الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
ابواب: جن چیزوں سے غسل واجب ہو جاتا ہے اور جن سے نہیں ہوتا
Mention When Ghusal (A Purifying Bath) Is Obligatory And When It Is Not
165. بَابُ: اقْتِصَارِ الْجُنُبِ عَلَى غَسْلِ يَدَيْهِ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَأْكُلَ أَوْ يَشْرَبَ
165. باب: جنبی جب پینے کا ارادہ کرے تو اس کے اپنے دونوں ہاتھ دھونے پر اکتفا کرنے کا بیان۔
Chapter: The Junub Person Washing Only His Hands When He Wants To Drink
حدیث نمبر: 258
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا سويد بن نصر، قال: انبانا عبد الله، عن يونس، عن الزهري، عن ابي سلمة، ان عائشة رضي الله عنها، قالت: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم" إذا اراد ان ينام وهو جنب توضا، وإذا اراد ان ياكل او يشرب، قالت: غسل يديه ثم ياكل او يشرب".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ، قال: أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ، عَنْ يُونُسَ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، أَنَّ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قالت: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" إِذَا أَرَادَ أَنْ يَنَامَ وَهُوَ جُنُبٌ تَوَضَّأَ، وَإِذَا أَرَادَ أَنْ يَأْكُلَ أَوْ يَشْرَبَ، قَالَتْ: غَسَلَ يَدَيْهِ ثُمَّ يَأْكُلُ أَوْ يَشْرَبُ".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب سونے کا ارادہ کرتے اور آپ جنبی ہوتے تو وضو کرتے، اور جب کھانے یا پینے کا ارادہ کرتے، تو اپنے دونوں ہاتھ دھوتے پھر کھاتے یا پیتے۔

تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ (تحفة الأشراف: 17769) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
166. بَابُ: وُضُوءِ الْجُنُبِ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَنَامَ
166. باب: جنبی سونے کا ارادہ کرے تو وضو کر لے۔
Chapter: The Junub Person Performing Wudu' When He Wants To Sleep
حدیث نمبر: 259
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا قتيبة بن سعيد، قال: حدثنا الليث، عن ابن شهاب، عن ابي سلمة بن عبد الرحمن، عن عائشة رضي الله عنها، قالت: إن رسول الله صلى الله عليه وسلم، كان" إذا اراد ان ينام وهو جنب توضا وضوءه للصلاة قبل ان ينام".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، قال: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قالت: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، كَانَ" إِذَا أَرَادَ أَنْ يَنَامَ وَهُوَ جُنُبٌ تَوَضَّأَ وُضُوءَهُ لِلصَّلَاةِ قَبْلَ أَنْ يَنَامَ".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب سونے کا ارادہ کرتے اور جنبی ہوتے تو اپنی نماز کے وضو کی طرح وضو کرتے تھے۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 257 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 260
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا عبيد الله بن سعيد، قال: حدثنا يحيى، عن عبيد الله، قال: اخبرني نافع، عن عبد الله بن عمر، ان عمر، قال: يا رسول الله، اينام احدنا وهو جنب؟ قال:" إذا توضا".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ، قال: حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، قال: أَخْبَرَنِي نَافِعٌ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، أَنَّ عُمَرَ، قال: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَيَنَامُ أَحَدُنَا وَهُوَ جُنُبٌ؟ قَالَ:" إِذَا تَوَضَّأَ".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہم سے روایت ہے کہ عمر رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: اللہ کے رسول! کیا ہم میں سے کوئی بحالت جنابت سو سکتا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب وہ وضو کر لے (تو سو سکتا ہے)۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الحیض 6 (306)، سنن الترمذی/الطھارة 88 (120)، (تحفة الأشراف: 8178، 10552)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الغسل 27 (289)، سنن ابن ماجہ/الطھارة 99 (585)، مسند احمد 2/ 17، 35، 36، 44، 102 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
167. بَابُ: وُضُوءِ الْجُنُبِ وَغَسْلِ ذَكَرِهِ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَنَامَ
167. باب: جنبی کے سونے کا ارادہ کرنے پر اپنا عضو مخصوص دھونے اور وضو کرنے کا بیان۔
Chapter: The Junub Person Performing Wudu' And Washing His Penis When He Wants To Sleep
حدیث نمبر: 261
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا قتيبة، عن مالك، عن عبد الله بن دينار، عن ابن عمر، قال: ذكر عمر لرسول الله صلى الله عليه وسلم انه تصيبه الجنابة من الليل، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" توضا واغسل ذكرك ثم نم".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، قال: ذَكَرَ عُمَرُ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ تُصِيبُهُ الْجَنَابَةُ مِنَ اللَّيْلِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" تَوَضَّأْ وَاغْسِلْ ذَكَرَكَ ثُمَّ نَمْ".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہم کہتے ہیں کہ عمر رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ذکر کیا کہ وہ رات میں جنبی ہو جاتے ہیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وضو کر لو اور اپنا عضو مخصوص دھو لو، پھر سو جاؤ۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الغسل 27 (290)، صحیح مسلم/الحیض 6 (306)، سنن ابی داود/الطھارة 87 (221)، (تحفة الأشراف: 7224)، موطا امام مالک/الطہارة 19 (76)، مسند احمد 1/50، 46، 56، 64، 75، 116، 2/64 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
168. بَابُ: فِي الْجُنُبِ إِذَا لَمْ يَتَوَضَّأْ
168. باب: جنبی جب وضو نہ کرے۔
Chapter: If A Junub Person Does Not Perform Wudu'
حدیث نمبر: 262
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا إسحاق بن إبراهيم، قال: حدثنا هشام بن عبد الملك، قال: انبانا شعبة، ح وانبانا عبيد الله بن سعيد، قال: حدثنا يحيى، عن شعبة، واللفظ له، عن علي بن مدرك، عن ابي زرعة، عن عبد الله بن نجي، عن ابيه، عن علي رضي الله عنه، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" لا تدخل الملائكة بيتا فيه صورة ولا كلب ولا جنب".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قال: حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ، قال: أَنْبَأَنَا شُعْبَةُ، ح وَأَنْبَأَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ، قال: حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ شُعْبَةَ، وَاللَّفْظُ لَهُ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ مُدْرِكٍ، عَنْ أَبِي زُرْعَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُجَيٍّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" لَا تَدْخُلُ الْمَلَائِكَةُ بَيْتًا فِيهِ صُورَةٌ وَلَا كَلْبٌ وَلَا جُنُبٌ".
علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: فرشتے اس گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں کوئی تصویر، کتا یا جنبی ہو۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الطھارة 90 (227)، اللباس 48 (4152)، سنن ابن ماجہ/اللباس 44 (3650)، (بدون قولہ’’ولاجنب‘‘)، (تحفة الأشراف: 10291)، مسند احمد 1/83، 104، 139، سنن الدارمی/الاستئندان 34، 2705، وأعادہ المؤلف برقم: 4286 (ضعیف) (اس کے راوی ’’نجی‘‘ اور ان کا اضافہ ’’ولاجنب‘‘ ہی ضعیف ہے، ورنہ اس کے سوا باقی ٹکڑے صحیحین میں دیگر صحابہ سے مروی ہیں)»

وضاحت:
اس سے مراد رحمت اور برکت کے فرشتے ہیں، نہ کہ وہ فرشتے جو جنبی اور غیر جنبی کسی سے جدا نہیں ہوتے۔ تصویر سے مراد جاندار کی تصویر ہے۔ کتا سے مراد وہ کتا ہے جو شکار یا گھر اور کھیت وغیرہ کی رکھوالی کے لیے نہ ہو۔ جنبی سے مراد وہ جنبی ہے جو غسل میں سستی کرتا ہو، اور دیر سے غسل کرنا اس کی عادت ہو گئی ہو، یا وہ جنبی ہے جس نے وضو نہ کیا ہو جیسا کہ مصنف نے باب کے ذریعہ اشارہ کیا ہے۔

قال الشيخ الألباني: ضعيف
169. بَابُ: فِي الْجُنُبِ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَعُودَ
169. باب: اگر جنبی دوبارہ صحبت کرنے کا ارادہ کرے تو وضو کر لے۔
Chapter: When The Junub Person Wants To Have Intercourse Again
حدیث نمبر: 263
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) اخبرنا الحسين بن حريث، قال: حدثنا سفيان، عن عاصم، عن ابي المتوكل، عن ابي سعيد، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" إذا اراد احدكم ان يعود توضا".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ، قال: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَاصِمٍ، عَنْ أَبِي الْمُتَوَكِّلِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" إِذَا أَرَادَ أَحَدُكُمْ أَنْ يَعُودَ تَوَضَّأَ".
ابوسعید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی دوبارہ جماع کرنا چاہے تو وضو کرے۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الحیض 6 (308) مطولاً، سنن ابی داود/الطھارة 86 (220) مطولاً، سنن الترمذی/الطھارة 107 (141) مطولاً، سنن ابن ماجہ/الطھارة 100 (587) مطولاً، (تحفة الأشراف: 4250)، مسند احمد 3/ 7، 21، 28 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
170. بَابُ: إِتْيَانِ النِّسَاءِ قَبْلَ إِحْدَاثِ الْغُسْلِ
170. باب: کئی عورتوں سے جماع کرنے بعد آخر میں غسل کرنے کا بیان۔
Chapter: Having Intercourse With Women Before Performing Ghusl
حدیث نمبر: 264
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا إسحاق بن إبراهيم ويعقوب بن إبراهيم، واللفظ لإسحاق، قالا: حدثنا إسماعيل بن إبراهيم، عن حميد الطويل، عن انس بن مالك، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم" طاف على نسائه في ليلة بغسل واحد".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَيَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، وَاللَّفْظُ لِإِسْحَاقَ، قَالَا: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ حُمَيْدٍ الطَّوِيلِ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" طَافَ عَلَى نِسَائِهِ فِي لَيْلَةٍ بِغُسْلٍ وَاحِدٍ".
انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک رات ایک ہی غسل سے اپنی بیویوں کے پاس گئے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الطھارة 85 (218)، (تحفة الأشراف: 568) (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: (یعنی ان سب سے صحبت کی اور اخیر میں غسل کیا) ممکن ہے ایسا آپ نے سفر سے آنے پر یا ایک باری پوری ہو جانے، اور دوسری باری کے شروع کرنے سے پہلے کیا ہو، یا تمام بیویوں کی رضا مندی سے کیا ہو، یا یہ کہ آپ کے لیے یہ خاص ہو۔

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 265
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا محمد بن عبيد، قال: حدثنا عبد الله بن المبارك، قال: انبانا معمر، عن قتادة، عن انس، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم" كان يطوف على نسائه في غسل واحد".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ، قال: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ، قال: أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" كَانَ يَطُوفُ عَلَى نِسَائِهِ فِي غُسْلٍ وَاحِدٍ".
انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی (سبھی) بیویوں کے پاس ایک ہی غسل میں جاتے (جماع کرتے) تھے۔

تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الطھارة 106 (140)، سنن ابن ماجہ/فیہ 101 (588)، (تحفة الأشراف: 1336)، وقد أخرجہ: صحیح مسلم/الحیض 6 (309)، مسند احمد 3/161، 185 (صحیح) ولفظ البخاري من ھذا الطریق: ”کان یطوف علی نسائہ في الساعة الواحدة وفي روایة: في اللیلة الواحدة‘‘ (وبدون ذکر الغسل) (الغسل 12 (268)، 24 (284)، وانکاح 4 (5068)، 102 (5215)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
171. بَابُ: حَجْبِ الْجُنُبِ مِنْ قِرَاءَةِ الْقُرْآنِ
171. باب: جنبی کو قرآن پڑھنے سے روکنے کا بیان۔
Chapter: The Junub Person Being Prevented From Reciting The Qur'an
حدیث نمبر: 266
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا علي بن حجر، قال: انبانا إسماعيل بن إبراهيم، عن شعبة، عن عمرو بن مرة، عن عبد الله بن سلمة، قال: اتيت عليا انا ورجلان فقال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم" يخرج من الخلاء فيقرا القرآن وياكل معنا اللحم ولم يكن يحجبه عن القرآن شيء ليس الجنابة".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، قال: أَنْبَأَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَلَمَةَ، قال: أَتَيْتُ عَلِيًّا أَنَا وَرَجُلَانِ فَقَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" يَخْرُجُ مِنَ الْخَلَاءِ فَيَقْرَأُ الْقُرْآنَ وَيَأْكُلُ مَعَنَا اللَّحْمَ وَلَمْ يَكُنْ يَحْجُبُهُ عَنِ الْقُرْآنِ شَيْءٌ لَيْسَ الْجَنَابَةَ".
عبداللہ بن سلمہ بیان کرتے ہیں کہ میں اور دو آدمی علی رضی اللہ عنہ کے پاس آئے تو انہوں نے فرمایا: اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم بیت الخلاء سے باہر تشریف لاتے تو قرآن مجید پڑھتے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے ساتھ گوشت کھاتے اور آپ کو قرآن مجید پڑھنے سے جنابت کے سوا کوئی چیز مانع نہ ہوتی تھی۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الطھارة 91 (229) مطولاً، سنن الترمذی/الطھارة 111 (146)، بلفظ ــ’’یقرء نا القرآن‘‘ مختصرًا، سنن ابن ماجہ/فیہ 105 (594)، (تحفة الأشراف: 10186)، مسند احمد 1/83، 84، 107، 124، 134 (ضعیف) (اس کے راوی ’’عبد اللہ بن سلمہ“ مختلط ہو گئے تھے، اور عمرو کی ان سے روایت اختلاط کے بعد کی ہے)»

قال الشيخ الألباني: ضعيف
حدیث نمبر: 267
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا محمد بن احمد ابو يوسف الصيدلاني الرقي، قال: حدثنا عيسى بن يونس، قال: حدثنا الاعمش، عن عمرو بن مرة، عن عبد الله بن سلمة، عن علي، قال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم" يقرا القرآن على كل حال ليس الجنابة".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ أَبُو يُوسُفَ الصَّيْدَلَانِيُّ الرِّقِّيُّ، قال: حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ، قال: حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَلَمَةَ، عَنْ عَلِيٍّ، قال: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" يَقْرَأُ الْقُرْآنَ عَلَى كُلِّ حَالٍ لَيْسَ الْجَنَابَةَ".
علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہر حال میں قرآن پڑھتے تھے سوائے جنابت کے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: اس عموم سے جنابت کی طرح عین پاخانہ و پیشاب کی حالت بھی خارج ہے، چوں کہ عقلاً یہ دونوں اس عموم میں داخل نہیں ہیں اسی لیے ان کے استثناء کی ضرورت محسوس نہیں ہوئی۔

قال الشيخ الألباني: ضعيف

Previous    4    5    6    7    8    9    10    11    12    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.