(موقوف) حدثنا صالح بن سهيل، حدثنا يحيى يعني ابن ابي زائدة، عن عبيد الله، عن نافع، عن ابن عمر، ان غلاما لابن عمر ابق إلى العدو فظهر عليه المسلمون فرده رسول الله صلى الله عليه وسلم إلى ابن عمر ولم يقسم، قال ابو داود: وقال غيره: رده عليه خالد بن الوليد. (موقوف) حَدَّثَنَا صَالِحُ بْنُ سُهَيْلٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى يَعْنِي ابْنَ أَبِي زَائِدَةَ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، أَنَّ غُلَامًا لِابْنِ عُمَرَ أَبَقَ إِلَى الْعَدُوِّ فَظَهَرَ عَلَيْهِ الْمُسْلِمُونَ فَرَدَّهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى ابْنِ عُمَرَ وَلَمْ يَقْسِمْ، قَالَ أَبُو دَاوُد: وَقَالَ غَيْرُهُ: رَدَّهُ عَلَيْهِ خَالِدُ بْنُ الْوَلِيدِ.
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ان کا ایک غلام دشمنوں کی جانب بھاگ گیا پھر مسلمان دشمن پر غالب آ گئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ غلام عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کو واپس دے دیا، اسے مال غنیمت میں تقسیم نہیں کیا۔ ابوداؤد کہتے ہیں: دوسروں کی روایت میں ہے خالد بن ولید نے اسے انہیں لوٹا دیا۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 8135)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الجھاد 187 (3067)، سنن ابن ماجہ/الجھاد 32 (2846) (صحیح)»
Narrated Abdullah ibn Umar: Nafi said that a slave of Ibn Umar ran away to the enemy, and then the Muslims overpowered them. The Messenger of Allah ﷺ returned him to Ibn Umar and that was not distributed (as a part of booty). Abu Dawud said: The other narrators said: Khalid bin al-Walid returned him to him (Ibd Umar).
USC-MSA web (English) Reference: Book 14 , Number 2692
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف شاذ أخطأ ابن أبي زائدة وھو ثقة و روي من طرق صحيحة أن العبد ردّ بعد زمن النبي ﷺ وھو الصواب،انظر الحديث الآتي (الأصل: 2699) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 98
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2698
فوائد ومسائل: یہ روایت صحیح نہیں ہے۔ البتہ اگلی روایت صحیح ہے۔ جس میں یہ ہے کہ یہ واقعہ نبی کریمﷺ کی وفات کے بعد پیش آیا ہے۔ اورحضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے وہ غلام یا گھوڑا واپس کیا تھا۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 2698