الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
ابواب: جن چیزوں سے غسل واجب ہو جاتا ہے اور جن سے نہیں ہوتا
Mention When Ghusal (A Purifying Bath) Is Obligatory And When It Is Not
172. بَابُ: مُمَاسَةِ الْجُنُبِ وَمُجَالَسَتِهِ
172. باب: جنبی کو چھونے اور اس کے ساتھ بیٹھنے کا بیان۔
Chapter: Touching A Junub Person And Sitting With Him
حدیث نمبر: 268
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا إسحاق بن إبراهيم، قال: انبانا جرير، عن الشيباني، عن ابي بردة، عن حذيفة، قال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا لقي الرجل من اصحابه ماسحه ودعا له، قال: فرايته يوما بكرة فحدت عنه ثم اتيته حين ارتفع النهار، فقال: إني رايتك فحدت عني، فقلت: إني كنت جنبا فخشيت ان تمسني، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إن المسلم لا ينجس".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قال: أَنْبَأَنَا جَرِيرٌ، عَنْ الشَّيْبَانِيِّ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ حُذَيْفَةَ، قال: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا لَقِيَ الرَّجُلَ مِنْ أَصْحَابِهِ مَاسَحَهُ وَدَعَا لَهُ، قَالَ: فَرَأَيْتُهُ يَوْمًا بُكْرَةً فَحِدْتُ عَنْهُ ثُمَّ أَتَيْتُهُ حِينَ ارْتَفَعَ النَّهَارُ، فَقَالَ: إِنِّي رَأَيْتُكَ فَحِدْتَ عَنِّي، فَقُلْتُ: إِنِّي كُنْتُ جُنُبًا فَخَشِيتُ أَنْ تَمَسَّنِي، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنَّ الْمُسْلِمَ لَا يَنْجُسُ".
حذیفہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب اپنے اصحاب میں سے کسی آدمی سے ملتے تو اس (کے جسم) پر ہاتھ پھیرتے، اور اس کے لیے دعا کرتے تھے، ایک دن صبح کے وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھ کر میں کترا گیا، پھر آپ کے پاس اس وقت آیا جب دن چڑھ آیا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں نے تمہیں دیکھا تو تم مجھ سے کترا گئے؟ میں نے عرض کیا: میں جنبی تھا، مجھے اندیشہ ہوا کہ کہیں آپ مجھ پر ہاتھ نہ پھیریں، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مسلمان ناپاک نہیں ہوتا ۱؎۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائی، (تحفة الأشراف: 3392)، مسند احمد 5/384، 402 (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: یعنی جنبی ہونے سے اس کا جسم اس طرح نجس نہیں ہوتا کہ کوئی اسے ہاتھ سے چھو لے تو ہاتھ نجس ہو جائے، اس کی نجاست حکمی ہوتی ہے عینی نہیں۔

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 269
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا إسحاق بن منصور، قال: اخبرنا يحيى، قال: حدثنا مسعر، قال: حدثني واصل، عن ابي وائل، عن حذيفة، ان النبي صلى الله عليه وسلم لقيه وهو جنب فاهوى إلي، فقلت: إني جنب، فقال:" إن المسلم لا ينجس".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ، قال: أَخْبَرَنَا يَحْيَى، قال: حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ، قال: حَدَّثَنِي وَاصِلٌ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ حُذَيْفَةَ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَقِيَهُ وَهُوَ جُنُبٌ فَأَهْوَى إِلَيَّ، فَقُلْتُ: إِنِّي جُنُبٌ، فَقَالَ:" إِنَّ الْمُسْلِمَ لَا يَنْجُسُ".
حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ان سے ملے، اور وہ (حذیفہ) جنبی تھے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم میری طرف بڑھے تو میں نے عرض کیا میں جنبی ہوں، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مسلمان نجس نہیں ہوتا ۱؎۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الحیض 29 (372) مطولاً، سنن ابی داود/الطھارة 92 (230)، سنن ابن ماجہ/فیہ 80 (535) مطولاً، (تحفة الأشراف: 3339) (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: اس روایت میں راوی نے اختصار سے کام لیا ہے، ورنہ یہ واقعہ بھی وہی ہے جو اوپر گذرا۔

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 270
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا حميد بن مسعدة، قال: حدثنا بشر وهو ابن المفضل، قال: حدثنا حميد، عن بكر، عن ابي رافع، عن ابي هريرة، ان النبي صلى الله عليه وسلم لقيه في طريق من طرق المدينة وهو جنب، فانسل عنه فاغتسل، ففقده النبي صلى الله عليه وسلم، فلما جاء، قال: اين كنت يا ابا هريرة؟ قال: يا رسول الله، إنك لقيتني وانا جنب، فكرهت ان اجالسك حتى اغتسل، فقال:" سبحان الله، إن المؤمن لا ينجس".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ، قال: حَدَّثَنَا بِشْرٌ وَهُوَ ابْنُ الْمُفَضَّلِ، قال: حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ، عَنْ بَكْرٍ، عَنْ أَبِي رَافِعٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَقِيَهُ فِي طَرِيقٍ مِنْ طُرُقِ الْمَدِينَةِ وَهُوَ جُنُبٌ، فَانْسَلَّ عَنْهُ فَاغْتَسَلَ، فَفَقَدَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَلَمَّا جَاءَ، قَالَ: أَيْنَ كُنْتَ يَا أَبَا هُرَيْرَةَ؟ قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّكَ لَقِيتَنِي وَأَنَا جُنُبٌ، فَكَرِهْتُ أَنْ أُجَالِسَكَ حَتَّى أَغْتَسِلَ، فَقَالَ:" سُبْحَانَ اللَّهِ، إِنَّ الْمُؤْمِنَ لَا يَنْجُسُ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ کے راستوں میں سے ایک راستہ میں ان سے ملے، اور وہ اس وقت جنبی تھے، تو وہ چپکے سے نکل گئے، اور (جا کر) غسل کیا، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں نہیں پایا، تو جب وہ آئے، تو آپ نے پوچھا ابوہریرہ! تم کہاں تھے؟ تو انہوں نے جواب دیا: اللہ کے رسول! آپ اس حالت میں ملے تھے کہ میں جنبی تھا، تو میں نے ناپسند کیا کہ بغیر غسل کئے آپ کے ساتھ بیٹھوں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سبحان اللہ! ۱؎ مومن ناپاک نہیں ہوتا۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الغسل 23 (283)، 24 (285)، صحیح مسلم/الحیض 29 (371)، سنن ابی داود/الطھارة 92 (231)، سنن الترمذی/فیہ 89 (121)، سنن ابن ماجہ/فیہ 80 (534)، (تحفة الأشراف: 14648)، مسند احمد 2/235، 282، 471 (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: یہ جملہ کہہ کر ان کے ایسا کرنے اور مومن کے نجس ہونے کا عقیدہ رکھنے پر آپ نے تعجب کا اظہار کیا۔

قال الشيخ الألباني: صحيح
173. بَابُ: اسْتِخْدَامِ الْحَائِضِ
173. باب: حائضہ سے کام لینے کا بیان۔
Chapter: Asking A Menstruating Woman To Do Something
حدیث نمبر: 271
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا محمد بن المثنى، قال: حدثنا يحيى بن سعيد، عن يزيد بن كيسان، قال: حدثني ابو حازم، قال: قال ابو هريرة: بينما رسول الله صلى الله عليه وسلم في المسجد، إذ قال:" يا عائشة، ناوليني الثوب"، فقالت: إني لا اصلي، قال:" إنه ليس في يدك"، فناولته.
(مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، قال: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ يَزِيدَ بْنَ كَيْسَانَ، قال: حَدَّثَنِي أَبُو حَازِمٍ، قال: قال أَبُو هُرَيْرَةَ: بَيْنَمَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْمَسْجِدِ، إِذْ قَالَ:" يَا عَائِشَةُ، نَاوِلِينِي الثَّوْبَ"، فَقَالَتْ: إِنِّي لَا أُصَلِّي، قَالَ:" إِنَّهُ لَيْسَ فِي يَدِكِ"، فَنَاوَلَتْهُ.
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسجد میں بیٹھے تھے کہ اسی دوران آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عائشہ! مجھے کپڑا دے دو، کہا: میں نماز نہیں پڑھتی ہوں ۱؎ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ تمہارے ہاتھ میں نہیں ہے، تو انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو کپڑا دیا ۲؎۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الحیض 2 (299)، (تحفة الأشراف: 13443)، مسند احمد 2/428، ویأتي عند المؤلف في الحیض 18 (برقم: 383) (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: یعنی حائضہ ہوں۔ ۲؎: اس حدیث سے معلوم ہوا کہ حائضہ ہاتھ بڑھا کر مسجد میں کوئی چیز رکھ سکتی ہے یا مسجد سے کوئی چیز لے سکتی ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 272
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا قتيبة بن سعيد، عن عبيدة، عن الاعمش، ح واخبرنا إسحاق بن إبراهيم، قال: حدثنا جرير، عن الاعمش، عن ثابت بن عبيد، عن القاسم بن محمد، عن عائشة رضي الله عنها، قالت: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" ناوليني الخمرة من المسجد"، قالت: إني حائض، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" ليست حيضتك في يدك".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ عَبِيدَةَ، عَنْ الْأَعْمَشِ، ح وأَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قال: حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ ثَابِتِ بْنِ عُبَيْدٍ، عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قالت: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" نَاوِلِينِي الْخُمْرَةَ مِنَ الْمَسْجِدِ"، قَالَتْ: إِنِّي حَائِضٌ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَيْسَتْ حَيْضَتُكِ فِي يَدِكِ".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے مسجد سے چٹائی دے دو، انہوں نے کہا: میں حائضہ ہوں، اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تیرا حیض تیرے ہاتھ میں نہیں ہے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الحیض2 (298)، سنن ابی داود/الطھارة 104 (261)، سنن الترمذی/فیہ 101 (134)، (تحفة الأشراف: 17446)، وقد أخرجہ: سنن ابن ماجہ/فیہ 120 (632)، مسند احمد 6/45، 101، 112، 114، 173، 214، 229، 245، سنن الدارمی/الطھارة 82 (798)، 108 (1111)، ویأتي عند المؤلف في الحیض 18 (برقم: 384) (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: کہ وہ ہاتھ کو مسجد میں داخل کرنے سے مانع ہو۔

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 273
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا إسحاق بن إبراهيم، قال: حدثنا ابو معاوية، عن الاعمش، بهذا الإسناد مثله.
(مرفوع) أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنْ الْأَعْمَشِ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ.
ابومعاویہ کی سند سے اعمش سے، پھر اسی کے مثل باقی سند سے حدیث مروی ہے۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم ما قبلہ (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
174. بَابُ: بَسْطِ الْحَائِضِ الْخُمْرَةَ فِي الْمَسْجِدِ
174. باب: مسجد میں حائضہ کے چٹائی بچھانے کا بیان۔
Chapter: A Menstrauting Woman Spreading Out A Mat In The Masjid
حدیث نمبر: 274
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا محمد بن منصور، عن سفيان، عن منبوذ، عن امه، ان ميمونة، قالت: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم" يضع راسه في حجر إحدانا فيتلو القرآن وهي حائض، وتقوم إحدانا بالخمرة إلى المسجد فتبسطها وهي حائض".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ مَنْبُوذٍ، عَنْ أُمِّهِ، أَنَّ مَيْمُونَةَ، قالت: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" يَضَعُ رَأْسَهُ فِي حِجْرِ إِحْدَانَا فَيَتْلُو الْقُرْآنَ وَهِيَ حَائِضٌ، وَتَقُومُ إِحْدَانَا بِالْخُمْرَةِ إِلَى الْمَسْجِدِ فَتَبْسُطُهَا وَهِيَ حَائِضٌ".
ام المؤمنین میمونہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہم میں سے ایک کی آغوش میں سر رکھ کر قرآن کی تلاوت فرماتے جب کہ وہ حائضہ ہوتی تھی، اور ہم میں سے کوئی بوریا لے کر مسجد جاتی، اور باہر کھڑی ہو کر ہاتھ بڑھا کر اسے (مسجد میں) بچھا دیتی اور وہ حائضہ ہوتی۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائی، (تحفة الأشراف: 18086)، مسند احمد 6/331، 334، ویأتي عند المؤلف في الحیض19 برقم: 385 (حسن)»

قال الشيخ الألباني: حسن
175. بَابُ: فِي الَّذِي يَقْرَأُ الْقُرْآنَ وَرَأْسُهُ فِي حِجْرِ امْرَأَتِهِ وَهِيَ حَائِضٌ
175. باب: حائضہ بیوی کی گود میں سر رکھ کر قرآن پڑھنے کا بیان۔
Chapter: About One Who Recites Qur'an With His Head On His Wife's Lap While She is Menstruating
حدیث نمبر: 275
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا إسحاق بن إبراهيم، وعلي بن حجر، واللفظ له، انبانا سفيان، عن منصور، عن امه، عن عائشة رضي الله عنها، قالت:" كان راس رسول الله صلى الله عليه وسلم في حجر إحدانا وهي حائض وهو يتلو القرآن".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، وَاللَّفْظُ لَهُ، أَنْبَأَنَا سُفْيَانُ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ أُمِّهِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قالت:" كَانَ رَأْسُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حِجْرِ إِحْدَانَا وَهِيَ حَائِضٌ وَهُوَ يَتْلُو الْقُرْآنَ".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا سر ہم (بیویوں) میں سے کسی کی گود میں ہوتا جب کہ وہ حائضہ ہوتی اور آپ قرآن کی تلاوت کرتے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الحیض3 (297)، التوحید 52 (7549)، صحیح مسلم/الحیض 3 (301)، سنن ابی داود/الطھارة 103 (260)، سنن ابن ماجہ/فیہ 120 (634)، (تحفة الأشراف: 17858)، مسند احمد 6/117، 135، 148، 158، 190، 204، 258، ویأتي عند المؤلف في الحیض 16 (برقم: 381) (حسن)»

وضاحت:
۱؎: اور وہ ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا ہی ہوتیں، جیسا کہ مؤلف کے علاوہ دیگر رواۃ نے اس کی صراحت کی ہے۔

قال الشيخ الألباني: حسن
176. بَابُ: غَسْلِ الْحَائِضِ رَأْسَ زَوْجِهَا
176. باب: حائضہ کے اپنے شوہر کا سر دھونے کا بیان۔
Chapter: A Menstruating Woman Washing Her Husband's Head
حدیث نمبر: 276
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا عمرو بن علي، قال: حدثنا يحيى، قال: حدثنا سفيان، قال: حدثني منصور، عن إبراهيم، عن الاسود، عن عائشة رضي الله عنها، قالت: كان النبي صلى الله عليه وسلم" يومئ إلي راسه وهو معتكف، فاغسله وانا حائض".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، قال: حَدَّثَنَا يَحْيَى، قال: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قال: حَدَّثَنِي مَنْصُورٌ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ الْأَسْوَدِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قالت: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" يُومِئُ إِلَيَّ رَأْسَهُ وَهُوَ مُعْتَكِفٌ، فَأَغْسِلُهُ وَأَنَا حَائِضٌ".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اعتکاف کی حالت میں میری طرف اپنا سر بڑھاتے، تو میں اسے دھوتی اور میں حائضہ ہوتی۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الحیض 5 (301)، الاعتکاف 4 (2031)، صحیح مسلم/الحیض 3 (297)، (تحفة الأشراف: 15990)، مسند احمد 6/32، 55، 86، 170، 204، ویأتي عند المؤلف في الحیض 21، (برقم: 387) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 277
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا محمد بن سلمة، قال: حدثنا ابن وهب، عن عمرو بن الحارث، وذكر آخر، عن ابي الاسود، عن عروة، عن عائشة رضي الله عنها، قالت: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم" يخرج إلي راسه من المسجد وهو مجاور، فاغسله وانا حائض".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ، قال: حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ، وَذَكَرَ آخَرُ، عَنْ أَبِي الْأَسْوَدِ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قالت: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" يُخْرِجُ إِلَيَّ رَأْسَهُ مِنَ الْمَسْجِدِ وَهُوَ مُجَاوِرٌ، فَأَغْسِلُهُ وَأَنَا حَائِضٌ".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اعتکاف کی حالت میں اپنا سر مسجد سے میری طرف نکالتے، تو میں اسے دھوتی تھی اور میں حائضہ ہوتی تھی۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الحیض3 (297)، (تحفة الأشراف: 16393) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

Previous    5    6    7    8    9    10    11    12    13    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.