الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
بلوغ المرام کل احادیث 1359 :حدیث نمبر
بلوغ المرام
خرید و فروخت کے مسائل
ख़रीदने और बेचने के नियम
16. باب إحياء الموات
16. بے آباد و بنجر زمین کو آباد کرنے کا بیان
१६. “ बंजर ज़मीन को उपजाऊ बनाना ”
حدیث نمبر: 778
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
وعن ابن عباس ان الصعب بن جثامة الليثي اخبره ان النبي صلى الله عليه وآله وسلم قال: «‏‏‏‏لا حمى إلا لله ولرسوله» .‏‏‏‏ رواه البخاري.وعن ابن عباس أن الصعب بن جثامة الليثي أخبره أن النبي صلى الله عليه وآله وسلم قال: «‏‏‏‏لا حمى إلا لله ولرسوله» .‏‏‏‏ رواه البخاري.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ مصعب بن جثامہ لیثی رضی اللہ عنہ نے ان کو بتایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ اور اس کے رسول کے سوا کسی کیلئے جائز نہیں کہ وہ اپنے لئے چراگاہ مخصوص کر لے۔ (بخاری)
हज़रत इब्न अब्बास रज़ि अल्लाहु अन्हुमा से रिवायत है कि मसअब बिन जस्साह लैसी रज़ि अल्लाहु अन्ह ने उन को बताया कि नबी करीम सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने फ़रमाया ! “अल्लाह और उस के रसूल के सिवा किसी के लिये जायज़ नहीं कि वह अपने लिए चरागाह मख़सूस कर ले।” (बुख़ारी)

تخریج الحدیث: «أخرجه البخاري، المساقاة، باب لا حمي إلا لله ولرسوله صلي الله عليه وسلم، حديث:2370.»

Narrated Ibn 'Abbas (RA) that as-Sa'b bin Jaththamah al-Laithi (RA) informed him that the Prophet (ﷺ) had said, "There is no preserve except what belongs to Allah and His Messenger." [Reported by al-Bukhari].
USC-MSA web (English) Reference: 0


حكم دارالسلام: صحيح

   صحيح البخاري3012صعب بن جثامةلا حمى إلا لله ولرسوله
   صحيح البخاري2370صعب بن جثامةلا حمى إلا لله ولرسوله
   سنن أبي داود3083صعب بن جثامةلا حمى إلا لله ولرسوله
   سنن أبي داود3084صعب بن جثامةلا حمى إلا لله
   بلوغ المرام778صعب بن جثامة لا حمى إلا لله ولرسوله
   بلوغ المرام1092صعب بن جثامة هم منهم
   مسندالحميدي800صعب بن جثامةلا حمى إلا لله ورسوله

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3083  
´امام یا کوئی اور شخص زمین (چراگاہ اور پانی) اپنے لیے گھیر لے تو کیسا ہے؟`
صعب بن جثامہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ اور اس کے رسول کے سوا کسی اور کے لیے چراگاہ نہیں ہے۔‏‏‏‏ ابن شہاب زہری کہتے ہیں کہ مجھے یہ حدیث پہنچی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نقیع (ایک جگہ کا نام ہے) کو «حمی» (چراگاہ) بنایا۔ [سنن ابي داود/كتاب الخراج والفيء والإمارة /حدیث: 3083]
فوائد ومسائل:
حاکم اعلیٰ یا کوئی شخص اپنے لئے بطور چراگاہ مخصوص کرنے کا مطلب یہ ہے کہ ہو کہ وہاں کی گھاس پانی اور لکڑی وغیرہ سے دوسروں کو روک دے اوراسے آباد یا کاشت بھی نہ کرے۔
دور جاہلیت میں ایسے ہوتا تھا کہ کوئی زورآور کسی اونچی جگہ پر اپنے کتے کو بھونکواتا اور اطراف میں اپنے آدمی مقرر کردیتا۔
تو جہاں جہاں تک کتے کی آواز پہنچتی وہ رقبہ اپنے اور اپنے جانوروں کےلئے خاص کرلیتا تھا۔
دوسروں کو اس سے استفادے کی اجازت نہ دیتا تھا۔
اسلام میں اس کی اجازت نہیں الا یہ کہ عام مسلمانوں کی مصلحت کےلئے ہو۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 3083   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.