English
🏠 💻 📰 👥 🔍 🧩 🅰️ 📌 ↩️

سنن ابن ماجه سے متعلقہ
تمام کتب
ترقیم شاملہ
عربی
اردو
حدیث کتب میں نمبر سے حدیث تلاش کریں:

سنن ابن ماجہ میں ترقیم شاملہ سے تلاش کل احادیث (4341)
حدیث نمبر لکھیں:
حدیث میں عربی لفظ/الفاظ تلاش کریں
عربی لفظ / الفاظ لکھیں:
حدیث میں اردو لفظ/الفاظ تلاش کریں
اردو لفظ / الفاظ لکھیں:
41. باب : النهي أن يسبق الإمام بالركوع والسجود
باب: امام سے پہلے رکوع یا سجدہ میں جانا منع ہے۔
اظهار التشكيل
حدیث نمبر: 963
حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ . ح وحَدَّثَنَا أَبُو بِشْرٍ بَكْرُ بْنُ خَلَفٍ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ ، عَنْ ابْنِ مُحَيْرِيزٍ ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ أَبِي سُفْيَانَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَا تُبَادِرُونِي بِالرُّكُوعِ وَلَا بِالسُّجُودِ، فَمَهْمَا أَسْبِقْكُمْ بِهِ إِذَا رَكَعْتُ تُدْرِكُونِي بِهِ إِذَا رَفَعْتُ، وَمَهْمَا أَسْبِقْكُمْ بِهِ، إِذَا سَجَدْتُ تُدْرِكُونِي بِهِ إِذَا رَفَعْتُ، إِنِّي قَدْ بَدَّنْتُ".
معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم رکوع اور سجدے میں مجھ سے سبقت نہ کرو، اگر میں رکوع تم سے پہلے کروں گا تو تم مجھ کو پا لو گے جب میں رکوع سے سر اٹھا رہا ہوں گا، اور اگر میں سجدہ میں تم سے پہلے جاؤں گا تو تم مجھ کو پا لو گے جب میں سجدہ سے سر اٹھا رہا ہوں گا، کیونکہ میرا جسم بھاری ہو گیا ہے۔ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 963]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 11426، ومصباح الزجاجة: 346)، وقد أخرجہ: سنن ابی داود/الصلاة 75 (619)، مسند احمد (4/92، 98)، سنن الدارمی/الصلاة 72 (1354) (حسن صحیح)» ‏‏‏‏
قال الشيخ الألباني: حسن صحيح
قال الشيخ زبير على زئي:صحيح

الرواة الحديث:
اسم الشهرة
الرتبة عند ابن حجر/ذهبي
أحاديث
👤←👥معاوية بن أبي سفيان الأموي، أبو عبد الرحمنصحابي
👤←👥عبد الله بن محيريز الجمحي، أبو محيريز
Newعبد الله بن محيريز الجمحي ← معاوية بن أبي سفيان الأموي
ثقة
👤←👥محمد بن يحيى الأنصاري، أبو عبد الله
Newمحمد بن يحيى الأنصاري ← عبد الله بن محيريز الجمحي
ثقة
👤←👥محمد بن عجلان القرشي، أبو عبد الله
Newمحمد بن عجلان القرشي ← محمد بن يحيى الأنصاري
صدوق حسن الحديث
👤←👥يحيى بن سعيد القطان، أبو سعيد
Newيحيى بن سعيد القطان ← محمد بن عجلان القرشي
ثقة متقن حافظ إمام قدوة
👤←👥بكر بن خلف البصري، أبو بشر
Newبكر بن خلف البصري ← يحيى بن سعيد القطان
ثقة
👤←👥محمد بن عجلان القرشي، أبو عبد الله
Newمحمد بن عجلان القرشي ← بكر بن خلف البصري
صدوق حسن الحديث
👤←👥سفيان بن عيينة الهلالي، أبو محمد
Newسفيان بن عيينة الهلالي ← محمد بن عجلان القرشي
ثقة حافظ حجة
👤←👥هشام بن عمار السلمي، أبو الوليد
Newهشام بن عمار السلمي ← سفيان بن عيينة الهلالي
صدوق جهمي كبر فصار يتلقن
تخريج الحديث:
کتاب
نمبر
مختصر عربی متن
سنن أبي داود
619
لا تبادروني بركوع ولا بسجود فإنه مهما أسبقكم به إذا ركعت تدركوني به إذا رفعت إني قد بدنت
سنن ابن ماجه
963
لا تبادروني بالركوع ولا بالسجود فمهما أسبقكم به إذا ركعت تدركوني به إذا رفعت ومهما أسبقكم به إذا سجدت تدركوني به إذا رفعت إني قد بدنت
مسندالحميدي
613
لا تبادروني بالركوع ولا بالسجود، فإني قد بدنت، فمهما أسبقكم إذا ركعت فإنكم تدركوني به إذا رفعت، ومهما أسبقكم به إذا سجدت، فإنكم تدركوني به إذا رفعت
مسندالحميدي
614
فإني قد بدنت
سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 963 کے فوائد و مسائل
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث963
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
جب مقتدی امام کے بعد رکوع میں جائے گا۔
تو سراٹھاتے وقت بھی وہ امام سے اتنا ہی پیچھے ہوگا۔
اس طرح مقتدی کا رکوع بھی اتنا ہی طویل ہوجائے گا۔
جتنا طویل امام کا رکوع ہے۔
یہی کیفیت قومے سجدے اور جلسے کی ہے۔

(2)
رکوع، سجدہ، قومہ اور جلسہ چونکہ ایسے ارکان ہیں جن میں اللہ کا ذکرکیا جاتا ہے۔
اور دعایئں اور تسبیحات پڑھی جاتی ہیں۔
اس لئے امام کے بعد سر اٹھانے والے کو سنت کے مطابق نماز پڑھانے والے امام سے یہ خطرہ نہیں کہ امام میرے اٹھنے تک قومے یا جلسے سے فارغ نہ ہوجائے۔
تعدیل ارکان کے ساتھ نماز پڑھنے والے امام کا مقتدی امام سے پیچھے رہنے کے باوجود اس کے ساتھ ارکان میں شامل ہوجاتا ہے۔
حدیث کا یہی مطلب ہے کہ بعد میں رکوع اور سجدہ کرنے کے باوجود تم تمام ارکان میں میرے ساتھ شامل رہو گے لہٰذا جلدی کرنے کا کوئی فائدہ نہیں۔
[سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 963]

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 619
مقتدیوں کو حکم ہے کہ وہ امام کی اتباع کریں۔
معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا رکوع اور سجود میں تم مجھ سے آگے بڑھنے کی کوشش نہ کیا کرو، کیونکہ میں رکوع کرنے میں تم سے جس قدر آگے ہوں گا، میرے سر اٹھانے پر تمہاری یہ تلافی ہو جائے گی (کہ تم اتنا یہ تاخیر سے سر اٹھاؤ گے) بلاشبہ میں کسی قدر بھاری ہو گیا ہوں۔ [سنن ابي داود/كتاب الصلاة /حدیث: 619]
619۔ اردو حاشیہ:
یہاں جسمانی طور پر بھاری پن کے اظہار سے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا مطلب، نماز کے ارکان کی ادائیگی میں اعتدال و توازن ہے۔ یعنی میں زیادہ تیزی سے رکوع میں جانے اور رکوع سے اٹھنے کے لیے حرکت نہیں کر سکتا، اس لیے سرعت کا مظاہرہ کرتے ہوئے مجھ سے پہل نہ کرنا، بلکہ میرے بعد ہی سارے ارکان ادا کرنا۔
[سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعیدی، حدیث/صفحہ نمبر: 619]