سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابي داود تفصیلات

سنن ابي داود
کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل
The Rites of Hajj (Kitab Al-Manasik Wal-Hajj)
15. باب فِي الإِشْعَارِ
15. باب: اشعار کا بیان۔
Chapter: On Marking The Sacrificial Animals.
حدیث نمبر: 1755
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا هناد، حدثنا وكيع، عن سفيان، عن منصور، والاعمش، عن إبراهيم، عن الاسود، عن عائشة، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم" اهدى غنما مقلدة".
(مرفوع) حَدَّثَنَا هَنَّادٌ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ مَنْصُورٍ، وَالْأَعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ الْأَسْوَدِ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" أَهْدَى غَنَمًا مُقَلَّدَةً".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بہت سی بکریاں قلادہ پہنا کر ہدی میں بھیجیں۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح البخاری/الحج 106 (1701)، م /الحج 64 (1321)، سنن الترمذی/الحج 70 (909)، سنن النسائی/الحج 69 (2789)، سنن ابن ماجہ/المناسک 95 (3096)، (تحفة الأشراف: 15944، 15995)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/41، 42، 208) (صحیح)» ‏‏‏‏

Aishah said: The Messenger of Allah ﷺ once brought sheep (or goats) for sacrifice to the house (at the Kaabah) and garlanded them.
USC-MSA web (English) Reference: Book 10 , Number 1751


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (1701) صحيح مسلم (1321)

   سنن النسائى الصغرى2789عائشة بنت عبد اللهأهدى مرة غنما وقلدها
   صحيح البخاري1701عائشة بنت عبد اللهأهدى النبي مرة غنما
   صحيح مسلم3203عائشة بنت عبد اللهأهدى رسول الله مرة إلى البيت غنما فقلدها
   سنن أبي داود1755عائشة بنت عبد اللهأهدى غنما مقلدة
   سنن ابن ماجه3096عائشة بنت عبد اللهأهدى رسول الله مرة غنما إلى البيت فقلدها
   مسندالحميدي219عائشة بنت عبد اللهأن رسول الله صلى الله عليه وسلم أهدي مرة غنما

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 1755 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1755  
1755. اردو حاشیہ: حرم کو بھیجا جانے والا اصل مسنون ومشروع ہدیہ قربانی ہے۔اب بعض لاعلم اور جاہل لوگ کبوتروں کے لیے دانے بھجواتے ہیں یہ کوئی شرعی عمل نہیں ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1755   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث2789  
´بکریوں کے گلوں میں ہار لٹکانے کا بیان۔`
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک بار بکریوں کی ہدی بھیجی اور آپ نے ان کے گلوں میں ہار لٹکایا۔ [سنن نسائي/كتاب مناسك الحج/حدیث: 2789]
اردو حاشہ:
اس سے زیادہ صراحت کیا ہو سکتی ہے؟ نیز یہ روایت بیان کرنے والے حضرت اسود ہیں جو کوفے کے انتہائی ثقہ راوی ہیں۔ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے بہت معتبر شاگرد ہیں۔ احناف کو ان پر پورااعتماد ہے۔ فقہائے تابعین میں شمار ہوتے ہیں۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 2789   

  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:219  
فائدہ:
ہدی اس جانور کو کہتے ہیں جسے اللہ تعالیٰ کی رضا کے لیے حرم مکی کی طرف روانہ کیا جائے اور وہ جانور بکری، اونٹ یا گائے میں سے ہوگا۔ ہدی کو ہار پہنا نا درست ہے۔ بکری کمزور جانور ہے اسے زخمی نہ کیا جائے لیکن بکری کو ہدی کے طور پر قلادہ (ہار) پہنایا جاسکتا ہے۔ امام بخاری رحمہ اللہ نے باب قائم کیا ہے: باب تقليد الغنم اس کے تحت (4) احادیث لائے ہیں۔ 1701 تا 1404۔ نیز دیکھیں فتح الباری: 692/3۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 219   

  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 1701  
1701. حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ نبی ﷺ نے ایک دفعہ بکریاں قربانی کے لیے (مکہ مکرمہ)بھیجی تھیں۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:1701]
حدیث حاشیہ:
گو اس حدیث میں بکریوں کے گلے میں ہار لٹکانے کا ذکر نہیں ہے جو باب کا مطلب ہے لیکن آگے کی حدیث میں اس کی صراحت موجود ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 1701   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.