حدثنا بشر بن محمد، قال: اخبرنا عبد اللٰه، قال: اخبرنا يحيى بن ايوب، قال: حدثنا ابو زرعة، عن ابي هريرة، اتى رجل نبي اللٰه صلى الله عليه وسلم فقال: ما تامرني؟ فقال: ”بر امك“، ثم عاد، فقال: ”بر امك“، ثم عاد الرابعة، فقال: ”بر امك“، ثم عاد الخامسة، فقال: ”بر اباك.“حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ: أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللّٰهِ، قَالَ: أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو زُرْعَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَتَى رَجُلٌ نَبِيَّ اللّٰهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: مَا تَأْمُرُنِي؟ فَقَالَ: ”بِرَّ أُمَّكَ“، ثُمَّ عَادَ، فَقَالَ: ”بِرَّ أُمَّكَ“، ثُمَّ عَادَ الرَّابِعَةَ، فَقَالَ: ”بِرَّ أُمَّكَ“، ثُمَّ عَادَ الْخَامِسَةَ، فَقَالَ: ”بِرَّ أَبَاكَ.“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور عرض کی: آپ مجھے کیا حکم دیتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اپنی ماں سے حسن سلوک کر۔“ اس نے دوبارہ وہی سوال کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اپنی ماں کے ساتھ حسن سلوک کر۔“ اس نے پھر وہی سوال دہرایا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اپنی ماں کے ساتھ حسن سلوک کر۔“ پھر اس نے چوتھی مرتبہ پوچھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اپنی ماں سے حسن سلوک کرو۔“ اس نے پانچویں مرتبہ پھر کہا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اپنے باپ سے حسن سلوک کر۔“
نعم وأبيك لتنبأن أمك قال ثم من قال ثم أمك قال ثم من قال ثم أمك قال ثم من قال ثم أبوك تصدق وأنت صحيح شحيح تأمل العيش وتخاف الفقر لا تمهل حتى إذا بلغت نفسك ها هنا قلت مالي لفلان ومالي