الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
سیدنا یعلیٰ بن امیہ رضی اللہ عنہ سے منقول روایات
حدیث نمبر: 806
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
806 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: ثنا ابن جريج، عن عطاء، عن صفوان بن يعلي، عن ابيه، قال: غزوت مع رسول الله صلي الله عليه وسلم غزوة تبوك، فحملت فيها علي بكر، وكان اوثق عملي في نفسي، فاستاجرت اجيرا، فقاتل رجلا، فعض علي يده، فانتزعها من فيه، فاندر ثنيته، فاتي النبي صلي الله عليه وسلم، فقال: «ايدعها في فيك تقضمها قضم الفحل، واهدرها» 806 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا ابْنُ جُرَيْجٍ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنْ صَفْوَانَ بْنِ يَعْلَي، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: غَزَوْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَزْوَةَ تَبُوكَ، فَحُمِلْتُ فِيهَا عَلَي بَكْرٍ، وَكَانَ أَوْثَقَ عَمَلِي فِي نَفْسِي، فَاسْتَأْجَرْتُ أَجِيرًا، فَقَاتَلَ رَجُلًا، فَعَضَّ عَلَي يَدِهِ، فَانْتَزَعَهَا مَنْ فِيهِ، فَأَنْدَرَ ثَنِيَّتَهُ، فَأَتَي النَّبِيَّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: «أَيْدَعُهَا فِي فِيكَ تَقْضِمُهَا قَضْمَ الْفَحْلِ، وَأَهْدَرَهَا»
806-صفوان بن یعلیٰ اپنے والد کا یہ بیان نقل کرتے ہیں۔ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ غزوۂ تبوک میں شریک ہوا میں نے اس جنگ میں اللہ کی راہ میں ایک جوان اونٹ دیا تھا جو میرے نزدیک میرا سب سے بہتر ین عمل تھا۔ میں نے اس شخص کو ملازم رکھا اس کی ایک اور شخص کے ساتھ لڑائی ہوگئی۔ اس نے اس کے ہاتھ پر کاٹا تو دوسرے شخص نے اس کے منہ سے اپنے ہاتھ کو کھینچا تو پہلے شخص کے سامنے کے دانت گرگئے۔ وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: کیا وہ اپنے ہاتھ کو تمہارے منہ میں رہنے دیتا؟ تاکہ تم اسے یوں چبا لیتے۔ جس طرح اونٹ چباتا ہے۔ تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے نقصان کو کالعدم قراردیا۔


تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف فيه عنعنة ابن جريج ولكنه صرح بالتحديث عند ان أبى شيبة وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2265، 2973، 4417، 6893، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1673، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 5997، 6000، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 5842، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 4777، 4778، 4779، وأبو داود فى «سننه» برقم: 4584، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2656، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 17718، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 18232 برقم: 18236، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 28222»

   صحيح البخاري2973يعلى بن أميةأيدفع يده إليك فتقضمها كما يقضم الفحل
   صحيح البخاري6893يعلى بن أميةعض رجل فانتزع ثنيته فأبطلها النبي
   صحيح البخاري4417يعلى بن أميةأفيدع يده في فيك تقضمها كأنها في في فحل يقضمها
   صحيح مسلم4371يعلى بن أميةأردت أن تقضمه كما يقضم الفحل
   صحيح مسلم4372يعلى بن أميةانتزع المعضوض يده من في العاض فانتزع إحدى ثنيتيه فأتيا النبي فأهدر ثنيته
   سنن أبي داود4584يعلى بن أميةأتريد أن يضع يده في فيك تقضمها كالفحل
   سنن النسائى الصغرى4771يعلى بن أميةأيدعها يقضمها كقضم الفحل
   سنن النسائى الصغرى4767يعلى بن أميةيعض أحدكم أخاه كما يعض البكر فأبطلها
   سنن النسائى الصغرى4768يعلى بن أميةيعض أحدكم أخاه كما يعض البكر فأطلها أي أبطلها
   سنن النسائى الصغرى4770يعلى بن أميةرجلا عض يد رجل فانتزعت ثنيته فأتى النبي فأهدرها
   سنن النسائى الصغرى4772يعلى بن أميةعض الآخر فسقطت ثنيته فأتى النبي فذكر ذلك له فأهدره النبي
   سنن النسائى الصغرى4773يعلى بن أميةأفيدع يده في فيك تقضمها
   مسندالحميدي806يعلى بن أميةأيدعها في فيك تقضمها قضم الفحل، وأهدرها

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:806  
806-صفوان بن یعلیٰ اپنے والد کا یہ بیان نقل کرتے ہیں۔ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ غزوۂ تبوک میں شریک ہوا میں نے اس جنگ میں اللہ کی راہ میں ایک جوان اونٹ دیا تھا جو میرے نزدیک میرا سب سے بہتر ین عمل تھا۔ میں نے اس شخص کو ملازم رکھا اس کی ایک اور شخص کے ساتھ لڑائی ہوگئی۔ اس نے اس کے ہاتھ پر کاٹا تو دوسرے شخص نے اس کے منہ سے اپنے ہاتھ کو کھینچا تو پہلے شخص کے سامنے کے دانت گرگئے۔ وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: کیا وہ اپنے ہاتھ کو تمہارے منہ میں رہنے دیتا؟ تاکہ تم اسے یوں چبا لیتے۔ جس طرح اونٹ چباتا ہے۔‏‏‏‏۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:806]
فائدہ:
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ آزاد آدمی کو اجرت پر جہاد کے لیے ساتھ لے جانا جائز ہے اور اسے غنیمت سے حصہ بھی دیا جائے گا۔ کیونکہ آ بیت غنیمت ہر طرح کے مسلمان کو شامل ہے۔ (نیز دیکھیں: سنن بی داود: 2527)
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث\صفحہ نمبر: 807   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.