English
🏠 💻 📰 👥 🔍 🧩 🅰️ 📌 ↩️

صحيح مسلم سے متعلقہ
تمام کتب
ترقیم شاملہ
ترقيم عبدالباقی
عربی
اردو
حدیث کتب میں نمبر سے حدیث تلاش کریں:

ترقیم شاملہ سے تلاش کل احادیث (7563)
حدیث نمبر لکھیں:
ترقیم فواد عبدالباقی سے تلاش کل احادیث (3033)
حدیث نمبر لکھیں:
حدیث میں عربی لفظ/الفاظ تلاش کریں
عربی لفظ / الفاظ لکھیں:
حدیث میں اردو لفظ/الفاظ تلاش کریں
اردو لفظ / الفاظ لکھیں:
55. باب قضاء الصلاة الفائتة واستحباب تعجيل قضائها:
باب: قضا نماز کا بیان اور ان کو جلد پڑھنے کا استحباب۔
اظهار التشكيل
ترقیم عبدالباقی: 682 ترقیم شاملہ: -- 1564
حَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَنْظَلِيُّ ، أَخْبَرَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ ، حَدَّثَنَا عَوْفُ بْنُ أَبِي جَمِيلَةَ الأَعْرَابِيُّ ، عَنْ أَبِي رَجَاءٍ الْعُطَارِدِيِّ ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ الْحُصَيْنِ ، قَالَ: كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ، فَسَرَيْنَا لَيْلَةً، حَتَّى إِذَا كَانَ مِنْ آخِرِ اللَّيْلِ قُبَيْلَ الصُّبْحِ، وَقَعْنَا تِلْكَ الْوَقْعَةَ الَّتِي لَا وَقْعَةَ عِنْدَ الْمُسَافِرِ أَحْلَى مِنْهَا، فَمَا أَيْقَظَنَا إِلَّا حَرُّ الشَّمْسِ، وَسَاقَ الْحَدِيثَ بِنَحْوِ حَدِيثِ سَلْمِ بْنِ زَرِيرٍ، وَزَادَ وَنَقَصَ، وَقَالَ فِي الْحَدِيثِ: فَلَمَّا اسْتَيْقَظَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ، وَرَأَى مَا أَصَابَ النَّاسَ، وَكَانَ أَجْوَفَ جَلِيدًا، فَكَبَّرَ وَرَفَعَ صَوْتَهُ بِالتَّكْبِيرِ، حَتَّى اسْتَيْقَظَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِشِدَّةِ صَوْتِهِ بِالتَّكْبِيرِ، فَلَمَّا اسْتَيْقَظَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، شَكَوْا إِلَيْهِ الَّذِي أَصَابَهُمْ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: لَا ضَيْرَ، ارْتَحِلُوا، وَاقْتَصَّ الْحَدِيثَ.
عوف بن ابی جمیلہ اعرابی نے ابورجاء عطاری سے، انہوں نے حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: ہم ایک سفر کے دوران میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ تھے، ہم ایک رات چلے، جب رات کا آخری حصہ آیا، صبح سے تھوڑی دیر پہلے ہم اس طرح پڑ کر سو گئے کہ اس سے زیادہ میٹھی نیند ایک مسافر کے لیے اور کوئی نہیں ہو سکتی، ہمیں سورج کی حرارت ہی نے جگایا۔ پھر سلم بن زریر کی حدیث کی طرح حدیث سنائی اور کچھ کمی بیشی بھی اور (اپنی روایت کردہ) حدیث میں انہوں نے کہا: جب عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ جاگے اور لوگوں کی صورت حال دیکھی، اور وہ بلند آواز آدمی تھے تو انہوں نے اونچی آواز سے «اللہ اکبر» کہا حتی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے اونچے اللہ اکبر کہنے سے جاگ گئے، جب اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم جاگ گئے تو لوگوں نے اپنے اس معاملے کی شکایت کی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کوئی (بڑا) نقصان نہیں ہوا، (آگے) چلو۔ آگے وہی حدیث بیان کی۔ [صحيح مسلم/كتاب المساجد ومواضع الصلاة/حدیث: 1564]
حضرت عمران بن حصین رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم ایک سفر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے تو ہم رات بھر چلتے رہے۔ حتیٰ کہ رات کا آخری وقت یعنی صبح کے قریب کا وقت ہوگیا تو ہم اس طرح لیٹ گئے کہ مسافر کو اس سے زیادہ لذیذ لیٹنا نہیں ملتا۔ پھر ہمیں سورج کی گرمی ہی نے بیدار کیا۔ آگے کچھ کمی و بیشی کے ساتھ اسلم بن زریر کی مذکورہ بالا روایت کی طرح بیان کیا اور اس حدیث میں یہ بھی ہے کہ جب عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیدار ہوئے اور انہوں نے لوگوں کی پریشان کن حالت دیکھی اور وہ بلند آواز اور زور آور تھے تو انہوں نے اللّٰہ اکبر کہنا شروع کیا اور تکبیر کو بلند آواز سے کہا حتیٰ کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان کی بلند آواز سے بیدار ہو گئے۔ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بیدار ہو گئے تو لوگوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنی پریشانی کا تذکرہ کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کوئی نقصان نہیں، کوچ کرو اور حدیث کو آخری وقت تک بیان کیا۔ [صحيح مسلم/كتاب المساجد ومواضع الصلاة/حدیث: 1564]
ترقیم فوادعبدالباقی: 682
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

الرواة الحديث:
اسم الشهرة
الرتبة عند ابن حجر/ذهبي
أحاديث
👤←👥عمران بن حصين الأزدي، أبو نجيدصحابي
👤←👥عمران بن ملحان العطاردي، أبو رجاء
Newعمران بن ملحان العطاردي ← عمران بن حصين الأزدي
ثقة
👤←👥عوف بن أبي جميلة الأعرابي، أبو سهل
Newعوف بن أبي جميلة الأعرابي ← عمران بن ملحان العطاردي
صدوق رمي بالقدر والتشيع
👤←👥النضر بن شميل المازني، أبو الحسن
Newالنضر بن شميل المازني ← عوف بن أبي جميلة الأعرابي
ثقة ثبت
👤←👥إسحاق بن راهويه المروزي، أبو يعقوب
Newإسحاق بن راهويه المروزي ← النضر بن شميل المازني
ثقة حافظ إمام
صحیح مسلم کی حدیث نمبر 1564 کے فوائد و مسائل
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 1564
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
(1)
أَجْوَف:
بلند آواز،
آواز جس کے جوف (پیٹ)
سے نکلے۔
(2)
جَلِيْد:
قوی،
طاقتور اور مضبوط۔
(3)
لَاضَيْر:
یعنی نیند کے سبب نماز کا لیٹ ہو جانا،
باعث نقصان نہیں ہے۔
اس لیے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔
[تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 1564]