الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
کتاب خوابوں کے بیان میں
13. باب في الْقُمُصِ وَالْبِئْرِ وَاللَّبَنِ وَالْعَسَلِ وَالسَّمْنِ وَالْقَمَرِ وَغَيْرِ ذَلِكَ في النَّوْمِ:
13. قمیص، کنواں، دودھ، شہد، گھی، کھجور وغیرہ خواب میں دیکھنے کا بیان
حدیث نمبر: 2194
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا محمد بن مهران، حدثنا مسكين الحراني، عن جعفر بن برقان، عن يزيد بن الاصم، عن العباس بن عبد المطلب، فقال: رايت في المنام كان شمسا او قمرا شك ابو جعفر في الارض ترفع إلى السماء باشطان شداد، فذكر ذلك للنبي صلى الله عليه وسلم فقال: "ذاك وفاة ابن اخيك يعني رسول الله صلى الله عليه وسلم نفسه".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مِهْرَانَ، حَدَّثَنَا مِسْكِينٌ الْحَرَّانِيُّ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ بُرْقَانَ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ الْأَصَمِّ، عَنْ الْعَبَّاسِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ، فَقَالَ: رَأَيْتُ فِي الْمَنَامِ كَأَنَّ شَمْسًا أَوْ قَمَرًا شَكَّ أَبُو جَعْفَرٍ فِي الْأَرْضِ تُرْفَعُ إِلَى السَّمَاءِ بِأَشْطَانٍ شِدَادٍ، فَذَكَرَ ذَلِكَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: "ذَاكَ وَفَاةُ ابْنُ أَخِيكَ يَعْنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَفْسَهُ".
سیدنا عباس بن عبدالمطلب رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے خواب میں دیکھا کہ ایک سورج یا چاند زمین سے اٹھا کر آسمان پر لے جایا جا رہا ہے، انہوں نے یہ خواب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تعبیر بتائی کہ اس سے آپ کے بھتیجے یعنی خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات مراد ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2203]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [كشف الاستار للبزار 844] و [مجمع الزوائد 23/9-24]

وضاحت:
(تشریح حدیث 2193)
یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم وفات پا جائیں گے۔
اس سے معلوم ہوا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نہ دنیا سے پردہ کیا نہ آسمان پر اٹھائے گئے، بلکہ دیگر انبیاء کی طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی وفات پائی۔
اس سے معلوم ہوا کہ آسمان کی طرف چڑھنا یا کسی کو لے جانا اس کی موت کی طرف اشارہ ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.