ، عن ابيه . ح وحدثني إبراهيم بن موسى ، حدثنا ابن ابي زائدة . ح وحدثنا احمد بن حنبل ، حدثنا يحيى بن زكرياء ، اخبرني ابي ، عن مصعب بن شيبة ، عن صفية بنت شيبة ، عن عائشة ، قالت: " خرج النبي صلى الله عليه وسلم ذات غداة وعليه مرط مرحل من شعر اسود ".وحَدَّثَنِي سُرَيْجُ بْنُ يُونُسَ ، حَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ زَكَرِيَّاءَ بْنِ أَبِي زَائِدَةَ ، عَنْ أَبِيهِ . ح وحَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي زَائِدَةَ . ح وحدثنا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ زَكَرِيَّاءَ ، أَخْبَرَنِي أَبِي ، عَنْ مُصْعَبِ بْنِ شَيْبَةَ ، عَنْ صَفِيَّةَ بِنْتِ شَيْبَةَ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: " خَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ غَدَاةٍ وَعَلَيْهِ مِرْطٌ مُرَحَّلٌ مِنْ شَعَرٍ أَسْوَدَ ".
صفیہ بنت شیبہ رضی اللہ عنہا نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی، کہا: ایک صبح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس طرح باہر نکلے کے آپ کے جسم پر ایک موٹی مربع لکیروں والی کالے بالوں سے بنی ہو ئی چادر تھی۔ (عام سی کھردری اور کم قیمت چادر۔)
امام صاحب مختلف اساتذہ کی سندوں سے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سے بیان کرتے ہیں کہ ایک صبح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سیاہ بالوں کا کمبل جس پر پالان کی تصویر بنی ہوئی تھی، اوڑھ کر نکلے۔
حدیث نمبر: 5446
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا عبدة بن سليمان ، عن هشام بن عروة ، عن ابيه ، عن عائشة ، قالت: " كان وسادة رسول الله صلى الله عليه وسلم التي يتكئ عليها من ادم حشوها ليف ".حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: " كَانَ وِسَادَةُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الَّتِي يَتَّكِئُ عَلَيْهَا مِنْ أَدَمٍ حَشْوُهَا لِيفٌ ".
عبد ہ بن سلیمان نے ہمیں ہشام بن عروہ سے حدیث سنائی، انھوں نے اپنے والد سے، انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا تکیہ جس کے ساتھ آپ ٹیک لگا تے تھے چمڑے کا بنا ہوا تھا جس میں کھجور کی چھا ل بھری ہو ئی تھی۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا بیان کرتی ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا وہ گاؤ تکیہ جس پر آپ ٹیک لگاتے تھے، چمڑے کا تھا، جس میں کھجور کی چھال بھری ہوئی تھی۔
حدیث نمبر: 5447
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني علي بن حجر السعدي ، اخبرنا علي بن مسهر ، عن هشام بن عروة ، عن ابيه ، عن عائشة ، قالت: " إنما كان فراش رسول الله صلى الله عليه وسلم الذي ينام عليه ادما حشوه ليف ".وحَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ السَّعْدِيُّ ، أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: " إِنَّمَا كَانَ فِرَاشُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الَّذِي يَنَامُ عَلَيْهِ أَدَمًا حَشْوُهُ لِيفٌ ".
علی بن مسہر نے ہمیں ہشام بن عروہ سے خبر دی، انھوں نے اپنے والد سے انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے رویت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا بستر (گدا) جس پر آپ سوتے تھے، چمڑے کا تھا جس میں کھجور کی چھال بھری ہو ئی تھی۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا بستر جس پر آپصلی اللہ علیہ وسلم سوتے تھے، محض چمڑے کا تھا، جس میں کھجور کی چھال بھری ہوئی تھی۔
حدیث نمبر: 5448
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا ابن نمير . ح وحدثنا إسحاق بن إبراهيم ، اخبرنا ابو معاوية كلاهما ، عن هشام بن عروة ، بهذا الإسناد، وقالا: ضجاع رسول الله صلى الله عليه وسلم في حديث ابي معاوية ينام عليه.وحدثنا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ . ح وحدثنا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ كِلَاهُمَا ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ، وَقَالَا: ضِجَاعُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَدِيثِ أَبِي مُعَاوِيَةَ يَنَامُ عَلَيْهِ.
ابن نمیر اور ابو معاویہ دونوں نے ہمیں ہشام بن عروہ سے اسی سند کے ساتھ خبر دی اور کہا: " رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا استراحت کا بچھونا۔"اور ابو معاویہ کی حدیث میں ہے۔جس پر آپ سوتے تھے۔
یہی روایت امام صاحب اپنے دو اور اساتذہ سے بیان کرتے ہیں، اس میں فِراش کی جگہ ضِجَاع ہے، جس پر لیٹا جاتا ہے اور ابو معاویہ کی حدیث میں، اس پر آپصلی اللہ علیہ وسلم سوتے تھے۔
7. باب جَوَازِ اتِّخَاذِ الأَنْمَاطِ:
7. باب: قالین یا سوزینوں کے جواز کا بیان۔
Chapter: The Permissibility Of Using Blankets
حدیث نمبر: 5449
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا قتيبة بن سعيد، وعمرو الناقد، وإسحاق بن إبراهيم، واللفظ لعمرو وقال عمرو وقتيبة : حدثنا، وقال إسحاق : اخبرنا سفيان ، عن ابن المنكدر ، عن جابر ، قال: قال لي رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لما تزوجت اتخذت انماطا؟ "، قلت: وانى لنا انماط، قال: " اما إنها ستكون ".حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، وَعَمْرٌو النَّاقِدُ، وإسحاق بن إبراهيم، واللفظ لعمرو وَقَالَ عَمْرٌو وَقُتَيْبَةُ : حَدَّثَنَا، وَقَالَ إِسْحَاقُ : أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ ابْنِ الْمُنْكَدِرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، قال: قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَمَّا تَزَوَّجْتُ اتَّخَذْتَ أَنْمَاطًا؟ "، قُلْتُ: وَأَنَّى لَنَا أَنْمَاطٌ، قَالَ: " أَمَا إِنَّهَا سَتَكُونُ ".
قتیبہ بن سعید، عمروناقد اور اسحٰق بن ابرا ہیم نے کہا: ہمیں سفیان نے ابن منکدرسے حدیث بیان کی، انھوں نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: جب میں نے شادی کی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے پو چھا: "کہا تم نے بچھونوں کے غلا ف بنا ئے ہیں؟"میں نے عرض کی، ہمارے پاس غلا ف کہاں سے آئے؟ آپ نے فرما یا: " اب عنقریب ہو ں گے۔
حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، جب میں نے شادی کی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے دریافت فرمایا: کیا تم نے قالین رکھے ہیں؟ میں نے عرض کیا، ہمارے ہاں قالین کہاں؟ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں، اب جلد ہی ہوں گے۔
حدیث نمبر: 5450
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن عبد الله بن نمير ، حدثنا وكيع ، عن سفيان ، عن محمد بن المنكدر ، عن جابر بن عبد الله ، قال: لما تزوجت قال لي رسول الله صلى الله عليه وسلم: " اتخذت انماطا؟ "، قلت: وانى لنا انماط، قال: " اما إنها ستكون "، قال جابر: وعند امراتي نمط، فانا اقول نحيه عني، وتقول قد، قال: رسول الله صلى الله عليه وسلم إنها ستكون.حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ سُفْيَانَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قال: لَمَّا تَزَوَّجْتُ قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " اتَّخَذْتَ أَنْمَاطًا؟ "، قُلْتُ: وَأَنَّى لَنَا أَنْمَاطٌ، قَالَ: " أَمَا إِنَّهَا سَتَكُونُ "، قَالَ جَابِرٌ: وَعِنْدَ امْرَأَتِي نَمَطٌ، فَأَنَا أَقُولُ نَحِّيهِ عَنِّي، وَتَقُولُ قَدْ، قَالَ: رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّهَا سَتَكُونُ.
وکیع نے ہمیں سفیان سے حدیث بیان کی، انھوں نے محمد بن منکدرسےانھوں نے حضرت جابر عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: جب میں نے شادی کی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے پو چھا: "کیا تم نے بچھونوں کے غلا ف بنا ئے ہیں؟"میں نے عرض کی، ہمارے پاس غلا ف کہاں سے آئے؟ آپ نے فرما یا: " اب عنقریب ہوجا ئیں گے۔حضرت جا بر رضی اللہ عنہ نے کہا: میری بیوی کے پاس ایک غلا ف تھا میں اس سے کہتا تھا: اسے مجھ سے دور رکھو، اور وہ کہتی تھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا تھا: " عنقریب غلا ف ہوا کریں گے۔
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہما بیان کرتے ہیں، جب میں نے شادی کی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: کیا تم نے قالین رکھے ہیں؟ میں نے عرض کیا، ہمارے پاس قالین کہاں؟ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں، یہ عنقریب ہوں گے۔ حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں، میری بیوی کے پاس ایک غالیچہ ہے، میں کہتا ہوں، اسے مجھ سے دور کر دو، وہ کہتی ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرما چکے ہیں یہ عنقریب ہوں گے۔
حدیث نمبر: 5451
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنيه محمد بن المثنى ، حدثنا عبد الرحمن ، حدثنا سفيان بهذا الإسناد وزاد فادعها.وحَدَّثَنِيهِ مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَزَادَ فَأَدَعُهَا.
عبد الرحمن نے کہا: ہمیں سفیان نے اسی سند کے ساتھ حدیث بیان کی اور اور یہ اضا فہ کیا: تو میں اسے (اس کے حال پر) چھوڑ دیتا۔
امام صاحب یہی روایت ایک اور استاد سے بیان کرتے ہیں، اس میں یہ اضافہ ہے تو میں اسے چھوڑ دیتا ہوں، یعنی قالین کو گھر سے نہیں نکالتا۔
8. باب كَرَاهَةِ مَا زَادَ عَلَى الْحَاجَةِ مِنَ الْفِرَاشِ وَاللِّبَاسِ:
8. باب: حاجت سے زیادہ بچھونے اور لباس بنانا مکروہ ہے۔
Chapter: It Is Disliked To Have More Furniture And Bedding Than One Needs
حدیث نمبر: 5452
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثني ابو الطاهر احمد بن عمرو بن سرح ، اخبرنا ابن وهب ، حدثني ابو هانئ ، انه سمع ابا عبد الرحمن ، يقول: عن جابر بن عبد الله ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " له فراش للرجل، وفراش لامراته، والثالث للضيف، والرابع للشيطان ".حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ سَرْحٍ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، حَدَّثَنِي أَبُو هَانِئٍ ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، يَقُولُ: عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لَهُ فِرَاشٌ لِلرَّجُلِ، وَفِرَاشٌ لِامْرَأَتِهِ، وَالثَّالِثُ لِلضَّيْفِ، وَالرَّابِعُ لِلشَّيْطَانِ ".
حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرما یا: " ایک بستر مرد کے لیے ہے ایک اس کی بیوی کے لیے تیسرا بستر مہمان کے لیے اور چوتھا بستر شیطان کے لیے ہے۔
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں فرمایا: ایک بستر خاوند کے لیے اور ایک بستر اس کی بیوی کے لیے اور تیسرا مہمان کے لیے اور چوتھا شیطان کے لیے ہے۔
9. باب تَحْرِيمِ جَرِّ الثَّوْبِ خُيَلاَءَ وَبَيَانِ حَدِّ مَا يَجُوزُ إِرْخَاؤُهُ إِلَيْهِ وَمَا يُسْتَحَبُّ:
9. باب: غرور سے (ٹخنوں سے نیچے) کپڑا لٹکانے کی حرمت کے بیان میں اور اس کا بیان کہ کہاں تک کپڑا لٹکانا مستحب ہے۔
Chapter: The Prohibition Of Letting One's Garment Drag Out Of Pride, And The Extent To Which It Is Permissible To Let It Hang Down And The Extent To Which It Is Recommended
حدیث نمبر: 5453
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا يحيي بن يحيي ، قال: قرات على مالك ، عن نافع ، وعبد الله بن دينار ، وزيد بن اسلم كلهم يخبره، عن ابن عمر ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " لا ينظر الله إلى من جر ثوبه خيلاء ".حَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ يَحْيَي ، قال: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ ، عَنْ نَافِعٍ ، وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ ، وَزَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ كلهم يخبره، عَنْ ابْنِ عُمَرَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لَا يَنْظُرُ اللَّهُ إِلَى مَنْ جَرَّ ثَوْبَهُ خُيَلَاءَ ".
امام مالک نے نافع عبد اللہ بن دینا اور زید بن اسلم سے روایت کی، ان سب نے انھیں حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے خبر دی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا: "جو شخص تکبر سے کپڑا گھسیٹ کرچلے اللہ تعا لیٰ اس کی طرف نظر تک نہیں کرے گا۔"
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو انسان تکبر اور گھمنڈ سے اپنا کپڑا گھسیٹتا ہے، اللہ تعالیٰ اس پر نظر رحمت نہیں ڈالتا۔
حدیث نمبر: 5454
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا عبد الله بن نمير ، وابو اسامة . ح وحدثنا ابن نمير ، حدثنا ابي . ح وحدثنا محمد بن المثنى ، وعبيد الله بن سعيد ، قالا: حدثنا يحيي وهو القطان كلهم، عن عبيد الله . ح وحدثنا ابو الربيع ، وابو كامل ، قالا: حدثنا حماد . ح وحدثني زهير بن حرب ، حدثنا إسماعيلكلاهما، عن ايوب . ح وحدثنا قتيبة ، وابن رمح ، عن الليث بن سعد . ح وحدثنا هارون الايلي ، حدثنا ابن وهب ، حدثني اسامة كل هؤلاء، عن نافع ، عن ابن عمر ، عن النبي صلى الله عليه وسلم بمثل حديث مالك وزادوا فيه يوم القيامة.حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ ، وَأَبُو أُسَامَةَ . ح وحَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي . ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، وَعُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ ، قالا: حَدَّثَنَا يَحْيَي وَهُوَ الْقَطَّانُ كلهم، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ . ح وحدثنا أَبُو الرَّبِيعِ ، وَأَبُو كَامِلٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ . ح وحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُكِلَاهُمَا، عَنْ أَيُّوبَ . ح وحدثنا قُتَيْبَةُ ، وَابْنُ رُمْحٍ ، عَنْ اللَّيْثِ بْنِ سَعْدٍ . ح وحدثنا هَارُونُ الْأَيْلِيُّ ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، حَدَّثَنِي أُسَامَةُ كُلُّ هَؤُلَاءِ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ ، عن النبي صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بمثل حديث مَالِكٍ وَزَادُوا فِيهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ.
عبید اللہ ایوب لیث بن سعد اور اسامہ ان سب نے نافع سے انھوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے مالک کی حدیث کی طرح روایت کی اور یہ اضا فہ کیا: " قیامت کے دن (نظر نہیں کرے گا۔) "
امام صاحب اپنے مختلف اساتذہ کی سات (7) سندوں سے یہی حدیث بیان کرتے ہیں اور انہوں نے اس میں يوم القيامه،

Previous    3    4    5    6    7    8    9    10    11    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.